حکومت کا پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات پر بات کرنے کا مقصد مسائل سے توجہ ہٹانا ہے

کسان کو دیکھیں 2100روپے فی من گندم فروخت ہورہی ہے، کسان کو 40ہزار فی ایکڑ نقصان ہورہا ہے،حکومت کیلئے سندھ کا پانی اہم نہیں، پنجاب کا کسان اور بلوچستان کا امن وامان اہم نہیں ہے۔پی ٹی آئی کے سینیٹر عون عباس بپی

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ پیر 14 اپریل 2025 23:18

حکومت کا پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات پر بات کرنے کا مقصد مسائل سے توجہ ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 14 اپریل 2025ء ) پی ٹی آئی کے سینیٹر عون عباس بپی نے کہا ہے کہ حکومت کا پی ٹی آئی کے اندرونی معاملات پر بات کرنے کا مقصد مسائل سے توجہ ہٹانا ہے۔انہوں نے سماء نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اگر یہ کہتی ہے کہ ترسیلات زر بڑھ گئے اور اورسیز کا کنونشن ہوگیا توفی الحال ایسی کو ئی چیز نہیں جو نیچے کی طرف بہتر ہو، کسان کو دیکھیں 2100روپے فی من گندم فروخت ہورہی ہے، فی ایکڑ گندم پر کسان کی ایک لاکھ 40ہزار لاگت آرہی ہے جبکہ اس کو صرف ایک لاکھ مل رہے ہیں، تو حکومت کو کسان کے 40ہزار فی ایکڑ سے کوئی مطلب نہیں، اتنے زیادہ ایشو ہیں، مینوفیکچرنگ نیچے جارہی ہے، انڈسٹریر بند ہورہی ہیں۔

حکومت کیلئے سندھ کا پانی اہم نہیں، پنجاب کا کسان اور بلوچستان کا امن وامان اہم نہیں ہے، حکومت کیلئے پی ٹی آئی کے اندر لڑائی اہم ہے، یہ صرف اس لئے کہ مسائل سے توجہ ہٹائی جائے۔

(جاری ہے)

دوسری جانب وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی والے 26نومبر کی ٹھکائی کے بعد اب اسلام آباد نہیں آئیں گے۔ نجی ٹی وی کودیئے گئے ایک انٹرویومیں طلال چوہدری نے کہاکہ کسی جماعت یا گروہ کو نظام حکومت معطل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔

وزیر مملکت نے کہاکہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کسی کی ذات کی وجہ سے نہیں رکتے، امریکا کے ساتھ تعلقات پہلے کی طرح مضبوط اور قائم و دائم ہیں، ٹرمپ انتظامیہ آنے کے بعد بھی کئی وفود پاکستان آچکے ہیں۔انہوںنے کہاکہ پہلے یہ فیصلہ تو کر لیں کہ پاؤں پڑنا ہے یا گریبان پکڑنا ہے، آپ تو پاؤں پڑے ہوئے ہیں کہ ہماری طرف منہ ہی کر کے کوئی دیکھ لے۔طلال چوہدری نے کہاکہ پاکستان میں کوئی این آر او نہیں ہوگا، کوئی ریاست بلیک میل نہیں ہوگی،9مئی یا 26نومبر کی طرح کسی کو ڈرامہ کرنے کا شوق ہے تو وہ کر کے دیکھ لے۔وزیر مملکت نے کہا کہ جو لوگ دہشت گردوں کو لے کر آئے تھے وہ آج بھی شرمندہ نہیں ہیں۔