وزارت تجارت کے اقدامات کی بدولت ملک میں تجارت کا فروغ ، سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد کا حکومت پر اعتماد کا اظہار

منگل 9 ستمبر 2025 13:33

وزارت تجارت کے  اقدامات  کی بدولت ملک میں تجارت   کا فروغ ، سرمایہ کاروں ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 09 ستمبر2025ء) وزیر اعظم محمد شہبازشریف کے تجارتی وژن کے تحت ملک میں تجارتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے وزارت تجارت کے جانب سے متعدد اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں جن کے باعث ملک میں تجارت کے فروغ ، سرمایہ کاروں اور کاروباری افراد نے حکومت پر اعتماد کا اظہار کیا ہے ۔ موجودہ حکومت نے ملک بھر میں تجارت کے فروغ اور برامدات میں اضافے کے لیے وزارت تجارت کی بھرپور معاونت جاری رکھی ہوئی ہے ۔

وزارت تجارت اور وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان کی انتھک کوششوں کے باعث مقامی اور بین الاقوامی کاروباری افراد اور اداروں کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے ۔ وفاقی وزیر تجارت جام کمال کی جانب سے تمام شعبہ جات کے کاروباری افراد کے مسائل کو حل کرنے کا سلسلہ جاری ہے اس کے علاؤہ مقامی تاجروں کی بیرون ملک تجارتی نمائندگی کو بھی بڑھایا جا رہا ہے جس سے معاشی سرگرمیوں کے ساتھ ساتھ ملکی معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔

(جاری ہے)

جس کی حالیہ مثال بیرون ممالک میں پاکستانی چاولوں کی پزیرائی کے لیے روڈ شو کا انعقاد بھی شامل ہے ۔ وزارت تجارت کی بہترین تجارتی حکمت عملی کے باعث رواں برس جنوری میں ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان کے زیر انتظام گھانا میں کامیاب ’’ پاکستان رائس روڈ شو‘‘ کا انعقاد کیا گیا جس میں کاروباری افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی ، اس کے علاؤہ آبدجان میں بھی دو روزہ ایونٹ کا اہتمام کیا گیا جس میں 28 نمایاں چاول برآمد کرنے والی کمپنیوں نے شرکت کی ۔

اسی طرح کی ایک اور نمائش کا انعقاد رواں برس کے اختتام پر سینیگال میں بھی کیا جائے گا جس سے پاکستانی چاولوں کی برآمدات میں اضافے کے ساتھ ساتھ نئی تجارتی شراکت داریوں میں بھی اضافہ ہوگا۔ موجودہ حکومت کی مثبت تجارتی پالیسیوں کے باعث 2023-24 میں 4 ارب ڈالر مالیت کے چاول دنیا بھر کے 100 سے زائد ممالک کو برآمد کیے گئے ۔ اس کے ساتھ ساتھ وزارت تجارت 5 سالہ جامع ٹیکسٹائل و ملبوسات پالیسی پر کام تیزی سے جاری رکھے ہوئے ہے جس کا مقصد پاکستان کی صنعت کو علاقائی طور پر مسابقتی بنانے کے ساتھ ساتھ تجارتی رکاوٹوں کو دور کرنا شامل ہے ۔

پالیسی میں توانائی ٹیرف پروٹیکشن ، مالی معاونت ، نئے اکنامک زونز کا قیام ، پبلک اور پرائیوٹ شراکت داری میں اضافہ اور سرمایہ کاروں کے لیے ون ونڈو آپریشن شامل ہے ۔ وزارت تجارت کاروباری افراد کے تحفظ کے لیے انشورنس آرڈیننس 2000 میں مجوزہ ترامیم پر بھی کام جاری رکھے ہوئے ہے جس کا مقصد کاروباری افراد اور اداروں کو تجارتی تحفظ فراہم کرنا ہے ۔

وزیر تجارت جام کمال کی جانب سے حالیہ دورہ بنگلہ دیش نے بھی مقامی تاجر برادری کے لیے تجارت کی نئی راہیں ہموار کی ہیں ۔ اپنے حالیہ دورے کے دوران وزیر تجارت جام کمال خان نے تجارتی امور پر مشترکہ ورکنگ گروپ کے قیام کے لیے مفاہمتی یادداشت پر بھی دستخط کیے ہیں جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت کو فروغ حاصل ہوگا ۔ اس کے علاؤہ وزیر تجارت نے اپنے دورے کے دوران بنگلہ دیش انویسٹمنٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی ، نیشنل بورڈ آف ریونیو ، ٹریڈنگ کارپوریشن آف بنگلہ دیش ، ٹریڈ اینڈ ٹیرف کمیشن کے اعلیٰ حکام سے بھی ملاقاتیں کیں جن کا مقصد کاروباری سرگرمیوں کے فروغ کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی حجم میں اضافہ کرنا بھی شامل ہے۔

جام کمال نے بنگلہ دیشی حکام سے 2005 کے بعد سے غیر فعال رہنے والے مشترکہ اکنامک کمیشن کو دوبارہ فعال کرنے کا فیصلہ بھی کیا اس کے علاؤہ مشترکہ ٹریڈ کمیشن کے قیام اور حلال فوڈ کے شعبوں میں تعاون بڑھانے پر بھی اتفاق کیا گیا ۔ موجودہ حکومت کی تاجر دوست پالیسیوں کے باعث مقامی اور بین الاقوامی کاروباری شخصیات کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور ملک میں کاروباری سرگرمیوں میں بھی اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے ۔ مقامی سطح پر مختلف نمائشوں کا انعقاد اور ان میں عوام کی بھرپور شرکت اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ معیشت درست سمت میں گامزن ہے۔\395\932