سول سوسائٹی گروپ کا مقبوضہ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کا مطالبہ

منگل 15 اپریل 2025 20:20

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 اپریل2025ء) غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں سول سوسائٹی کی ایک سرکردہ تنظیم''گروپ آف کنسرنڈ سیٹیزنز ''نے علاقے کی ریاستی حیثیت بحال کرنے میں غیر معمولی تاخیر پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریٹائرڈ سرکاری افسران، ججوں، ماہرین تعلیم، وکلاء، ڈاکٹروں، انجینئرز اور کاروباری افراد پر مشتمل غیر سیاسی تنظیم نے سرینگر میں منعقدہ ایک اجلاس کے بعد خبردار کیا کہ علاقے میں طویل غیر یقینی سیاسی صورتحال عوامی اعتماد کو ختم اور جمہوری اداروں کو کمزور کر رہی ہے۔

تنظیم نے ایک بیان میں منتخب نمائندگی کے بغیر مرکزی اور مقامی حکام کے دوہرے ڈھانچے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ زمین پر موجود دہرے نظام حکومت کے سنگین نتائج ہونگے۔

(جاری ہے)

جی سی سی نے کہاکہ تعلیم یافتہ نوجوانوں کی ریکارڈ بے روزگاری اور شکایات کے ازالے کی ناکامی انتہائی خطرناک ہے۔ بیان میں متنبہ کیا گیا کہ چھ سال سے زائد عرصے کے وقفے کے بعد منتخب حکومت کی تشکیل سے وابستہ عوامی توقعات گہری مایوسی میں تبدیل ہونے کا خطرہ ہے۔

بیان میں بھارتی سپریم کورٹ کے 11دسمبر 2023کے فیصلے کا حوالہ دیتے ہوئے ،جس میں مقبوضہ جموں وکشمیر کی ریاستی حیثیت کی فوری بحالی کی ہدایت کی گئی تھی ،مودی حکومت سے مطالبہ کیاگیاکہ وہ مزید تاخیر کے بغیر اپنے وعدے پر عمل کرے جیسا کہ اٹارنی جنرل نے عدالت کو بروقت عمل درآمد کی یقین دہانی کرائی تھی۔