خیبر پختونخواہ حکومت کا صوبے میں پشاور بی آر ٹی طرز کا ایک اور بس منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ

صوبائی حکومت نے رپیڈ بس ٹرانسپورٹ سروس کیلئے ایک سرکاری فرم کے ساتھ معاملات کو حتمی شکل دے دی

muhammad ali محمد علی جمعہ 21 فروری 2025 20:54

خیبر پختونخواہ حکومت کا صوبے میں پشاور بی آر ٹی طرز کا ایک اور بس منصوبہ ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 21 فروری2025ء) خیبر پختونخواہ حکومت نے پشاور بی آر ٹی طرز پر اربوں روپے کی لاگت سے ڈویژنل سطح پر دوسرا بس منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیبرپختونخواہ حکومت نے رپیڈ بس ٹرانسپورٹ سروس کیلئے ایک سرکاری فرم کے ساتھ معاملات کو حتمی شکل دے دی ہے۔ بسیں مہیا کرنا اور اس کے لیے ضروری تعمیرات بھی متعلقہ کمپنی کی ذمہ داری ہوگی جبکہ حکومت دس سال تک ایک بس کا سالانہ کرایہ اس کمپنی کو ادا کرے گی۔

ایک بس کی سالانہ مائیلیج (سفر) کا تخمینہ ستر ہزار کلو میٹر لگایا گیا ہے اور ایک کلومیٹر کی قیمت 394 روپے مقرر کی گئی ہے ۔ اس طرح ایک بس کا سالانہ 2 کروڑ 75 لاکھ 80 ہزار روپے بنتا ہے جبکہ ایک بس کا دس سال کا مجموعی کرایہ 27 کروڑ 58 لاکھ روپے بنتا ہے دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت کے زیر انتظام نیشنل ریڈیو اینڈ ٹیلی کمیونیکشن کارپوریشن (این آر ٹی سی) کے ذیلی ادارے انرجی اینڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن (این ای ٹی سی) کے ساتھ صوبائی حکومت نے معاہدہ کرنے کا فیصلہ کیا ہےاس بابت وزیراعلی کے معاون خصوصی برائے ٹرانسپورٹ رنگیز احمد نے رابطہ کرنے پر تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مذکورہ کمپنی کو فیزیبلٹی رپورٹ تیار کرنے کا کہا گیا ہے اور اس کے بعد ہی بسیں چلائی جائیں گی جبکہ محکمہ کے پاس 7 کروڑ روپے فیزیبلٹی رپورٹ کے بھی پڑے ہے، انہوں نے کہا کہ کمپنی کا ریٹ تو فی الحال 394 روپے فی کلومیٹر ہے لیکن سروے کے بعد ریٹ کو کم کرنے کی کوشش کریں گے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب صوبائی حکومت نے مزید کئی اہم فیصلوں کی منظوری دے دی۔ میڈیا کے مطابق وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کی زیرصدارت کے پی کابینہ کا اجلاس ہوا ۔ جس میں دس لاکھ غریب خاندانوں کیلئے رمضان اور عید فنڈز کی منظوری فی گئی۔ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور نے کہا کہ غرباء یتیموں اور ٹرانسجینڈرز کو شفاف طریقے سے پیکج فراہم کیا جائے۔

دہشتگردی سے متاثرہ غریب خاندانوں کو بھی پیکج میں شامل کیا جائے۔غریبوں اور معذور افراد کا خصوصی خیال رکھا جائے، صوبے کے تمام ٹرانسجینڈرزافراد کو پیکج دیا جائے۔ پیکج کی تقسیم 15رمضان سے پہلے کی جائے۔رمضان سے قبل سرکاری ملازمین کو تنخواہیں اور پنشن 25فروری کو ادا کردی جائیں۔ مزید برآں اجلاس کو بریفنگ کے دوران بتایا گیا کہ گذشتہ 6 ماہ کے دوران حکومت کا سرپلس بجٹ 169ارب روپے ہے، موجودہ حکومت نے ایک سال میں اپنی آمدن میں ریکارڈ 49 فیصد اضافہ کیا، حکومت نے سابق دور حکومت کے بقایاجات میں 18.5 ارب روپے ادا کیے۔

بریفنگ کے مطابق خیبر پختونخوا میں اس وقت ہیموفیلیا کے 850 مریض رجسٹرڈ ہیں، اجلاس میں ان مریضوں کے علاج کے لئی1212.9 ملین روپے کی منظوری دی گئی۔قرض اتارنے کے لئے ڈیپٹ منیجمنٹ فنڈ قائم کیا گیا، اب تک 30 ارب روپے اس فنڈ میں جمع کئے ہیں، کیڈٹ کالج ممد گٹ (مہمند) کے لیے 80 ملین روپے کی گرانٹ جاری کرنے کی منظوری دی گئی، فاٹا ٹریبونل کے چیئر مین اور ممبران کے فکسڈ پے پیکج میں اضافے کی منظوری دی گئی۔

اجلاس میں وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پورنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے لئے منتخب عوامی نمائندے اور مقامی انتظامیہ مل کر کام کریں۔ انہوں نے کہا کہ تمام کابینہ اراکین اپنے متعلقہ ڈویژنز اور اضلاع میں انتظامیہ کے ساتھ مل کر باقاعدگی سے فیلڈ وزٹس کریں۔ صوبائی حکومت نے اس سلسلے میں تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو تحریری احکامات جاری کر دئیے ہیں۔

علی امین خان گنڈا پور کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے رمضان پیکج کے تحت مستحق گھرانوں کو 10، 10 ہزار روپے دیئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ صوبائی اسمبلی کے ہر حلقے میں 5 ہزار مستحق گھرانوں کی معاونت کی جائے گی، پیکج کی تقسیم ایک صاف اور شفاف طریقہ کار کے تحت کی جائے گی۔