آذربائیجان کی پاکستان کو کیش ڈپازٹ کی شکل میں ایک ارب ڈالر سے زائد قرض کی پیشکش

وزیراعظم نے حالیہ دورے کے دوران 1.8 ارب ڈالر مالیت کے دو انفراسٹرکچر منصوبوں کی فنڈنگ کی درخواست کی تھی

Sajid Ali ساجد علی اتوار 30 مارچ 2025 11:06

آذربائیجان کی پاکستان کو کیش ڈپازٹ کی شکل میں ایک ارب ڈالر سے زائد ..
باکو/اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 30 مارچ 2025ء ) آذربائیجان نے پاکستان کو کیش ڈپازٹ کی شکل میں ایک ارب ڈالر سے زائد قرض کی پیشکش کردی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی حکومت کو یہ پیشکش 1.2 ارب ڈالر لاگت کی سکھر حیدرآباد موٹر وے کی فنڈنگ کیلیے پاکستان کی درخواست کے جواب میں کی گئی ہے، وزیراعظم شہباز شریف نے حالیہ دورہ آذربائیجان کے دوران 1.8 ارب ڈالر مالیت کے دو انفراسٹرکچر منصوبوں کی فنڈنگ کی درخواست کی تھی، ان منصوبوں میں 1.2 ارب ڈالر کی سکھر حیدرآباد موٹروے ایم 6 اور ایک نئی حیدرآباد، کراچی موٹروے ایم-9 شامل ہیں، جسے کم از کم 600 ملین ڈالر کی لاگت سے نئی راہ پر تعمیر کیا جائے گا۔

نیشنل ہائی وے اتھارٹی حکام نے بتایا ہے کہ آذربائیجان کی حکومت نے پاکستان کی درخواست پر موٹرویز کے لیے فنڈنگ کے دو آپشن پیش کیے ہیں، ایک آپشن کے تحت آذربائیجان کے سٹیٹ آئل فنڈ کی طرف سے سٹیٹ بینک آف پاکستان میں کیش ڈیپازٹ رکھا جائے گا جس کے بعد وفاقی حکومت یہ رقم نیشنل ہائی وے اتھارٹی کو موٹرویز کی تعمیر کے لیے قرض دے سکتی ہے جب کہ دوسرا آپشن یہ ہے کہ آذربائیجان اسلامی ترقیاتی بینک کے ساتھ مل کر سکھر حیدرآباد موٹروے کی براہ راست فنڈنگ کرے، جو جنوبی شمالی قومی موٹروے لنک کی ایک کڑی ہے۔

(جاری ہے)

ذرائع کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ آذربائیجان نے پہلے پاکستان میں 2 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرنے کا اشارہ دیا تھا لیکن مبینہ طور پر پاکستانی حکام ٹھوس منصوبے فراہم کرنے میں کامیاب نہ ہوسکے، سکھر حیدرآباد موٹروے کی کم از کم تخمینہ لاگت 1.2 ارب ڈالر ہے اور حکومت نے حال ہی میں اس موٹروے کے لیے امریکی فرم اے ٹی کیئرنی سے فزیبلٹی سٹڈی تیار کرانے کے لیے معاہدہ کیا ہے، سکھر حیدرآباد موٹروے کے علاوہ پاکستان نے آذربائیجان کو حیدرآباد کراچی موٹروے ایم 9 کی فنڈنگ کی پیشکش بھی کی، جسے موجودہ راستے سے دور نئی راہ پر بنانے کا منصوبہ ہے، نیا حیدرآباد کراچی موٹروے کا زمین کی قیمت کے علاوہ تخمینہ لاگت 600 ملین ڈالر ہے۔