سندھ کے دریائوں پر نہروں کی تعمیر کا منصوبہ

ایس ٹی پی کی جانب سے 10 اپریل سے 5 مئی تک سندھ بھر کی مرکزی شاہراہوں پر احتجاجی دھرنوں کے شیڈول کا اعلان

منگل 11 مارچ 2025 23:00

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 مارچ2025ء) ایس ٹی پی کی جانب سے سندھ کے دریاں پر نہروں کی تعمیر کے منصوبے کے خلاف 10 اپریل سے 5 مئی تک سندھ بھر کی مرکزی شاہراہوں پر احتجاجی دھرنوں کے شیڈول کا اعلان کردیا،سندھ ترقی پسند پارٹی کی مرکزی تنظیمی شعبے کا اجلاس پارٹی چیئرمین ڈاکٹر قادر مگسی کی صدارت میں مگسی ہاس قاسم آباد میں منعقد ہوا۔

اجلاس میں تنظیمی شعبے کے عہدیداروں ہوت خان گاڈھی، ڈاکٹر عبدالحمید میمن، قادر چنا، ڈاکٹر سومار منگریو نے شرکت کی۔ اجلاس میں 9 مارچ کو سینٹرل کمیٹی کے اجلاس میں کیے گئے فیصلوں اور مجموعی تنظیمی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں سندھ کے دریاں کے پانی پر نہریں نکال کر ڈاکہ ڈالنے کے منصوبوں کو روکنے کے لیے پارٹی کی جانب سے گزشتہ پانچ ماہ سے جاری احتجاجی تحریک پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے پارٹی قیادت اور کارکنوں کے مثبت کردار کو سراہا گیا۔

(جاری ہے)

اجلاس میں 14 مارچ کو عالمی یوم دریاں کے موقع پر سندھ کے پانی پر ڈاکے کے خلاف سندھ بھر کے ضلعی ہیڈکوارٹرز میں مظاہروں اور مشعل بردار جلوسوں کے ذریعے دریائے سندھ کو گلابوں کا نذرانہ پیش کرنے اور 21 مارچ کو پارٹی کے یومِ تاسیس کی تقریبات کو سندھ کے پانی پر پنجاب کے ڈاکے کے خلاف شعور بیداری مہم "سندھ ہماری ماں، سندھ ہمارا سانس" کے عنوان سے منانے کی بھی منصوبہ بندی کی گئی۔

اجلاس میں سینٹرل کمیٹی کے فیصلوں کے تسلسل میں نہری منصوبوں کے خاتمے کے لیے 10 اپریل 2025 سے 5 مئی تک سندھ کے ہر ضلع میں مرکزی سڑکوں پر ایک دن کے بڑے عوامی احتجاجی دھرنے دیے جائیں گے اور اہم شاہراہیں بلاک کی جائیں گی۔ اجلاس میں سندھ کے سینئر سیاسی رہنماؤں اعجاز سامٹیو اور سحر رضوی کو سینٹرل کمیٹی کا رکن مقرر کیا گیا، جبکہ شاد کھوسو کو شکارپور ڈویژن کا جنرل سیکریٹری نامزد کیا گیا۔

ڈاکٹر قادر مگسی کا خطاب نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کا پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس سے خطاب دراصل سندھ کے عوام کے احتجاج کی کامیابی کا نتیجہ ہے۔ سندھ ترقی پسند پارٹی نے سندھ کے پانی پر پنجاب کی جانب سے ڈاکہ ڈالنے اور دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے خلاف پہلے دن سے "سندھ ہماری ماں، سندھ ہمارا سانس" کے نعرے کے تحت شعور بیداری مہم چلائی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ بھر میں کامیاب شٹر ڈان ہڑتال، کراچی میں گورنر ہاس کے سامنے دھرنا، ببرلو، سکرنڈ اور حیدرآباد بائی پاس پر بڑے عوامی دھرنوں کے ذریعے سندھ، پنجاب اور ملک کے دیگر علاقوں میں ٹریفک بلاک کرکے شہباز شریف کی وفاقی حکومت اور پنجاب کو سندھ کا سخت پیغام دیا گیا ہے۔ ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ پارٹی کا یہ احتجاج اب سندھ کی قومی تحریک اور مزاحمت میں تبدیل ہو چکا ہے۔

سندھ کی سیاسی جماعتوں کے ساتھ سندھ کا اجتماعی شعور اور سماج کے تمام طبقے ایک مضبوط آواز بن کر حکمرانوں کی راہ میں رکاوٹ بن رہے ہیں اور پرامن جدوجہد کے ذریعے حکمرانوں کو للکار رہے ہیں۔ زرداری آج سندھ کی مزاحمت کے باعث اپنی سیاست کو دفن ہوتا دیکھ کر مگرمچھ کے آنسو بہانے پر مجبور ہو گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سندھ کے عوام اب یہ سمجھ چکے ہیں کہ ایوانِ صدر میں بیٹھا زرداری سندھ کے وسائل کا سودا کر رہا ہے۔

سندھ کی زمینوں اور پانی پر قبضے کے آرڈیننس زرداری کی منظوری سے جاری کیے جاتے ہیں۔ ڈاکٹر قادر مگسی نے کہا کہ میں نے پہلے دن کہا تھا کہ اگر سندھ کے پانی پر ڈاکہ ڈالنے کا نہری منصوبہ نہ رکا تو سندھ سے زرداری لیگ مافیا کی سیاست کا خاتمہ کر دیا جائے گا، اور اب سندھ کی عوامی مزاحمت اس مرحلے میں داخل ہو رہی ہے جہاں حکمرانوں کے راستے محدود ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ صرف زرداری کی چالاکی اور گمراہ کن تقریروں سے سندھ کی عوامی مزاحمت ختم نہیں ہوگی۔ سندھ کی مزاحمت اس وقت تک جاری رہے گی جب تک نہری منصوبوں کا خاتمہ اور غیر قانونی طور پر کیے گئے IRSA ایکٹ میں ترامیم کا خاتمہ نہیں ہو جاتا۔ سندھ ترقی پسند پارٹی اپنی جدوجہد میں قائدانہ کردار ادا کرتی رہے گی۔