کچھ سیاسی جماعتوں نے ذاتی مفادات کی وجہ سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی

وزیراعظم سے مطالبہ کیا کہ اگلے ماہ ایسا اجلاس بلائیں جس میں تمام جماعتیں ملکی دفاع کیلئے متحد ہونے کا پیغام دیں، معاشی اور سیکیورٹی مسائل کسی بھی جماعتی مفاد سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 24 مارچ 2025 22:19

کچھ سیاسی جماعتوں نے ذاتی مفادات کی وجہ سے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس ..
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 24 مارچ 2025ء ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر کی جانب سے دیے گئے افطار ڈنر سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک اس وقت شدید سیاسی اور معاشی چیلنجز کا سامنا کر رہا ہے۔ نفرت کی سیاست اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہے جبکہ عام آدمی غربت اور بے روزگاری سے نبرد آزما ہے۔

عوام سیاستدانوں سے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔ انہوں نے اس گہری سیاسی تقسیم پر بھی روشنی ڈالی جو قومی معاملات پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے نشاندہی کی کہ ان چیلنجز میں دہشت گردی کے دوبارہ سر اٹھانے اور قومی سلامتی کے بحران کے بڑھنے سے مزید پیچیدگیاں پیدا ہو رہی ہیں۔ بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں دہشت گرد تنظیمیں مختلف بہانوں سے حملے کر رہی ہیں اور واضح ہے کہ ان گروہوں کو بیرونی عناصر کی حمایت حاصل ہے۔

(جاری ہے)

چیئرمین بلاول نے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے قومی یکجہتی پر زور دیا۔ چیئرمین بلاول نے افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کچھ سیاسی جماعتوں نے اپنے ذاتی مفادات اور انا کی وجہ سے اسلام آباد میں ہونے والے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کی۔ انہوں نے وزیر اعظم سے مطالبہ کیا کہ اگلے ماہ کے اندر ایک اور ایسا اجلاس بلایا جائے تاکہ باقی سیاسی جماعتوں کو بھی شامل کیا جا سکے اور ایک واضح پیغام دیا جا سکے کہ بے گناہ شہریوں کی حفاظت کے معاملے پر تمام سیاسی جماعتوں کو اپنے اختلافات بھلا کر ملک کے دفاع کے لیے متحد ہونا ہوگا۔

چیئرمین بلاول نے یقین دہانی کرائی کہ پیپلز پارٹی حکومت کی معاونت کے لیے تیار ہے تاکہ دیگر سیاسی جماعتوں کو اس معاملے میں شامل کیا جا سکے۔ انہوں نے یاد دلایا کہ پیپلز پارٹی نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے شمار قربانیاں دی ہیں اور جب تک دہشت گردی کا مکمل خاتمہ نہیں ہو جاتا، یہ جدوجہد جاری رہے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ قائد حزب اختلاف کو پاکستان کے عوام کو درپیش وسیع تر حقیقتوں سے آگاہ کیا گیا، جن میں معاشی اور سیکیورٹی مسائل کسی بھی جماعتی مفاد سے کہیں زیادہ اہم ہیں۔

انہوں نے زور دیا کہ قومی مفاد کو پارٹی معاملات پر ترجیح دی جانی چاہیے۔ موجودہ سیاسی صورتحال پر بات کرتے ہوئے، بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی حکومت اور اپوزیشن دونوں کے ساتھ تعمیری روابط رکھنے کی پوزیشن میں ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ جہاں اپوزیشن کارکنان محض اپنے قائد کی رہائی پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، وہیں پیپلز پارٹی کے کارکنان دہشت گردی اور معاشی بحران جیسے حقیقی مسائل کے حل کے خواہاں ہیں۔

پنجاب میں، پیپلز پارٹی کے کارکنان انتخابات کے دوران پیش آنے والی مشکلات اور رکاوٹوں سے بخوبی آگاہ ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ پیپلز پارٹی کے کارکنان اور حامی اپنے نمائندوں سے توقع رکھتے ہیں کہ وہ ان مسائل کے حل میں مثبت کردار ادا کریں گے۔ چیئرمین بلاول نے اس بات کو دہرایا کہ گورنر پنجاب کا کردار عوام کی خدمت کرنا اور ان کے دل جیتنا ہے، نہ کہ ان پر حکمرانی کرنا۔

انہوں نے اعتماد کا اظہار کیا کہ گورنر پنجاب ان توقعات پر پورا اتر رہے ہیں اور آئندہ بھی پیپلز پارٹی پنجاب کی جانب سے اسی طرح کے مزید پروگرام منعقد کیے جائیں گے، جیسا کہ سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا۔ چیئرمین پیپلز پارٹی نے شرکاء کا شکریہ ادا کیا اور امید ظاہر کی کہ پیپلز پارٹی، اس کے عہدیداران اور کارکنان ملک کی ترقی میں مثبت کردار ادا کرتے رہیں گے۔