Live Updates

جعفر ایکسپریس حملہ ، ریلوے ملازمین سمیت مزید60 مسافر بازیابی کے بعد کوئٹہ پہنچ گئے

مسافروں کو سخت سیکیورٹی میں بذریعہ بس کوئٹہ لایا گیا، جعفر ایکسپریس حملے کے بعد 12 ریلوے ملازمین کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پہنچے تو اس موقع پر ریلوے اسٹیشن پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 13 مارچ 2025 11:35

جعفر ایکسپریس حملہ ، ریلوے ملازمین سمیت مزید60 مسافر بازیابی کے بعد ..
کوئٹہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 مارچ 2025)سیکورٹی فورسز کی جانب سے جعفر ایکسپریس کے دہشتگردوں کیخلاف کامیاب آپریشن مکمل ہونے کے بعد ریلوے ملازمین سمیت مزید 60 مسافر بازیابی کے بعد کوئٹہ پہنچ گئے،مسافروں کو سخت سیکیورٹی میں بذریعہ بس کوئٹہ لایا گیا،جعفر ایکسپریس حملے کے بعد جب 12 ریلوے ملازمین کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پہنچے تو اس موقع پر ریلوے اسٹیشن پر جذباتی مناظر دیکھنے کو ملے۔

بازیابی کے بعد کوئٹہ پہنچنے پرایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مسافروںنے پاک فوج اور ایف سی کے جوانوں کو خراج تحسین پیش کیا جن کے کامیاب آپریشن کی وجہ سے وہ بازیاب ہوئے۔مسافروں کا یہ بھی کہنا تھا کہ جس وقت ٹرین پر حملہ ہوا اس کے بعد ہم نے سمجھ لیا کہ اب ہماری موت ہو گی۔جو منظر ہم نے وہاں دیکھے وہ اللہ کسی کو نہ کھائے۔

(جاری ہے)

بازیاب مسافروں میں 45 مسافرجبکہ 12 ریلوے ملازمین اور 3 محکمہ ڈاک ملازم شامل ہیں۔

واضح رہے کہ اس سے قبل پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی) لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف نے کہا تھا کہ جعفر ایکسپریس کے یرغمالی مسافر بازیاب ہوگئے اور تمام 33 دہشتگرد ہلاک کردئیے گئے تھے۔دنیا نیوز کے پروگرام میںگفتگوکرتے ہوئے انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ علاقہ دشوار گزار تھا۔ دہشتگردوں نے یرغمالیوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا جس میں بچے اور عورتیں بھی شامل تھیں۔

بازیابی کا آپریشن فوری طور پرشروع کردیا گیا تھاجس میں آرمی، ائیرفورس، فرنٹیر کور اور بعدازاں ایس ایس جی کے جوانوں نے حصہ لیا تھا جنہوں نے مرحلہ وار یرغمالیوں کو رہا کروایا تھا۔لیفٹیننٹ جنرل احمد شریف کے مطابق کلیئرنس آپریشن کے دوران کسی مسافر کو نقصان نہیں پہنچا لیکن آپریشن سے قبل دہشگردوں کی بربریت میں 21 مسافر شہید ہوگئے تھے جبکہ ایف سی کے 4 جوان شہید ہوئے تھے جن میں سے تین ایف سی کے جوانوں کو قریبی پکٹ پر دہشتگردوں نے کلیئرنس آپریشن سے پہلے شہید کیا تھا اور ایک جوان گزشتہ روز آپریشن کے دوران شہید ہوا تھا۔

دہشتگردوں نے مسافروں کو ٹولیوں میں بٹھایا ہوا تھا اور درمیان میں خودکش بٹھائے گئے تھے۔ خودکش بمباروں کو سکیورٹی فورسز کے نشانہ بازوں نے ہلاک کیاتھا۔ترجمان پاک فوج کا کہنا تھاکہ کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی کے وہ شہریوں کو سڑکوں پر یا ٹرینوں پر نشانہ بنائیں، جعفر ایکسپریس کے واقعے نے گیم کے رولز تبدیل کردئیے تھے۔ ان دہشتگردوں کا دین اسلام، پاکستان اور بلوچستان سے کوئی تعلق نہیںتھا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر کے مطابق جیسے ہی واقعہ ہوا چند منٹوں میں بھارتی میڈیا پر گمراہ کن رپورٹنگ شروع ہوئی تھی۔ پرانی تصاویر، ویڈیوز اور اے آئی ویڈیوز بھارتی میڈیا پر نشر کی گئیں تھیں۔ یہ دہشتگردوں اور ان کے آقاوں کا گٹھ جوڑ ظاہر کرتے تھے۔ ایسے موقع پر کچھ مخصوص سیاسی عناصر ملک میں بھی بڑھ چڑھ کر سوشل میڈیا کو ایکٹو کرلیتے تھے۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ افسوس ہوتا تھا کہ کچھ عناصر اقتدار کی ہوس میں قومی مفاد کو بھی بھینٹ چڑھا رہے تھے۔ عوام کو بخوبی اب اس انتشاری سیاست کے پیچھے ہاتھ بھی سمجھ آرہے تھے۔
Live جعفر ایکسپریس حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات