مراد علی شاہ نے دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد اسمبلی میں پیش کردی

1991 کے معاہدے میں پانی کی تقسیم پر گارنٹی دی گئی ہے کہ چولستان سمیت کوئی کینال سندھ کی مرضی کے بغیر تعمیر نہیں ہو سکتی،وفاق کا نئی 6 کینالز بنانے کا منصوبہ ناقابل قبول ہے، قرار داد کا متن

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 13 مارچ 2025 15:30

مراد علی شاہ نے دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد اسمبلی ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔13 مارچ 2025)وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دریائے سندھ سے چھ نہریں نکالنے کے خلاف قرارداد سندھ اسمبلی میں پیش کردی، سندھ کا پانی کسی کو نہیں دیں گے، وفاق کا نئی 6 کینالز بنانے کا منصوبہ ناقابل قبول ہے، قرارداد کے متن کے مطابق 1991 کے معاہدے میں پانی کی تقسیم پر گارنٹی دی گئی ہے کہ چولستان سمیت کوئی کینال سندھ کی مرضی کے بغیر تعمیر نہیں ہو سکتی۔

پانی کی قلت کی وجہ سے انڈس ڈیلٹا تباہ ہو رہا ہے۔اس لئے یہ ایوان چولستان کینال سمیت 6 کینالوں کو مسترد کرتا ہے۔مرادعلی شاہ نے کہا کہ سندھ کے آئینی حقوق کی خلاف ورزی کی جارہی ہے۔ وفاق کا نئی چھ کینالز بنانے کا منصوبہ ناقابل قبول ہے۔ نئی نہروں کی تعمیر غیر قانونی ہے۔ سندھ حکومت عوام کے ساتھ مل کراحتجاج کرے گی۔

(جاری ہے)

قرارداد میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ چولستان یا کسی بھی کینال پر سندھ حکومت سے مشورہ ضروری ہے۔

ایوان وفاق اور ارسا سے مطالبہ کرتا ہے کہ سندھ سے مشاورت کی جائے، وفاقی حکومت سندھ سے اس مسئلے پر مذاکرت کرے، 1991 کے معاہدے کے خلاف کوئی بھی تعمیرات منظور نہیں۔اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی رکن صوبائی اسمبلی جام خان شورو نے اپنے خطاب میں کہا کہ2014 ستمبر میں جلال پور کینال کی منظوری دی گئی اور ارسا نے این او سی دیا، اس کینال کا معاہدے سے کوئی تعلق نہیں ہے لیکن کہا گیا کہ جلال پور کینال فلڈ پر بنے گا جو رسول بیراج سے نکلے گا۔

جہاں سے آج چولستان نکالنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ 7 فروری 2018 کو ایکنک نے جلال پور کینال کی منظوری دی لیکن ہم نے اس پر بھی احتجاج کیا۔انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری نے کسی کینال کی منظوری نہیں دی۔ پیپلز پارٹی نے پانی کی تقسیم پر ہمیشہ اپنا کردار ادا کیا۔ قائم علی شاہ اور نثار کھوڑو نے تھر کینال کے خلاف دو قراردادیں پیش کیں۔ ہم سے پوچھا جاتا ہے کہ آپ نے کیا کیا، کالا باغ ڈیم کو ہمیشہ کیلئے پیپلز پارٹی نے دفن کیا۔

وزیرتوانائی سندھ ناصرحسین شاہ نے کہا کہ ایس آئی ایف سی ملک کےلئے اچھا کام کررہی ہے۔ ایس آئی ایف سی معاشی حالت کی بہتری کےلئے کام کررہی ہے مگر آیس آئی ایف سی کو اختیار نہیں کہ وہ متنازعہ نہروں کامنصوبہ شروع کرسکے۔ کسی منصوبے پراعتراض ہوتو اس کو دور کیا جاتاہے، ملک کی بہتری کےلئے اگر منصوبہ ہوگا توکرینگے۔