نوازشریف اورمریم نوازبسنت کروانا چاہتے ہیں‘ کامران لاشاری

پوری کوشش ہے اگلے سال لاہورمیں دو روزکے لئے بسنت ہو‘ ڈی جی والڈ سٹی اتھارٹی

منگل 15 اپریل 2025 22:48

نوازشریف اورمریم نوازبسنت کروانا چاہتے ہیں‘ کامران لاشاری
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اپریل2025ء) ڈائریکٹر جنرل والڈسٹی اتھارٹی کامران لاشاری نے کہا ہے کہ نواز شریف اور وزیر اعلی پنجاب مریم نواز بسنت کروانا چاہتے ہیں۔،بسنت پنجاب کا ایک خوبصورت تہوار تھا جس کو حکومتوں نے بند کردیا، 15 سال سے زائد عرصہ ہوگیا ہے بسنت نہیں ہوئی،بسنت کا تہوار پوری دنیا میں منایا جاتا ہے مگر ہمارے ہاں چیزوں کو بہتر کرنے کی بجائے انہیں بند کر دیا جاتا ہے، اب ہماری پوری کوشش ہے کہ اگلے سال لاہور میں بسنت ہو، لوگ رنگ برنگ کپڑے پہنیں، پتنگیں اڑائیں، ایک تہوار کو خوبصورتی سے منائیں،اندرون لاہور بحالی کے کام میں جو مشکلات پیدا کرے گا اسے جرمانے اور سزائیں بھی ہوں گی،اہمارے لوگوں کو لاہور کی اہمیت کا نہیں پتہ مگر بھارت کے لوگ لاہور کی اہمیت کو جانتے ہیں، ،اگر باڈر کھول دیا جائے تو یہاں اس قدر رش ہوجائے گا کہ ہوٹلوں میں بکنگ نہیں ملے گی۔

(جاری ہے)

ایک انٹر ویو میں انہوں نے کہا کہ والڈسٹی اتھارٹی کے پیٹرن انچیف نواز شریف کی خواہش ہے کہ لاہور میں بسنت ہو، میلے ٹھیلے لگائے جائیں، اس حوالے سے ایس او پی ایز بنائے جارہے ہیں،بسنت کروانے میں زیادہ کام پولیس کا ہے، پولیس ہی ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑے اور دھاتی ڈور کے استعمال کو روکے،یہ کام پولیس آفیشلز کو کرنا چاہیے،ایک دھاتی ڈور کو ہم نہیں روک سکے، اس کی وجہ سے اس قدر خوبصورت تہوار سے لوگ محروم ہوگئے ہیں لیکن جلد اس حوالے سے خوشخبری عوام کو ملے گی، وزیر اعلی پنجاب مریم نواز بھی چاہتی ہیں کہ لاہور میں بسنت کا تہوار ضرور ہو۔

ایک سوال کے جواب میں ڈی جی والڈ سٹی کامران لاشاری نے کہا کہ جب نجم سیٹھی نگران وزیر اعلی پنجاب تھے تو انہوں نے بسنت کروانے کی بھر پور کوشش کی تھی لیکن جب پولیس کے اعلی افسران کے ساتھ اس حوالے سے میٹنگ ہوئی تو انہوں نے بسنت کروانے کے حوالے سے کوئی موثر جواب نہیں دیا جس کی وجہ سے اس وقت بسنت نہیں ہوئی تھی مگر اس دفعہ سی سی پی او لاہور آن بورڈ ہیں اور وہ بھی دلچسپی رکھتے ہیں کہ بسنت لاہور میں ہونی چاہیے۔

کامران لاشاری نے کہا کہ بسنت کے حوالے سے میڈیا کو اپنا مثبت کردار ادا کرنا چاہیے،بسنت کے حوالے سے منفی مہم نہ چلائی جائے ،یہ ایک تہوار ہے، اس کو اچھے طریقے سے منانا چاہیے، پوری کوشش ہے کہ اگلے سال 2 دن کے لیے یہ تہوار ہو۔انہوںنے کہا کہ والڈسٹی کے پیٹرن انچیف نواز شریف ہیں، وہ بہت پر جوش ہیں کہ اندرون لاہور کی ثقافت کو بحال کیا جائے، نواز شریف چونکہ خود اندرون لاہور سے ہیں، انہیں مجھ سے زیادہ پتہ ہے کون سی گلی، کون سی عمارت کو بحال ہونا چاہیے، اس وقت جب وہ اندرون میں رہتے تھے، اس وقت کیا ماحول تھا، وہی ماحول وہ دوبارہ اندرون لاہور میں دیکھنا چاہتے ہیں۔

ایک سوال کا جواب دیتے کامران لاشاری نے بتایا کہ اندرون لاہور کی بحالی پر کام جون کے آخر میں شروع ہوجائے گا،ہم مال روڈ سے لے کر اندرون لاہور تک جو تاروں کا سڑکوں،گلی محلوں میں جال ہے اسے ختم کرنے جارہے ہیں،اس طرح جو دکانوں پر بورڈز بے ہنگم سے لگے ہیں ان کو ختم کرکے نئے بورڈز تجویز کیے جائیں گے،10 کے قریب انڈر گرائونڈ پارکنگ بنائی جائیں گی، انڈر گرائونڈ مارکیٹس بنائی جائیںگی کیونکہ جب تجاوزات کے خلاف آپریشن ہوگا تو لوگوں کو اس انڈر گرائونڈ مارکیٹ میں ایڈجسٹ کیا جائے گا، اندرون لاہور بحالی کے کام میں جو مشکلات پیدا کرے گا اسے جرمانے اور سزائیں بھی ہوں گی،انہوں نے کہا کہ نہ صرف اندرون لاہور میں کام ہورہا ہے بلکہ پنجاب میں جہاں جہاں ثقافت ہے وہاں کام ہو رہا ہے۔

ڈی جی والڈسٹی اتھارٹی کامران لاشاری نے کہا کہ بھارت کے ساتھ ہمارا باڈر کھولا جائے تو یہاں پر سیاحوں کا سیلاب آجائے گا، اُدھر کے لوگ لاہور دیکھنا چاہتے ہیں، یہ ان کی پرانی تہذیب ہے،سکھ کمیونٹی لاہور دیکھنا چاہتی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارے لوگوں کو لاہور کی اہمیت کا نہیں پتہ مگر اُدھر کے لوگ لاہور کی اہمیت کو جانتے ہیں، وہ لاہور کی ثقافت کو دیکھنا چاہتے ہیں، باہر سے اب بھی سیاح آتے ہیں لیکن اگر بھارت سے باڈر کھول دیا جائے تو یہاں اس قدر رش ہوجائے گا کہ ہوٹلوں میں بکنگ نہیں ملے گی، سینما آباد ہو جائے گا، کلچر بحال ہوگا، پاکستان اس سے بہت سا ریونیو بھی حاصل کرسکتا ہے۔