حکمران ظلم اور جبر کے ذریعے لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں ، ساجد ترین ایڈووکیٹ

بدھ 26 مارچ 2025 23:23

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 مارچ2025ء)بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنمائوںمرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ ، سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، عوامی نیشنل پارٹی بلوچستان کے صدر اصغر خان اچکزئی نے ماہ رنگ بلوچ سمیت بلوچ خواتین کی گرفتاری ، تشدد اور صوبے کی مخدوش صورتحال کی مذمت کرتے ہوئے کہاہے کہ حکمران ظلم اور جبر کے ذریعے لوگوں کی آواز کو دبانے کی کوشش کررہے ہیں جس میں ناکام ہوں گے بلوچستان کو ہمیشہ زور زبردستی اور ظلم کے ذریعے دبانے کی کوشش کی گئی ہے آج بلوچستان بھر میں حکمرانوں کی غلط پالیسیوںاور اقدامات کے خلاف لوگ سراپا احتجاج ہیں اور 28 مارچ کو وڈھ سے کوئٹہ کیلئے لانگ مارچ میں بلوچستان کے لوگوں کی بڑی تعداد شریک ہوں گی گرفتار شدگان کو فوری طور پر رہا کیا جائے ان کی رہائی تک احتجاج جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدھ کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا مظاہرین نے بینرز ، پلے کارڈ اٹھا رکھے جن پر نعرے درج تھے۔ مظاہرے میں سابق گورنر بلوچستان ملک عبدالولی کاکڑ، ملک نصیر شاہوانی، میر زاہد بلوچ، اختر حسین لانگو، ٹکری شفقت لانگو، موسیٰ بلوچ، غلام نبی مری، میر مقبول احمد لہڑی، میر غلام رسول مینگل، میر عبدالوحید لہڑی، نیشنل ڈیمو کریٹک موومنٹ کے احمد جان سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بلوچستان میں روز اول سے ہی ظلم اور جبر کا بازار گرم رکھا ہوا ہے اور لوگوں کو اپنے حقوق کے حصول کیلئے اظہار رائے کی آزادی نہیں اور نہ ہی لاپتہ افراد کی بازیابی کیلئے ان کے لواحقین کی صدا بلند کرسکتے ہیں مقررین نے کہا کہ سلامتی کمیٹی میں شامل جماعتیں بھی بلوچستان میں جاری ریاستی ظلم و جبر بلوچستان کے لوگوں پر جو مظالم ڈھائے جارہے ہیں ان میں برابر شریک ہیں آج بلوچستان بھر میں بسنے والے لوگ سراپا احتجاج ہیں لوگوں کو ان مظالم کے خلاف احتجاج کی بھی اجازت نہیں دی جارہی احتجاجی مظاہرے میں شرکت کے لئے آنے والے لوگوں کو مختلف علاقوں میں فورسز اور پولیس نے کریک ڈائون کرکے گرفتار کیا ہے جس کی ہم مذمت کرتے ہیں پہلے ہمارے لوگوں پر ظلم اور جبر کیا جاتا تھا اب تو نوبت خواتین پر ظلم و جبر کے ساتھ ساتھ انہیں سرعام سڑکوں پر گھیسٹ کر جیلوں میں ڈال رہے ہیں اور صوبے میں ہونے والے ناروا اقدامات کے خلاف اٹھنے والی آوازوں کو دبانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ سردار عطاء اللہ مینگل، نواب خیر بخش مری، باچا خان نے ہمیشہ ظلم و جبر کے خلاف آواز بلند کی ہے ہم بھی ان کے نقش قدم پر چلتے ہوئے ان کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی نے خواتین پر ظلم اور گرفتاریوں کیخلاف احتجاجی تحریک شروع کر رکھی ہے جس کے توسط سے آج مظاہرہ کیا جارہا ہے اور 28 مارچ کو وڈھ سے کوئٹہ تک لانگ مارچ کیا جائے گا حکومت اور ریاست فوری طور پر ماہ رنگ بلوچ اور دیگر خواتین سمیت تمام گرفتار شدگان کو رہا کریں جب تک انہیں رہا نہیں کیا جاتا ہمارا پر امن احتجاج جاری رہے گا۔ مظاہرین اپنے مطالبات کے حق میں نعرہ بازی کرتے ہوے پر امن طور پر منتشر ہوگئے۔