سینیٹ مذہبی امور کمیٹی کی نجی حج کوٹہ کی بحالی کیلئے صدر‘ وزیر اعظم‘آرمی چیف و دیگر اعلیٰ حکام کو اپنا اثر ر سوخ استعمال کرنے کی سفارش

جمعرات 17 اپریل 2025 23:10

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 اپریل2025ء) سینیٹ مذہبی امور کمیٹی نے نجی حج کوٹہ کی بحالی کیلئے صدر مملکت اور وزیر اعظم سمیت آرمی چیف اور دیگر اعلیٰ حکام کو اپنا اثر ر سوخ استعمال کرنے کی سفارش کی ہے،کمیٹی نے سرکاری حج سکیم کے تحت سعودی کمپنی کو ٹھیکہ دینے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے معاہدے کی تمام تفصیلات طلب کر لی۔

جمعرات کو چیئرمین سینیٹر مولانا عطاء الرحمن کی سربراہی میں قائمہ کمیٹی برائے مذہبی امور کا اجلاس منعقد ہوا ۔اجلاس میں کمیٹی اراکین کے علاوہ سیکرٹری مذہبی امور سمیت نجی حج ٹور اپریٹرز کے نمائندوں نے شرکت کی۔ اجلاس میں سرکاری حج سکیم کے تحت سعودی عرب میں کئے جانے والے اقدامات کے حوالے سے کمیٹی کو بتایا گیا کہ مشاعر سروسز حجاج کے لیے سہولیات سے متعلق پانچ رکنی حج کمیٹی خریداری کرتی ہے اور حج کمیٹی میں وزارت خارجہ اور وزارت مذہبی امور کے حکام شامل ہیں جو حجاج کرام کے لیے بلڈنگ کی خریداری کرتی ہے حکام نے بتایا کہ جب ٹینڈرز کھل جائے تو اس کے بعد شکایات کو ٹیک اپ نہیں کیا جاتا ہے رکن کمیٹی سینیٹر عون عباس نے استسفسار کیا کہ90 ہزار حجاج کے لیے ایک ہی کمپنی کو سروسز والے کو ٹھیکہ کیوں دیا گیا سینیٹر دنیش کمار نے استفسار کیا کہ کیاوزارت مذہبی امور نے ٹینڈرنگ پیپرا رولز کے مطابق دی ہے جس پر حکام نے بتایا کہ سعودی عرب میں پیپرا قوانین ایپلائی نہیں ہوتا ہے اور کھانے پینے کا ٹھیکہ پیپرا رولز کے مطابق کیا گیا اس موقع پر کمیٹی نے تمام معاملات کی چھان بین کیلئے انکرائری کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے تمام تفصیلات اگلے اجلا س میں پیش کرنے کی ہدایت کی اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے نجی حج ٹور اپریٹرز کے نمائندے ثنائاللہ نے بتایا کہ سعودی حکام نے حج کے معاملات کاروباری انداز میں کر دئیے ہیں جس کی وجہ سے یہ مسائل سامنے آئے ہیں انہوں نے کہاکہ وفاقی کابینہ نے حج پالیسی منظوری میں اڑھائی ماہ لگا دیئے جس کے بعد نجی حج آپریٹرز کو سرکاری سکیم کے ساتھ ہی درخواستیں لینے نہ دی گئیں انہوں نے کہاکہ جب ہمیں بروقت حج درخواستیں نہ لینے دی گئیں تو ہم انتظامات نہ کرسکے انہوں نے کہاکہ67ہزار عازمین حج کی رقم ہم سعودی عرب منتقل کرچکے ہیں انہوں نے استدعا کی اعلیٰ سطح کمیٹی بناکر سعودی عرب بھیجی جائے اور مسئلہ حل کیا جائے اوروزیر اعظم کے سامنے مسئلہ اٹھاکر مسئلہ حل کیا جائے انہوں نے کہاکہ غلطی ہماری ہے یا وزارت کی اس پر جزا و سزا بعد میں کرلیں مگر اس وقت حاجی بھیجے جائیں۔

(جاری ہے)

اس موقع پر نجی حج ٹور اپریٹرز کے نمائندوں نے کمیٹی کو اگاہ کیا کہ مجموعی طور پراب تک 680ملین روپے یعنی 95ارب روپے سعودی عرب جاچکا ہے ۔اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری مذہبی امور نے کمیٹی کو بتایا کہ جب حج انتظامات کے لیے جب سعودی پالیسی کے مطابق ٹورآپریٹرز کو بڑے کلسٹرز بنانے کا کہا گیا جو انہوں نے لیٹ کیا ااور ٹور آپریٹرز نے 450ملین روپے میں سے 149ملین ریال سعودی عرب منتقل کئے گئے انہوں نے کہاکہ اس بار حکومتی پالیسی تھی کہ تیس لاکھ روپے سے اوپر حج کرنے والے کا ڈیٹا ایجنسیوں اور ایف بی آر کو شیئر کیا جائے گا انہوں نے کہاکہ حوالہ و ہنڈی کی حوصلہ شکنی کرنے کے لئے اور بلیک منی کو پکڑنے کے لئے ایسی پابندی لگائی گئی تھی جبکہ نجی ٹور کمپنیوں نے 902کمپنیوں کو ہی کوٹہ جاری کرنے پر ایک ماہ حد کئے رکھی اور ٹورآپریٹرزعدالت میں جاکر حکم امتناعی لے آئے جس کی وجہ سے سعودی عرب رقم منتقل کرنے میں بھی مشکلات پیش آئیں ڈپٹی سیکرٹری حج اگرٹورآپریٹرز بروقت رقم بھیجتے رہتے تو مسئلہ پیدا نہ ہوتا انہوں نے کہاکہ ستمبر میں سعودی عرب نے 14فروری کی پچیس فیصد رقم جمع کرانے کی ڈیڈ لائن دی تھی جبکہ نجی ٹورآپریٹرز عازمین حج سے رقم لیکر جمع کراتے ہیں اور یہ لوگوں کے پیسے سے کاروبار کرتے ہیں ۔

انہوں نے کہاکہ جب ٹورآپریٹرز نے حکم امتناعی لیا تو پھر ان کی جمع رقم پر بھی حکم امتناعی ہوگیا اس موقع پر رکن کمیٹی سینیٹر عون عباس نے کہاکہ ان 67ہزار پاکستانی عازمین کا کیا ہوگا جس پر سیکرٹری مذہبی امور نے کہاکہ جب دس ہزار کی سعودی حکومت نے اجازت دی تو اسی وقت ان سے یہ طے ہوگیا تھا کہ مزید کوٹہ نہیں ملے گا اور جو رقم پچیس فیصد جاچکی وہ جو آفیشل ہے وہ سعودی حکومت کے ذریعے واپس لے سکتے ہیں اس موقع پر رارکین کمیٹی نے کہاکہ کمیٹی کی طرف سے وزیر اعظم کو خط لکھ کر درخواست کی جائے کہ وہ محمد بن سلمان سے بات کریں جس پر کمیٹی نے 67ہزار نجی عازمین حج کے حج رہ جانے سے بچانے کے لیے وزیر اعظم کو خط لکھ کر ملاقات کرنے کا فیصلہ کرلیا چیرمین کمیٹی نے کہاکہ وفاقی وزیر مذہبی امور کی ذمہ داری لگائیں کہ وہ جلد از جلد وزیر اعظم سے ملاقات کا وقت لیں اوروزیر اعظم شہبازشریف محمد بن سلمان کو اپیل کریں گے تو مسئلہ حل ہوجائے گا اس موقع پر سینیٹر عون عباس نے کہاکہ اگرخط اڈیالہ جیل سے آنے اور محمد بن سلمان تک جانے دیں تو میں وہاں سے خط محمد بن سلمان کو لکھوایا ہوں پھر دیکھنا کتنی جلدی مسئلہ حل ہوگا۔

۔۔۔اعجاز خان