حکومت کے پاس موقع تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم کیا جاتا

حکومت نے آئی ایم ایف کو کہا ہوا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول سستا ہونے کےباوجود ہم سستا نہیں کریں گے، سڑکیں بنانے کیلئے صوبوں کا بجٹ استعمال ہونا چاہیئے، سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 16 اپریل 2025 21:09

حکومت کے پاس موقع تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم کیا جاتا
اسلام آباد ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ آئی پی اے ۔ 16 اپریل 2025ء ) سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ حکومت کے پاس موقع تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم کیا جاتا، حکومت نے آئی ایم ایف کو کہا ہوا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول سستا ہونے کے باوجود ہم سستا نہیں کریں گے،سڑکیں بنانے کیلئے صوبوں کا بجٹ استعمال ہونا چاہیئے۔ انہوں نے ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ رواں سال جنوری کے شروع میں پیٹرول پر لیوی 60روپے فی لیٹر تھی، جب جب عالمی منڈی میں پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں بڑھتی گئی تو ہم بھی یہاں قیمتیں بڑھاتے گئے۔

پچھلے مہینے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں کم ہوئیں تو حکومت نے لیوی 10،10روپے بڑھا کر 70 روپے کردی ۔جس سے حکومت کو ماہانہ 17ارب روپے اکٹھے ہوئے، اب بجلی کی قیمت میں کمی کردی، یعنی عوام سے ایک ہاتھ سے لیا اور دوسرے ہاتھ واپس کردیا۔

(جاری ہے)

میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ حکومت نے آئی ایم ایف کو کہا ہوا ہے کہ عالمی مارکیٹ میں پیٹرول سستا ہونے کے باوجود یہ نہیں سستا نہیں کریں گے، اب حکومت نے 78روپے لیوی پیٹرول اور 77روپے ڈیزل پر لیوی کردی ہے۔

اب کہہ رہے کہ بلوچستان کی سڑک بنانی ہے، بلوچستان میں حالات کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، حکومت نے 77ارب کی موٹروے رائیونڈ سے اوکاڑا کی طرف بن رہی ہے، ایک موٹروے سیالکوٹ سے کھاریاں اور راولپنڈی ، بجٹ پورے پاکستان کا ہے، یہ پنجاب کا بجٹ نہیں ہے، کہ پنجاب کا بنا رہے ہیں اور جب بلوچستان کی سڑک بنانی ہوتو کہتے الگ لیوی لگائیں گے؟حکومت کے پاس بہت پیسا پڑا ہے بلوچستان کی سڑک بھی بن سکتی ہے، اس وقت ہر صوبے کے پاس بجٹ سرپلس میں ہے۔

میں منی بجٹ اس لئے کہہ رہا کہ پچھلے مہینے 17ارب ، اس ماہ 30ارب ٹیکس بڑھایا ہے، اب مئی اور جون کے مہینے میں پھر 30، 30ارب روپے کا ٹیکس آئے گا، تو اس کو منی بجٹ ہی کہا جائے گا۔میں یقین دلاتا ہوں کہ بلوچستان کی سڑک اس سال شروع بھی نہیں ہوگی، پیٹرول فی لیٹر 78روپے لیوی اور ڈیزل پر 77روپے 7پیسے لیوی ٹیکس عائد ہے۔کسٹم ڈیوٹی الگ وصول کی جاتی ہے۔

میں اس حق میں ہوں کہ جب پیٹرول کی قیمت مہنگی تو مہنگی کرنی چاہیئے، لیکن جب قیمت کم ہوتی ہے تو پھر ٹیکس نہیں بڑھنے چاہئیں۔اب حکومت کے پاس موقع تھا کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کو کم کرتی،عالمی مارکیٹ میں پیٹرول سمیت دیگر چیزوں کی قیمتیں کم ہونے سے پاکستان میں بھی مہنگائی میں کمی آئی ہے، حکومت نے پیٹرول سستا کرنے کی بجائے لیوی میں اضافہ کردیا ہے۔ سڑکیں بنانے کیلئے صوبوں کا بجٹ استعمال ہونا چاہیئے۔پیٹرول مصنوعات کی بچت کا پیسا بلوچستان کیلئے مختص نہیں ہوسکتا۔ یہ پیسا وفاقی حکومت کے پاس جائے گا۔