دریائے سندھ سے 6 نئی نہروں کی تعمیر کے خلاف ایاز لطیف پلیجو کی قیادت میں ہزاروں افراد نے پیدل مارچ کیا

سندھی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں، مریم نواز، رانا ثنااللہ اور شہباز شریف سن لیں سندھیوں نے ابھی میدان میں اترنا شروع کیا ہے ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے ہم سندھ کے پانی، زمین، جزیروں اور وسائل پر قبضہ برداشت نہیں کریں گے،ایاز لطیف پلیجو

اتوار 20 اپریل 2025 21:30

پنگریو(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 اپریل2025ء)دریائے سندھ سے 6 نئی نہروں کی تعمیر کے خلاف ایاز لطیف پلیجو، حسین درس، راشد گوپانگ، خدا ڈنو شاہ، ابراہیم بلیدی، سانول گوپانگ اور دیگر کی قیادت میں ہزاروں افراد نے نندوشہرمیں تھر کوئل بائی پاس روڈ سے پیدل مارچ کیاگیاجوکہ ایک جلوس کی شکل اختیارکرگیا ایاز لطیف پلیجو نندو شہر پہنچے تو تاجروں، ، شہریوں اور سیاسی و سماجی تنظیموں کے رہنماں کی جانب سے ان کا شاندار استقبال کیا گیا ان پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں اور پھولوں کے ہار پہنائے۔

جلسہ عام میں وقفے وقفے سے شدیدنعرے بازی کی گئی اس موقع پر ہزاروں افراد سے خطاب کرتے ہوئے قومی عوامی تحریک کے سربراہ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھی دھمکیوں سے ڈرنے والے نہیں، مریم نواز، رانا ثنااللہ اور شہباز شریف۔

(جاری ہے)

سن لیں سندھیوں نے ابھی میدان میں اترنا شروع کیا ہے۔ ہمیں کوئی جلدی نہیں ہے۔ ہم سندھ کے پانی، زمین، جزیروں اور وسائل پر قبضہ برداشت نہیں کریں گے۔

وفاق، پنجاب اور ارسا سندھ کے ساتھ غیر منصفانہ سلوک جاری رکھے ہوئے ہیں۔ سکھر بیراج سے 5 ہزار کیوسک پانی کم جبکہ کوٹری بیراج سے 3ہزار کیوسک کم پانی آرہا ہے۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ یہ ایک طویل جدوجہد ہے، ہمیں جلد نتائج نہیں ملیں گے، ہمیں دریائے سندھ پر 200 سال کی لوٹ مار کا حساب لینا ہوگا، کوئی جلدی نہیں، یہ جتنی دیر کریں گے ان کے لیے اتنا ہی مشکل ہوگا، ہم نے پانی، گیس، پیٹرول، معدنیات اور کوئلے کے پرانے کھاتے کھولنے شروع کر دیے ہیں۔

اب ہم جتنی دیر کریں گے اتنا ہی فائدہ ہوگا اور چوروں کو نقصان ہوگا۔ بلاول ہماری بہادر بہن بے نظیر کے بیٹے ہیں، وفاقی حکومت سے علیحدگی کا اعلان کریں۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ کو صحرا میں تبدیل کرنا ملک اور اس کے 25 کروڑ پاکستانیوں کے ساتھ دشمنی کے مترادف ہوگا۔ سندھ کے لوگ علم، امن اور ترقی چاہتے ہیں۔ انہیں کسی نئے تجربے کا نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔

وفاق اور سندھ کے حکمران وقتی مفادات کے لیے وفاق کو نقصان پہنچانا بند کریں۔ چولستان میں 6 نہروں کی تعمیر سے سندھ کا پانی کٹ جائے گا۔ ارسا، واپڈا، سی ڈی ڈبلیو پی، اور سی سی آئی تعصب سے بھرے ادارے ثابت ہوئے ہیں۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ پینے کا پانی اور زراعت کے لیے پانی بنیادی انسانی حقوق ہیں۔ پارلیمنٹ اور سی سی آئی سندھ کے پانی سے لاتعلق ہو چکے ہیں۔

سندھ کے وسائل اور معدنیات کو بے رحمی سے لوٹا جا رہا ہے۔ چشمہ اور تونسہ نہروں کا مسلسل بہا بھی غیر قانونی اور غیر آئینی فعل ہے۔ سندھ کو تیس سال سے 1991 کے ایکٹ کے تحت پانی نہیں مل رہا۔انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے وفاق سے معاہدہ کیا ہے کہ سندھ خاموش رہے گا۔ شہباز شریف اور آصف زرداری ضیا اور مشرف سے زیادہ طاقتور نہیں ہیں۔ دریائے سندھ سندھ کی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔

ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ صدر علوی نے نہروں کی سمری منظور نہیں کی، زرداری صاحب نے کی۔ سندھ میں کپاس اور چاول کی فصلوں کے لیے پانی نہیں ہے۔ سندھ کا زیر زمین پانی زہر آلود ہو چکا ہے۔ اب ہمارے دریا صحراں میں تبدیل ہورہے ہیں تونسہ پنجند لنک کینال میں پانی کے بہا میں اضافہ سراسر ناانصافی ہے۔ سندھ کو بنجر بنایا جا رہا ہے۔ سندھ اسمبلی، ایم پی اے، ایم این اے کہاں ہیں ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ جس کی چار سو کلومیٹر طویل ساحلی پٹی ہے بے روزگاری کا شکار ہے۔

نہروں کی تعمیر سے جو تباہی ہو گی اس کا اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ سندھ کے کسانوں اور آبادگاروں پر طاقت کے ذریعے ظلم کیا جا رہا ہے۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سمندر سندھ کے دیہات، شہروں اور زمینوں کو اپنی لپیٹ میں لے رہا ہے۔ سندھ پوچھ رہا ہے کہ ہمیں صحرا کیوں بنایا جا رہا ہے۔ پیپلز پارٹی نے اقتدار کی خاطر وسائل، پانی اور 18ویں ترمیم چھین لی۔

سندھ کے کسانوں اور مزدوروں کو دو وقت کی روٹی کے لیے بے بس کر دیا گیا ہے۔ نچلے اور متوسط طبقے پتھر کے زمانے میں زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سیاسی جماعتوں کی مفادات کی جنگ میں پاکستانی عوام نشانہ بن رہے ہیں۔ پاکستان کا ہر شہری دریائے سندھ کے سامنے جوابدہ ہے۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھ کو اس کے حصے کا پانی دیا جائے تاکہ صوبے میں پانی کی قلت کم ہو۔

تونسہ پچنند، چشمہ جہلم اور گریٹر تھل کینال کی غیر قانونی نہریں فوری بند کی جائیں۔ پیپلز پارٹی نہروں کے حق میں ہے۔ انہیں اسی بنیاد پر اقتدار ملا ہے۔ ارسا ایکٹ میں کی گئی ترمیم واپس لی جائے۔ نہری منصوبے کو مسترد کیا جائے ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھیوں نے ضیا اور مشرف کو کالاباغ ڈیم نہیں بننے دیا۔ کیا زرداری اور شہباز ان سے زیادہ طاقتور ہیں سندھ جس طرح نہروں کے خلاف نکلا ہے وہ ایم آر ڈی کے بعد 30-40 سالوں میں بے مثال ہے۔

گرین پاکستان کا مطلب ہے کہ پورا پاکستان سرسبز ہو۔ شہباز شریف اور مریم نواز کی پالیسی یہ ہے کہ سبز پاکستان یعنی پنجاب کو سبز، باقی سندھ کو زرد، خشک اور ویران کیاجائے، پھر سندھ میں صرف لاشیں رہیں گی۔۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ سندھی انہیں نہریں نہیں بنانے دیں گے۔ یہ تاثر دینے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ نہریں بنیں گی، نہریں بن رہی ہیں، کام ہو رہا ہے، سندھی کچھ نہیں کر سکیں گے۔

یہ ایک غلط تاثر ہے۔ زرداری صاحب، یہ دنیا عارضی ہے، یہ کروڑوں روپے، ساری جائیداد وہیں رہے گی۔ اصل سوال یہ ہے کہ قوم اور ملک آپ کو کیسے یاد رکھیں گے ملک و قوم کو بیچ کر دولت کمانے والے وقت کے کرپٹ حکمرانوں، وزرا، اہلکاروں اور ان کے منشیوں کو شرم آنی چاہیے۔ ایاز لطیف پلیجو نے کہا کہ زرداری صاحب 70 کروڑ سندھیوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر دیکھیں اب ہم خاموش نہیں رہیں گے۔