مصطفی قتل کیس،ملزم ارمغان حوالہ ہنڈی میں بھی ملوث نکلا، سرکار کی مدعیت میں مقدمہ درج

ایف آئی آر کے مطابق ملزم جعلسازی سے ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھا اور پھر وہ پیسے ڈیجیٹل کرنسی میں تبدیل کرتا تھا، فراڈ کے ذریعے نکالی جانے والی رقم ملزم ارمغان تک پہنچتی تھی

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 24 مارچ 2025 11:40

مصطفی قتل کیس،ملزم ارمغان حوالہ ہنڈی میں بھی ملوث نکلا، سرکار کی مدعیت ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔24 مارچ 2025)کراچی میں دوست کو قتل کرنے والا ملزم ارمغان حوالہ ہنڈی میں بھی ملوث نکلا ،اینٹی منی لانڈرنگ سرکل میں نے سرکار کی مدعیت میں ملزم کیخلاف مقدمہ درج کرلیا، ایف آئی اے کے مطابق ملزم ارمغان حوالہ ہنڈی، ڈیجیٹل کرنسی سمیت مختلف چیزوں میں ملوث نکلا،مصطفی عامر قتل کیس میں گرفتارمرکزی ملزم ارمغان پرایف آئی آر اینٹی منی لانڈنگ ایکٹ کے تحت درج کی گئی۔

مقدمے کے متن کے مطابق ملزم جعلسازی سے ہر ماہ 3 سے 4 لاکھ ڈالر کماتا تھا اور پھر وہ پیسے ڈیجیٹل کرنسی میں تبدیل کرتا تھا۔ ملزم کی پاس جو گاڑیاں ہیں وہ بھی ڈیجیٹل کرنسی کی رقم سے خریدی گئیں۔ایف آئی آر کے مطابق فراڈ کے ذریعے نکالی جانے والی رقم ملزم ارمغان تک پہنچتی تھی۔

(جاری ہے)

ملزم ارمغان پر غیر قانونی کال سینٹر چلانے کا الزام ہے۔ ارمغان کے کال سینٹر پر 25 افراد ہمہ وقت کام کرتے تھے۔

ایف آئی آر میں انکشاف کیا گیا کہ ملزم نے اپنے 2 ملازمین کے نام پر بینک اکاونٹس کھلوائے تھے۔ ملزم کے کال سینٹر سے امریکا کالز کی جاتی تھیں۔ کالز کے ذریعے امریکی شہریوں سے اہم معلومات حاصل کی جاتی تھیں جس کے بعد امریکی شہریوں سے فراڈ کے ذریعے رقم بٹوری جاتی تھی۔ملزم ارمغان غیر قانونی کال سینٹر سے 3 لاکھ سے 4 لاکھ ڈالر تک کماتا تھا۔

کال سینٹر سے حاصل رقم سے مہنگی ترین گاڑیاں خریدی گئیں۔ ارمغان نے ڈالر سے حاصل رقم سے غیر قانونی کرپٹو کرنسی لی۔ایف آئی آر میں یہ بھی بتایاگیا کہ ملزم ارمغان نے 2018 میں اپنا غیر قانونی کال سینٹر قائم کیا۔ملزم اپنے کال سینٹر سے فراڈ کا منظم نیٹ ورک چلا رہا تھا۔ کال سینٹر کا ہر فرد یومیہ 5 افراد سے جعلسازی کرتا تھا۔یہ بھی بتایاگیا ہے کہ ملزم کے پاس کروڑوں روپے مالیت کی 3 گاڑیاں ہیں جبکہ 5 فروخت کر چکا ہے، ارمغان نے والد کے ساتھ مل کر حوالہ ہنڈی کیلئے امریکا میں کمپنی بھی بنائی۔

ملزم ارمغان نے 8 گاڑیاں خریدیں جس میں سے 3 اس کے پاس تھیں۔ ارمغان کے پاس موجود ایک گاڑی کو قبضے میں بھی لیا گیا تھا۔ مقدمے کے بعد ارمغان پر مجموعی طور پر دس ایف آئی آر درج ہوگئیں۔ملزم ارمغان نے 5 گاڑیاں فروخت کردی تھیں۔ملزم ارمغان اپنے والد کے ساتھ مل کر حوالہ ہنڈی کیلئے امریکہ میں کمپنی بھی بنائیں۔خیال رہے کہ دو روزقبل کراچی میںدوست کو قتل کرنے والے ملزم ارمغان کا عدالت کے سامنے اعتراف جرم سے انکار کردیاتھا۔

مرکزی ملزم ارمغان نے عدالت میں کہا کہ پولیس مجھ سے زبردستی بیان دلوانا چاہ رہی تھی ۔میں کوئی اعتراف جرم نہیں کرنا چاہتا تھا۔میں پولیس تشدد کے باوجود ایسا کوئی بیان نہیں دینا چاہتا تھا۔جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کی عدالت میں مقدمے کی سماعت ہوئی تھی۔پولیس نے مصطفی عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کو مجسٹریٹ کے سامنے پیش کیاتھا۔ملزم ارمغان نے عدالت کے سامنے جرم کا اعتراف کرنے سے انکار کردیاتھا۔

کمرہ عدالت میں ملزم نے بیان میں پہلے مصطفی عامر کو ذاتی تنازع پر قتل کرنے کا اعتراف جرم کیابعدمیں اپنے ہی بیان سے مکر گیاتھا۔ عدالت نے ریمارکس دئیے کہ ملزم کی ذہنی حالت ایسی نہیں کہ 164 کا بیان ریکارڈ کیا جاسکے۔بعدازاں عدالت نے ملزم کے بیان کی درخواست خارج کر دی تھی۔