وزیراعظم بیرونِ ملک پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کی نصیحت کی بجائے خود اپنا پیسا پاکستان واپس لائیں

سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے سیاسی استحکام بنیادی شرائط ہیں لیکن حکومت اس میں ناکام ہے، پنجاب اسلام آباد، کوئٹہ میں عوام کو بلدیاتی انتخابات سے محروم رکھنا بدنیتی ہے، نائب امیرجماعت اسلامی لیاقت بلوچ

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ ہفتہ 8 مارچ 2025 23:07

وزیراعظم بیرونِ ملک پاکستانیوں کو سرمایہ کاری کی نصیحت کی بجائے خود ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 08 مارچ 2025ء ) نائب امیر جماعت اسلامی، سیکرٹری جنرل ملی یکجہتی کونسل لیاقت بلوچ نے جامع مسجد سید ابوالاعلیٰ اِچھرہ میں خطابِ جمعہ اور جماعت اسلامی لاہور کے سینئر رہنما فیض الباری کی جانب سے عوامی افطار پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ماہ رمضان پوری اُمت کو دینِ فطرت اسلام کی بنیاد پر متحد اور یک جان بنانے کا دائمی عملی پیغام ہے.

روزہ کی حفاظت ایمان و احتساب سے ہو تو روزہ دار میں تقویٰ اور اخلاقی طاقت پیدا ہوتی ہے. روزہ کی عبادات اللہ کی بندگی، محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی اطاعت و اتباع اور مخلوقِ خدا کی خدمت کا احساس پیدا کرتی ہیں. اہلِ ایمان توبہ و استغفار کے ذریعے سے رب العالمین کیساتھ تعلق مضبوط کریں اور قرآن و سُنت کے نظام کے غلبہ کی جدوجہد میں حصہ لیں.
لیاقت بلوچ نے یورپی ممالک میں اسلاموفوبیا کے بڑھتے خطرات پر انٹرنیشنل فورم کو ویڈیو پیغام میں کہا کہ اسلام دینِ فطرت اور انسانوں کی کامیابی کا واحد محفوظ اور کامیاب طریقہ ہے.

دُنیا میں اللہ کی باغی قوتوں نے انسانوں کے استحصال اور اُن پر بالادستی کے لیے خودساختہ نظام بنائے لیکن اشتراکیت، مغربی تہذیب، سرمایہ دارانہ نظام، قوم پرستی، علاقائی تعصبات اور فرقہ پرستی ناکام اور انسان دشمن نظام ثابت ہوئے ہیں. اِسی لیے مغربی اور استحصالی قوتیں جانتی ہیں کہ مستقبل کا نظام اسلام ہی ہے. یہی وجہ ہے کہ اسلام کے نفاذ کے خوف سے یہ شیطانی قوتیں دہشت گردی، تفرقہ بازی اور انتہاپسندی کے پھیلاؤ کے لیے دہشت گرد تنظیموں کو لانچ کرتی ہیں.

اسلاموفوبیا کے ناسور کا واحد پائیدار علاج یہ ہے کہ مسلم ممالک میں اسلام کا عملی نفاذ کیا جائے. مسلم حکمران سال میں ایک مرتبہ اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی میں برسبیلِ تذکرہ بیان کو کافی نہ جانیں بلکہ عالمی سطح پر اسلاموفوبیا کے خلاف قانون سازی کے لیے عملی اقدامات کرائیں۔

(جاری ہے)

لیاقت بلوچ نے وزیراعظم شہباز شریف کے سرمایہ کاری اجلاس سے خطاب پر کہا کہ صنعت کاروں، بیرونِ ملک پاکستانیوں کو پاکستان میں سرمایہ کاری کرنے کی نصیحت کرنا اچھی بات ہے لیکن کیا ہی اچھا ہو کہ حکمران خاندان خود اپنے آپ سے ہی اس نیک کام کا آغاز کرتے ہوئے بیرونِ ملک منتقل کردہ اپنے سرمایہ کا انبار پاکستان واپس لائیں.

ملک میں سرمایہ کاری کے فروغ اور سرمایہ داروں کے اعتماد کی بحالی کے لیے سیاسی استحکام اور امن و امان کا قیام بنیادی شرائط ہیں، جس میں حکومت ناکام ہے. عوام کے جان مال عزت کو ہر لمحہ درپیش خطرات اور دہشت گردی کا مسلط کردہ عذاب ہی ملک میں کاروباری سرگرمیوں کے فروغ میں سب سے بڑی رُکاوٹ ہے۔
پروگرامات میں صحافیوں کے سوالات کے جواب میں لیاقت بلوچ نے کہا کہ حکومت کو ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے ناجائز امریکی قید سے آزاد کرانے میں کوئی دلچسپی نہیں.

قوم کی بیٹی امریکی قید میں ظلم و ستم کا شکار ہے اور حکمران امریکہ کی چاپلوسی کے لیے بیتاب ہیں. غیرقانونی افراد کو ملک بدر کرنا ملکی قانون ہے لیکن افغان کارڈ ہولڈرز کو قانونی طور پر پاکستان میں رہنے کا حق دیا گیا، اب قانونی طور پر مقیم افغان کارڈ ہولڈرز کو ماہِ رمضان میں عجلت کے تحت ملک چھوڑنے کا حکم دینا اچھا اقدام نہیں قرار دیا جاسکتا.

حکومت ہر کام کو خود ہی خرابی سے دوچار کردیتی ہے۔
لیاقت بلوچ نے اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی نظام کی نئی قانون سازی پر کہا کہ پنجاب، اسلام آباد، کوئٹہ میں عوام کو بلدیاتی انتخاب سے محروم رکھنے کے لیے بدنیتی کی بنیاد پر نئی قانون سازی کا سہارا لیا جاتا ہے، نئی بلدیاتی قانون سازی اور ترامیم کرکے انتخابات کو ٹال دیا جاتا ہے. یہ عوام اور عدالتوں کے ساتھ دھوکہ دہی ہے۔