حکومت نے نیٹ میٹرنگ صارفین سے بجلی کم قیمت پر خریدنے کا پلان آئی ایم ایف سے شیئر کر دیا

عالمی مالیاتی فنڈ کے وفدسے شیئر کئے گئے پلان میں حکومت کا کہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے ٹیرف کو معقول بنایا جائے گااور صارفین سے بجلی 10 روپے فی یونٹ تک خریدی جائے گی

Faisal Alvi فیصل علوی جمعہ 7 مارچ 2025 14:30

حکومت نے نیٹ میٹرنگ صارفین سے بجلی کم قیمت پر خریدنے کا پلان آئی ایم ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔07 مارچ 2025)حکومت نے پاور پرچیزنگ کے حوالے سے اہم پلان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) سے شیئر کردیا ،حکومت نے آئی ایم ایف کے دورہ کرنے والے مشن کے ساتھ شیئرکئے گئے منصوبے میں حکومت کاکہنا ہے کہ نیٹ میٹرنگ کے ٹیرف کو معقول بنایا جائے گا اور نیٹ میٹرنگ والوں سے بجلی 10 روپے فی یونٹ تک خریدی جائے گی۔

حکومت اور آئی ایم ایف کے مابین مذاکرات جاری ہیں جس میں نیٹ میٹرنگ صارفین سے خریدی گئی بجلی کے ٹیرف میں بھی بڑی کمی کا امکان ہے۔آئی ایم ایف کو پیش کئے گئے منصوبے کے تحت گھروں کی چھتوں پر نصب شمسی توانائی کے نظام سے پیدا ہونے والی اضافی بجلی کو کم نرخوں پر خریدا جا سکے گا۔ بتایا گیا ہے کہ شمسی توانائی سے پیدا ہونے والے یونٹس کو کم نرخ پر خریدا جائے گا اس وقت حکومت یہ اضافی بجلی 27 روپے فی یونٹ کے حساب سے خرید رہی ہے جسے کم کرکے تقریباً 10 روپے فی یونٹ پر لانے کی تجویز دی گئی ہے۔

(جاری ہے)

حکومت کی جانب سے آئی ایم ایف سے شیئر کئے گئے پلان میں 17 روپے کم کرکے 10 روپے فی یونٹ پر خریدنے کی تیاری کی جا رہی ہے۔ذرائع کاکہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے سوال کیا ہے کہ گرڈ چھوڑ کر آف گرڈ والے صارفین کے مسئلے کو کیسے حل کیا جائے گا۔ جس پر حکومت فی الحال اس پر کوئی واضح جواب یا پلان شیئر نہیں کر سکی ہے۔ مذاکرات میں پاور کمپنیز کے حوالے سے بھی آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔

اس موقع پر آئی ایم ایف نے ایک اور سوال اٹھایا کہ حکومت ان افراد کے معاملے کو کیسے حل کرے گی جنہوں نے اپنی چھتوں پر سولر پینل نصب کئے ہیں لیکن وہ گرڈ سے منسلک ہونے کے بجائے آف گرڈ رہنے کو ترجیح دیتے ہیں۔حکومت اس معاملے پر فی الحال آئی ایم ایف سے اس پر کوئی واضح جواب یا پلان شیئر نہیں کر سکی ہے۔ آئی ایم ایف وفدنے اس پر اپنے سخت خدشات کا اظہار کیا ہے۔آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ گردشی قرضوں میں کمی کیلئے مالیاتی گنجائش کا استعمال کیا جائے۔پاکستان کے دورے پر آئے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ کے وفد سے مذاکرات میں پاور کمپنیز کے حوالے سے بھی آئی ایم ایف سے مذاکرات جاری ہیں۔