کراچی کے مسائل کے حل کے لیے تحریک شروع کررہے ہیں،آفاق احمد

اس تحریک کی پہچان سفید کپڑا ہے،ہر شہری اپنے گھر اور گاڑی پر سفید پرچم لہرائے،12اپریل کو کراچی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ اور اہم اعلان کروں،پریس کانفرنس

منگل 18 مارچ 2025 22:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 مارچ2025ء)مہاجر قومی موومنٹ کے سربراہ آفاق احمد نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے تحریک شروع کررہے ہیں۔اس تحریک کی پہچان سفید کپڑا ہے،ہر شہری اپنے گھر اور گاڑی پر سفید پرچم لہرائے ،12اپریل کو کراچی میں عوامی طاقت کا مظاہرہ اور اہم اعلان کروں گا۔منگل کو اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے آفاق احمد نے کہا کہ آج یوم تاسیس کا دن ہے۔

یوم تاسیس اپنے عزم کے اعادہ کا دن ہی.ہر کارکن ہر رہنما اپنے عزم کا اعادہ کرتے ہیں.ہمیں اپنی شناخت پر فخر ہی.مجھے مہاجر ہونے پر فخر کرتا ہوں.اس دن کو مہاجر نام پر شہید ہونے والے ساتھیوں کے نام کرتا ہوں.ہم نے قوم سے بہت وعدے کئے۔سب جانتے ہیں مہاجر قوم کے لئے وعدے سے انحراف کس نے کیا.میرے کسی عمل سے کسی شخص کو تکلیف پہنچی ہے تو دل کی گہرائی سے معافی مانگتا ہوں.کچھ دن پہلے انٹرویو میں کہا تھا کہ میں اب پہلے والا آفاق نہیں ہوں.گزرتے وقت کے ساتھ بہت کچھ سیکھا ہے۔

(جاری ہے)

آفاق احمد نے کہا کہ جو لوگ پیپلز پارٹی و دیگر جماعتوں میں گئے ہیں وہ واپس آئیں۔قوم کے لیئے شہر کے لیے متحدد ہوجائیں۔انہوں نے کہا کہ میں کہتا ہوں آگے بڑھیں اور ماضی کی باتوں سے آگے چلیں۔قوم نے جو کچھ سہا ہے اب اس پر مرہم رکھنے کی ضرورت ہے۔تقسیم سے دلبرداشتہ ہوکر دیگر جماعتوں میں جانے والوں سے کہتا ہوں وہاں کی جدوجہد لاحاصل ہے۔ سب کو دعوت دیتا ہوں کہ واپس آئیں سب کو متحد ہوکر اپنی قوم کے لیے کوشش کرنے کی ضرورت ہے۔

ہماری کوششوں سے ہیوی ٹریفک نیحفاظتی انتظامات شروع کیے۔یہ قوم کی تحریک کا نتیجہ ہے۔حادثات کے بعد احتجاج کے نتیجے میں بہت سے معصوم شہریوں کو گرفتار کیا گیا۔آفاق احمد نے کہا کہ مزاحمت کے نتیجے میں ہی ظلم کو روکا جاسکتا ہے۔عوام کو بنیادی ضروریات کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔عوام کی سہولت کے اداروں کی نجکاری کردی گئی۔کے الیکٹرک زائد بلنگ کے ذریعے شہریوں کو لوٹتی ہے۔

کے الیکٹرک کو بغیر منافع کے چلنا چاہیے تھا۔حکومت عوام کو سہولت فراہم کرنے کے بجائے پانچ گنا قیمت بڑھا کر عوام کو نچوڑ رہی ہے۔سندھ کے شہری علاقوں میں نوکریوں کے دروازے بند ہیں۔اب شہری علاقوں میں تعلیم کے دروازے بھی بند کیے جارہے ہیں.ایم ڈی کیٹ میں اندرون سندھ کے طلبا کو پرچہ لیک کرکے فائدہ پہنچایا گیا۔آفاق احمد نے کہا کہ تمام مسئلوں کا حل قوم کے اتحاد میں ہے۔

سسٹم کے نام پر سندھ کے شہری علاقوں کے تمام امور ٹھیکے پر دیئے ہوئے ہیں۔مافیاز کسی قانون کے پابند نہیں ہیں۔شہر کو مافیاز کے نام پر چلایا جارہا ہے۔ٹینکرز مافیا اور ڈمپرز مافیا شہریوں کو کیڑے مکوڑے سمجھتے ہیں۔بارہ ہزار ٹینکرز شہر میں چل رہے ہیں۔شہر میں پانی کی کمی نہیں، لائنوں سے پانی فراہم نہیں کیا جارہا ہے۔شہر میں چنگچی بغیر کسی قانون کے مفتوحہ علاقہ سمجھ کر چلتے ہیں۔

پولیس کی سرپرستی میں شہر بھر میں پتھارے لگائے جارہے ہیں۔شہر میں بغیر دستاویز کاروبار کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔کراچی پورے پاکستان کو پالتا ہے۔ایسے شہر میں بنیادی سہولیات اور انفراسٹرکچر نہیں ہے۔آفاق احمدنے کہا کہ ظلم کے خلاف احتجاج ہونا چاہیے۔اگر پرامن احتجاج کسی کو برا لگتا ہے تو یہ حکومت کی ذمہ داری ہے کہ میرے مسائل حل کرے۔

ہم غلام بن کر ظلم برداشت نہیں کریں گے۔غلامی ہمارے لئے قابل قبول نہیں ہے۔شہریوں کو ایک میٹر کپڑا لینے کی ہدایت کی تھی۔ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ بارہ اپریل کو طاقت کا مظاہرہ کریں گے۔ہیوی ٹریفک کے خلاف مزاحمت نے ثابت کیا کہ یہ شہر زندہ لوگوں کا شہر ہے۔ایک میٹر کپڑے کا جھنڈا بنائیں۔جو گاڑی ہے اس پر لگائیں۔شہر کی ہر گاڑی پر سفید پرچم ہونا چاہیے۔

میں اور دیگر قائدین بھی شہر میں نکلیں گی.پر امن طاقت کا مظاہرہ مافیاز کو وارننگ ہوگی.آفاق احمد نے کہا کہ ان واقعات سے متاثر ہر قوم کا فرد ہے۔ہم اس سفید کپڑے کو تحریک میں تبدیل کریں گے۔تمام زبانیں بولنے والوں کو دعوت دیتے ہیں۔سفید پرچم تلے تمام قومیتوں کو جمع کریں گے۔اگر پھر بھی مافیاز کو کنٹرول نا کیا گیا تو عوام انکو قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جدوجہد کرے گی۔اگر مافیاز کو کنٹرول نا کیا گیا تو عوام پرچم میں لگے ڈنڈے کا استعمال کریں گی.اگر عوام نے ظلم کے خلاف سر پر کفن باندھ لیا تو کیا ہوگا،حالات اس طرف نا دھکیلیں کہ عوام میرے کنٹرول میں نا رہی.وفاق پاکستان میں تمام قومیتوں کا اتحاد ہوتا ہی.وفاق صرف پنجاب تک نہیں ہے۔