
قرضوں کے بوجھ سے جان چھڑانے کیلئے ریونیو بڑھانا ہوگا، وزیراعظم شہباز شریف
زیر التواء کھربوں روپے کے ٹیکس کیسز کے فوری فیصلے ناگزیر ہیں ، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا کام شروع ہوچکا ہے، وزیراعظم کا ایف بی آر ہیڈ کوارٹر میں پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کی افتتاحی تقریب سے خطاب
فیصل علوی
جمعہ 18 اپریل 2025
16:35

(جاری ہے)
چیئرمین ایف بی آر، سیکرٹری فنانس، آفیسرز، ورکرز سب نے مل کر بے پناہ کوشش کیں۔ پوری ٹیم کو مبارکباد پیش کرنا چاہتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ قرضوں سے نجات کیلئے اہداف پر تیز پیش رفت یقینی بنانی ہے۔ پاکستان کے روشن اور خوشحال مستقبل کیلئے محنت ضروری ہے۔
عدالتوں میں زیر التوا کھربوں روپے مالیت کے ٹیکس کیسز کا فیصلہ ضروری ہے۔ سندھ ہائی کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ کے دو اسٹے آرڈر ختم کرنے سے قومی خزانے میں اربوں روپے آئے یہ صرف دو فیصلے تھے ایسے کتنے کیسز حل ہوں گے تو خزانے میں کھربوں روپے آئیں گے۔ سندھ ہائی کورٹ سے سٹے آرڈر خارج ہوا تو شام کو 23 ارب روپے خزانے میں آچکا تھا۔مختلف ٹریبونلز میں کھربوں روپے کے کیسز زیر التوا ہیں، کئی کیسز کو دہائیاں گزرگئیں۔ اس کی کیا وجہ ہے؟ میرا آپ سے چبھتا سوال ہے کہ ایسا کیوں ہے؟ عقل مند کیلئے اشارہ کافی ہوتا ہے۔ آپ نے ایک سال میں اچھا کام کیا ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ اگر قرضوں سے جان چھڑانی ہے تو آمدن میں اضافہ کرنا ہوگا ورنہ قرضوں کے پہاڑ آئندہ بھی بڑھتے جائیں گے اور آئی ایم ایف سے کبھی چھٹکارا نہیں مل سکے گا۔ قرضوں کی وجہ سے معیشت پر بوجھ پڑا ہمیں اس چنگل سے نکلنا ہوگا۔وزیراعظم کایہ بھی کہنا تھا کہ وزیر اعظم نے کہا کہ اگر آپ کے پاس کسی کے پیسے ہیں تو ان کو واپس لوٹائیں۔ احساس ہونا چاہیے کہ یہ قرضوں کی زندگی پاکستان کو نقصان پہنچا چکی ہے اور پہنچائے گی۔ یہ چیلنجز سے بھرا ایک لمبا سفر ہے، جن کو چیلنجز کا مقابلہ کرنا آتا ہے وہ ان کا مقابلہ ضرور کریں گے۔کارکردگی سے متعلق سقم دور کرنے ہوں گے۔ ماضی سے سبق سیکھ کر ذمہ داری سے آگے بڑھنا، کام کرنا ہے۔ ایف بی آر نے ماضی میں ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کا موثر استعمال نہیں کیا، تمام اداروں کے اہلکار محنت اور جذبے سے ملک کی خدمت کریں۔ہم تیزی سے اس منزل کی طرف بڑھ رہے ہیں جس کی وجہ سے پاکستان معرض وجود میں آیا۔ جب آپ سفر کی تیاری کر لیتے ہیں تواللہ مدد کرتا ہے، خوشی ہوئی جو تبدیلی آنی چاہیے تھی وہ شروع ہوچکی ہے۔قبل ازیں دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف کو پرال ڈیجیٹل انوائسنگ اور پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کے حوالے سے بریفنگ کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کے نئے ڈلیوری یونٹ کا دورہ کرایا گیا اور افسران سے ملاقات کروائی گئی۔وزیراعظم کو بتایا گیا کہ ایف بی آر میں ڈیٹا کی بنیاد پر فیصلہ سازی کا نظام متعارف کروایا جا رہا ہے جس میں نادرا، بینکنگ اور دیگر شعبوں سے ادائیگیوں و اثاثہ جات کی خریداری کا ڈیٹا لیا جا رہا ہے، ایف بی آر کو بین الاقوامی معیار سے ہم آہنگ کرنے اور ٹیکس بیس میں اضافے کیلئے ایف بی آر جدید و خودکار نظام کے اطلاق کیلئے اقدامات کر رہا ہے۔وزیرِ اعظم نے ایف بی آر کے افسران کی کارکردگی کو بہتر کرنے اور سزا و جزاءکے اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے افسران کی کارکردگی کی جانچ کیلئے مکمل طور پر خودکار اور ڈیجیٹل نظام کا اجراءبھی کیا۔ نظام کے تحت افسران کی کارکردگی کی جانچ پڑتال کے بعد انہیں مالی فوائد اور ترقی میسر ہو سکے گی۔مزید اہم خبریں
-
پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی صدارت سنبھال لی
-
عدلیہ کو حکومت کے ایک ذیلی محکمے میں تبدیل کر دیا گیا ہے
-
جب ایک ڈکٹیٹر آتا ہے تو اسے ووٹ کی ضرورت نہیں ہوتی، وہ ڈنڈے کے زور پر ملک چلاتا ہے
-
میں جیل کی کال کوٹھڑی میں رہ لوں گا لیکن غلامی قبول نہیں کروں گا
-
سیویل کانفرنس: سپین اور برازیل کا امیروں سے ٹیکس وصولی کا منصوبہ
-
گرمی کی بڑھتی شدت خطرناک موسمی مستقبل کا انتباہ، ڈبلیو ایم او
-
وفاقی حکومت کا پولیو کے مکمل خاتمے کیلئے 15سال تک کے بچوں کو پولیو ویکسین دینے کا فیصلہ
-
3ماہ بعد پاکستان میں فروخت ہونے والی ہردوا پر بار کوڈ موجود ہوگا
-
عالمی منڈی کے حساب سے ڈیزل کی قیمت 13روپے بڑھی ، لیکن حکومت نے 10روپے اضافہ کیا
-
حکومت نے سابق صدور اوران کی بیواؤں کو پنشن پر ٹیکس میں چھوٹ دے دی
-
پیٹرولیم کی قیمتوں میں اضافے کے بعد ملک بھر میں ٹرانسپورٹرز نے کرایوں میں 5 فیصد اضافہ کر دیا
-
حکومت کا ملک کے تمام یوٹیلٹی اسٹور بند کرنے کا فیصلہ
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.