حکومت معدنی معیشت کی ترقی کے لئے پر عزم ہے، میاں زاہد حسین

وزیر اعظم اور آرمی چیف معاشی ترقی کے لئے دن رات کوشاں ہیں،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

جمعہ 11 اپریل 2025 18:05

حکومت معدنی معیشت کی ترقی کے لئے پر عزم ہے، میاں زاہد حسین
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 11 اپریل2025ء) نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ حکومت معدنی معیشت کی ترقی کے لئے پر عزم ہے۔ وزیراعظم اور آرمی چیف معاشی ترقی کے لئے کوشاں ہیں جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔

چاغی میں سونے اور تانبے کے بڑے ذخائر کی موجودگی کا انکشاف انتہائی خوش آئند ہے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف کو اس بات کا احساس ہے کہ معدنیات کا شعبہ برسوں سے توجہ کا منتظرہے اس شعبہ کو ترقی دے کر کھربوں ڈالر کے معدنی ذخائر سے استفادہ کرکے قرضوں سے نجات حاصل کی جا سکتی ہے جبکہ آئی ایم ایف اور دیگرعالمی اداروں کو خیرباد کہہ سکتے ہیں۔

(جاری ہے)

میاں زاہد حسین نے کہا کہ آرمی چیف سید عاصم منیر بھی ملکی معیشت کی ترقی میں خصوصی دلچسپی لے رہے ہیں اور انھوں نے یقین دہانی کروائی ہے کہ پاک فوج سرمایہ کاروں کے مفادات اورتحفظ کیلئے فول پروف سیکورٹی فراہم کرے گی۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان معدنی وسائل سے مالا مال ملک ہے۔ اس کی زمین کے نیچے بے شمار قیمتی معدنیات پوشیدہ ہیں جو ملکی معیشت کی حالت بدل سکتے ہیں مگر اس شعبہ کو کبھی بھی اہمیت نہیں دی گئی ہے۔

پاکستان میں پائے جانے والے معدنی وسائل میں نمک، کوئلہ، تیل، گیس، تانبہ، سونا، کرومائیٹ، ماربل اور جپسم وغیرہ شامل ہیں۔ یہ وسائل نہ صرف ملکی ضروریات کو پورا کرتے ہیں بلکہ برآمدات کے ذریعے قیمتی زرمبادلہ بھی کما کر دیتے ہیں۔ بلوچستان میں کوئلے کے وسیع ذخائر موجود ہیں جبکہ تھر کے علاقے میں کوئلے کے بڑے ذخائر موجودہیں جنہیں توانائی کے بحران پرقابو پانے کے لیے گزشتہ چند سالوں سے استعمال کیا جا رہا ہے اور ان کی وجہ سے تھر کے علاقے کی تقدیر بدل رہی ہے اس سلسلے میں سندھ صوبائی حکومت کی کارکردگی قابل تعریف ہے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان میں سونے اور تانبے کے عالمی معیار کے ذخائر بھی موجود ہیں۔ جبکہ قدرتی گیس بھی ملک کی توانائی کی ضروریات کو کافی حد تک پورا کر رہی ہے۔ گیس اور تیل کیعلاوہ پاکستان میں قیمتی پتھروں کے ساتھ ماربل اور گرینائٹ کے وسیع ذخائر بھی موجود ہیں جو نہ صرف تعمیراتی صنعت میں استعمال ہوتے ہیں بلکہ برآمدات کے لیے بھی اہم ہیں۔

اس کے علاوہ پاکستان میں چونے کے لامحدود ذخائر موجود ہیں جو سیمنٹ بنانے میں استعمال ہوتا ہے اور پاکستان پوری دنیا کو سیمنٹ برآمد کر کے وسیع زر مبادلہ کما سکتا ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان میں معدنیات کو نکالنے کے لئے فرسودہ طریقے استعمال کئے جاتے ہیں جس سے 25 تا 60 فیصد تک قیمتی معدنیات ضائع ہو جاتی ہیں۔ اگر ان وسائل کا دانشمندی اور جدید ٹیکنالوجی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو یہ نہ صرف پاکستان کی معیشت کو مضبوط بنا سکتے ہیں بلکہ روزگار کے زبردست مواقع پیدا کر کے عوام کا معیارِ زندگی بھی بلند کر سکتے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہمارے دشمن ہمارے نہ عاقبت اندیش اور گمراہ لوگوں کو ساتھ ملا کر پاکستان میں دہشت گردی کے ذریعے ترقی کی منزل سے روکنا چاہتے ہیں۔

پاکستان کی بقا ترقی اور خوشحالی سب کی مشترکہ منزل ہے جس کے لئے سب کو مل کر دشمن قوتوں اور ان کے ایجنٹوں کو ناکام بنانا ہوگا۔