فارم 45 کے بجائے فارم 47کے ذریعے ہارے ہوئے لوگ عوام پر مسلط ہیں ، نصر اللہ خان ناصر

ہفتہ 8 فروری 2025 23:08

بہاول پور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 08 فروری2025ء) امیر جماعت اسلامی ضلع بہاول پور نصرللہ خان ناصر نے کہا ہے کہ8فروری 2024کو عام انتخابات میں عوامی مینڈیٹ پر ڈاکا ڈالا گیا، فارم 45کے بجائے فارم 47کے ذریعے ہارے ہوئے لوگوں کو عوام پر مسلط کر دیا گیا ،بدترین دھاندلی اور نتائج میں تبدیلی کے تمام ثبوت و شواہد، الیکشن کمیشن اور ٹریبونلز میں پیش کیے گئے مگر ایک سال ہوگیا کوئی شنوائی نہیں ہو رہی، پورے ملک پر چند خاندانون،وڈیروں، جاگیرداروں اور اشرافیہ کا قبضہ ہے جو اسٹیبلشمنٹ کے منظور ِ نظر ہے وہ دفتر جماعت اسلامی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کر ہے تھے اس موقع پر سابق امیدوار این اے 168 ملک کامران،ڈپٹی جنرل سیکرٹریز کاشف اعجاز،زید منور،سید مقصودالحسن بخاری،عبداللہ کلیاراور سابق یوسی نائب ناظم شریف شاہ بھی ان کے ہمراہ تھے ۔

(جاری ہے)

نصرللہ ناصر نے کہا کہ 2024کے انتخابات پر قومی خزانے کا 50 ارب ضائع کیا گیا، لیکن عوام کے حقیقی مینڈیٹ کو تسلیم کرنے کی بجائے فارم47کی بنیاد پر ایک نام نہاد جعلی اور ڈھونگ نتائج کی بنیاد پر کرپٹ ٹولے کی حکومت مسلط کرکے قوم کے آئندہ پانچ سال بھی ضائع کردیئے گئے۔انہوں نے کہا کہ جعلی نتائج کی بنیاد پر بننے والی حکومت ہر شعبے میں ناکامی کے نئے رکارڈ قائم کررہی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کو ملک پر زبردستی مسلط کرنے کا مقصد ’اسٹیٹس کو‘ کو بحال رکھنا ہے، آج ملک جن بحرانوں کا شکار ہے اس میں بنیادی کردار ان دوخاندانوں کا ہے۔انہوں نے کہاکہ قوم ساری جماعتوں کو آزما چکی ہے اس لیے اب جماعت اسلامی کے سوا لوگوں کے پاس دوسرا کوئی آپشن نہیں ہے، پی ڈی ایم کی ساری جماعتیں ہیں موجودہ ملکی حالات کی ذمہ دار ہیں08فروری2024کو جو کچھ پورے ملک میں ہوا ہے وہ تماشے سے زیادہ کچھ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ پیکا ترمیمی قانون صرف اور صرف آزادی اظہار پر قدغن لگانے اور جمہوریت اور سیاسی مخالفین کا گلا گھونٹنے کے لیے ہے، پیمرا کا قانون موجود ہے تو پھر اس پیکا کی کیا ضرورت تھی ایک قانون پر دوسرا قانون بنانا بلا جواز ہے اس کالے قانون کو ہم بطور سیاسی جماعت نہیں مانتے۔انہوں نے مذید کہا کہ ٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اور گیس، بجلی بلوں میں اضافہ ہورہا ہے، عوام پریشان ہیں اور ان کا کوئی پرسان حال نہیں البتہ اراکین پارلیمنٹ نے اپنی تنخواہوں میں کئی صد فیصد اضافہ کرلیا ہے اور اس حوالے سے ن لیگ، پی پی، پی ٹی آئی، ایم کیو ایم سمیت سب ایک ہوگئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں بیٹھے وڈیروں، جاگیرداروں اور سرمایہ داروں کو کوئی کام نہیں ہوتا سوائے اس کے کہ یہ محض کہیں سے لکھے گئے فیصلوں کو پڑھ دیتے ہیں اور جمہوریت اور میڈیا مخالف نام نہاد قوانین بنانے میں مصروف ہیں، دس آئی پی پیز ہمارے دھرنے کی وجہ سے بند ہوئے جس سی200 ارب روپے کی بچت ہوئی ہے یہ200 ارب کہاں گئے عوام کو ان کا ریلیف کیوں نہیں ملا۔

انہوں نے بہاول پور شہر کے مسائل پر کہا کہ 10 لاکھ آبادی والے شہر کا سانس لینے کے بعد سب سے بڑا مسئلہ پینے کا صاف پانی ہے دریا خشک ہو چکاہے جس کی وجہ سے زیر زمین پانی زہر بن چکا ہے جس کی وجہ گردوں کے مریضوں کی تعداد میں بہت زیادہ اضافہ ہوچکاہے ۔انہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سیوریج کا مسئلہ سنگین صورتحال اختیار کرچکا ہے 10 لاکھ آبادی والے اس شہر میں سیوریج کے مسائل کے حل کے لیے صرف 94 سیور مین ہے اور اس میں سے آدھے آفیسران کے گھروں کی ڈیوٹیاں کر رہے ہیں شہر بھر کی سیوریج کی لائنیں بوسیدہ ہوچکی ہے سیوریج کا گندہ پانی شہریوں کا مقدر بن چکا ہے شہر میں جگہ جگہ سے سیوریج کی لائنیں لیک ہو چکی ہے اور شہر کی بیشتر گلیاں سیوریج کے پانی کی وجہ سے جوہڑوں کا منظر پیش کرتی نظر آتی ہے،میونسپل کارپوریشن کے آفیسران سے بات کرئے تو وہ کہتے ہیں فنڈز نہیں ہے اسی طرح ہائی وے کا محکمہ جس کو اندرون شہر کی ٹوٹی پھوٹی سڑکیں نظر نہیں آتی ۔

نصرللہ ناصر کا کہنا تھا کہ صحت کے حوالے سے بھی بہاولپور کے عوام کے ساتھ استحصال کیا جارہا ہے شہر میں دو بڑے ہسپتال ہیں ان کی رینوویشن پر اربوں روپے خرچ کر دیئے گئے بہترین قسم کی پہلے سے لگی ٹائلز کو اکھاڑ کر نئی تائلز لگا دی گئی سول ہسپتال میں سنٹرل اے سی سسٹم اپنے پہلے دن سے ہی نہیں چلا آئی سی یو میں مریضوں کے لیے آکسیجن سلنڈر میسر نہیں مریض باہر سے خریدتے ہیں ایمرجنسی میں ادویات ناپید ہو چکی ہے،تعلیم کا بیڑا غرق کردیا گیا ہے بہت جلدہم کرپشن میں لتھڑے ان محکموں کا پوسٹ مارٹم کرئے گے۔

انہوں نے مذید کہا کہ ٹریفک پولیس جس کا کام ٹریفک کنٹرول کرنے کی بجائے صرف چالان کرنا اور شریف شہریوں کی عزت نفس کو مجروح کرنا رہ گیا ہے ایک سال ہم نے صبر کیا ہے مگر اب ہم عوام کے مسائل کے حل کے لیے سڑکوں پر آئیں گے ان محکموں کے باہر پرامن احتجاجی کیمپ لگائیں گے