چیف جسٹس حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں، حامد خان

یہ چیف جسٹس عدالت کو ڈوگر کورٹ بنا رہا ہے لیکن یہ زیادہ دیر رکنے والا نہیں، جب تک 26 ویں آئینی ترمیم کا زہر آئین سے نکال نہیں دیتے تب تک جہدوجہد جاری رکھیں گے؛ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو

Sajid Ali ساجد علی پیر 10 فروری 2025 16:39

چیف جسٹس حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں، حامد خان
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 10 فروری 2025ء ) پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اور وکیل رہنماء حامد خان نے الزام عائد کیا ہے کہ آوٹ آف ٹرن چیف جسٹس لایا گیا جس کا ٹریک ریکارڈ بہت خراب ہے، چیف جسٹس یحییٰ آفریدی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ کے ایجنڈے پر چل رہے ہیں، یہ چیف جسٹس عدالت کو ڈوگر کورٹ بنا رہا ہے لیکن یہ زیادہ دیر رکنے والا نہیں۔

سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہون نے کہا کہ چیف جسٹس نے اپنے دو سینئر ججز کے کہنے پر جوڈیشل کمیشن اجلاس ملتوی نہیں کیا، چیف جسٹس نے سپریم کورٹ کو تھانہ بنا دیا ہے جہاں پولیس آگئی اس سے پہلے مارشل میں بھی اس طرح نہیں ہوا، حکومت اس حد تک گر گئی ہے کہ وکلا پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی جا رہی ہے، منیر ملک اور علی احمد کرد کو پولیس نے پیچھے روک لیا۔

(جاری ہے)

حامد خان نے کہا کہ ایک جج فائز عیسی تھا وہ ایک سہولت کار تھا، قاضی فائز عیسی نے دو سال بعد کیس لگا کر ہارس ٹریڈنگ کو جائز قرار دیا، جس نے 63 اے کا مقدمہ لگا کر اسٹیبلشمنٹ اور ان کے ساتھ ملی سیاسی جماعتوں کے لیے ہر طرح کی فلور کراسنگ اور ہارس ٹریڈنگ کرائی، اب ہم نہیں چاہتے امین الدین، مندوخیل اور یحییٰ آفریدی جیسے کمپرومائزڈ ججز سپریم کورٹ میں بھر دیئے جائیں اور مرضی کے فیصلے لیے جائیں۔

ان کا کہنا ہے کہ اپنی مرضی کے جج کو چیف جسٹس بنایا گیا ہے، اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج عامر فاروق کا کردار سب کے سامنے ہے، ہمارا احتجاج ایک دن، ایک ماہ کا نہیں ہے بلکہ یہ احتجاج چھبیسویں ائینی ترمیم کے ختم ہونے تک ہے، جب تک 26 ویں آئینی ترمیم کا زہر آئین سے نکال نہیں دیتے تب تک جہدوجہد جاری رکھیں گے، کتنے دن اسٹیبلشمنٹ ملک پر قابض ہوسکتی ہے۔