محمد رضوان نے بابر اعظم کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایک اور ریکارڈ اپنے نام کر لیا

رضوان 300 سے زیادہ ون ڈے ٹوٹل کے کامیاب تعاقب میں پاکستان کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے

Zeeshan Mehtab ذیشان مہتاب جمعرات 13 فروری 2025 16:57

محمد رضوان نے بابر اعظم کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایک اور ریکارڈ اپنے نام ..
لاہور (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔ 13 فروری 2025ء ) محمد رضوان نے بابر اعظم کو پیچھے چھوڑتے ہوئے ایک اور ریکارڈ اپنے نام کر لیا ہے۔ 
پاکستان کے محدود اوورز کے کپتان محمد رضوان بعض اوقات ٹیم کے سب سے اہم بلے باز ہونے کا کیس مضبوط کرتے رہے ہیں یہاں تک کہ کراچی میں سہ فریقی سیریز کے فکسچر میں جنوبی افریقہ کے خلاف اپنی ٹیم کی ناقابل یقین جیت کے دوران انہوں نے سابق کپتان بابر اعظم کا ایک اور ریکارڈ بھی توڑ دیا۔

رضوان نے سلمان علی آغا کے ساتھ مل کر اپنی ٹیم کی جیت کے دوران کئی سنگ میل عبور کئے۔
رضوان 300 سے زیادہ ون ڈے ٹوٹل کے کامیاب تعاقب میں پاکستان کے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی بن گئے۔ 
صرف 7 اننگز میں 425 رنز اور 141.67 کی اوسط کے ساتھ محمد رضوان نے بابر اعظم کو پیچھے چھوڑ کر اس ایلیٹ لسٹ میں ٹاپ پوزیشن حاصل کر لی۔

(جاری ہے)

 

رضوان کی تازہ ترین میچ وننگ سنچری 300 سے زیادہ کے ہدف کے کامیاب تعاقب میں ان کی دوسری سنچری ہے جس نے انہیں بابر اعظم اور یونس خان کے ساتھ جگہ دی جنہوں نے 300 سے زیادہ ہدف کے کامیابی تعاقب میں دو سنچریاں بھی بنائیں۔

 
 بابر اعظم 7 اننگزمیں 2 سنچریوں کی مدد اور 103.64 کی اوسط سے 399 رنز سکور کرکے اس فہرست میں دوسرے نمبر پر ہیں۔ فخر زمان 5 اننگز میں ایک سنچری کی مدد اور 113.45 کی اوسط سے 329 رنز بنا کر تیسرے، امام الحق 5 اننگز میں ایک سنچری کی مدد اور 95.82 کی اوسط سے 298 رنز سکور کرکے چوتھے جب کہ یونس خان 4 اننگز میں 2 سنچریوں کی مدد اور 105.58 کی اوسط سے 265 رنز بنا کر پانچویں نمبر پر ہیں۔

 
اس کے باوجود رضوان کی مستقل مزاجی نے انہیں الگ کر دیا ہے کیونکہ اس نے حیران کن اوسط برقرار رکھی ہے جو ہائی پریشر رن کے تعاقب میں پاکستان کے سب سے قابل اعتماد بلے باز کے طور پر ان کی حیثیت کو تقویت دیتی ہے۔ 
رضوان کی تازہ ترین کامیابی ون ڈے میں پاکستان کے بہترین مڈل آرڈر بلے بازوں میں سے ایک کے طور پر ان کی ساکھ کو مزید مستحکم کرتی ہے۔ 
ہدف کا پیچھا کرنے کی رفتار کو کنٹرول کرنے، دباؤ کو جذب کرنے اور اہم لمحات میں تیز رفتاری کی صلاحیت نے انہیں ٹیم کی بیٹنگ لائن اپ میں ایک ناگزیر اثاثہ بنا دیا ہے۔ 
پاکستان کو تیزی سے اعلی اسکور کا تعاقب کرنے کی ضرورت کے ساتھ ٹیم میں رضوان کا تعاون اور بھی اہم ہو جاتا ہے۔