مصطفی عامر قتل کیس،عدالت نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں24اپریل تک توسیع کر دی

ملزم ارمغان کو سینے کی تکلیف کے پیش نظر جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کا طبی معائنہ کرانے کے بعد دوبارہ ایف آئی اے کی تحویل میں دیدیا گیا

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 15 اپریل 2025 16:20

مصطفی عامر قتل کیس،عدالت نے ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں24اپریل ..
کراچی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔15اپریل 2025)کراچی کی عدالت نے مصطفی عامر قتل کیس میں گرفتار ملزم ارمغان کے جسمانی ریمانڈ میں24 اپریل تک توسیع کر دی،ملزم ارمغان کو سینے کی تکلیف کے پیش نظر جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں اس کا طبی معائنہ کرانے کے بعد ایف آئی اے کی تحویل میں دیدیا گیا،ایف آئی اے کے حکام نے ملزم ارمغان کو منی لانڈرنگ کیس میں انسداد دہشت گردی کی منتظم عدالت میں پیش کیا گیا،ایف آئی اے حکام نے ملزم کے جسمانی ریمانڈ میں توسیع کی استدعا کی جسے منظور کرتے ہوئے عدالت نے ملزم ارمغان کو 24 اپریل تک مزید جسمانی ریمانڈ پر ایف آئی اے کے حوالے کردیا۔

تفتیشی افسر نے عدالت سے استدعا کی کہ ارمغان کے خلاف مقدمات کا عبوری چالان جمع کرانے کیلئے مزید مہلت دی جائے۔

(جاری ہے)

ایف آئی اے کے مطابق ملزم سے برآمد کئے گئے 18 لیپ ٹاپس کا پنجاب فرانزک لیبارٹری سے معائنہ کروانا باقی ہے۔یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی مصطفی عامرقتل کیس میں گرفتارملزم ارمغان کے لیپ ٹاپ سے بین الاقوامی فراڈ گروپ کے شواہد ملے تھے۔

اس حوالے سے ایف آئی اے نے اپنی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی تھی۔عدالت میں ایف آئی اے کی جانب سے جمع کروائی گئی رپورٹ میں بتایاگیا تھا کہ ملزم ارمغان نہ صرف ایک بین الاقوامی فراڈ گروہ کا رکن تھا بلکہ اس نے اپنے والد کامران قریشی کے ساتھ مل کر ایک جعلی کمپنی بھی قائم کی تھی۔عدالت میں پیش کی گئی ایف آئی اے کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ملزم ارمغان کی متعلقہ کمپنی کی سالانہ آمدن 3 سے 4 لاکھ امریکی ڈالر ہے اور فراڈ کیلئے بنائی گئی کمپنی میں 25 ایجنٹ کام کر رہے تھے۔

رپورٹ میں مزید یہ بھی بتایا گیا تھا کہ ارمغان کے لیپ ٹاپ سے حاصل شدہ معلومات سے اس کے عالمی فراڈ نیٹ ورک سے تعلقات کا سراغ ملا ہے۔لیکن اب تک یہ معلومات نہیں مل سکیں کہ یہ کمپنی کہاں رجسٹرڈ ہے اس کا کوئی ریکارڈ دستیاب نہیں۔ایف آئی اے کی رپورٹ میں یہ بھی بتایاگیا ہے کہ ملزم ارمغان نے اپنے نامعلوم ملازم افنان کے ذریعے لگڑری گاڑیاں خریدیں ان گاڑیوں کی قیمت 15 کروڑ 40 لاکھ روپے تھی۔