دورہ پاکستان دوطرفہ روابط بڑھانے کیلئے اہم، اس سے دونوں ممالک کیلئے مواقع کھلنے میں مدد ملے گی، وزیرخارجہ روانڈا

منگل 22 اپریل 2025 21:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 اپریل2025ء) روانڈا کے خارجہ امور اور بین الاقوامی تعاون کے وزیر اولیورجے پی ندوہونگیرے نے دورہ پاکستان کو دوطرفہ روابط بڑھانے کے لیے بہت اہم قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے دونوں ممالک کے لیے مواقع کھلنے میں مدد ملے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد (آئی ایس ایس آئی) میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے دونوں ممالک میں ہائی کمیشن کھولنے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے دونوں اطراف کے لیے نئے مواقع کھلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ 1994 میں روانڈا میں ہونے والی نسل کشی میں بہت سے لوگ مارے گئے لیکن ملک خوفناک سانحے سے نکل آیا ہے اور اس کے بعد سے ملک نے بہت ترقی کی ہے، روانڈا کا سفارتی ارتقا مثالی رہا ہے جو خود انحصاری اور ایک آزاد سفارتی رسائی کا باعث ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ملک نے ایک پرجوش خارجہ پالیسی اپنائی اور ترقی کے معاشی مواقع پیدا کئے۔ مختلف شعبوں میں سٹریٹجک سرمایہ کاری کر کے روانڈا نے خود کو بڑے واقعات کے لیے ایک بین الاقوامی مرکز اور ایک نمایاں سیاحتی مقام کے طور پر کھڑا کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وسیع تر اصلاحات نے کاروبار کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے میں مدد کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ روانڈا خود انحصاری کی طرف منتقل ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ روانڈا کا مقصد 2035 تک اعلیٰ متوسط آمدنی والا ملک اور 2050 تک زیادہ آمدنی والا ملک بننا ہے۔ انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز میں جے پی ندوہونگیرے کا خطاب آئی ایس ایس آئی کی ”لیکچر سیریز“ کے تحت ہوا اور یہ پاکستان کی ”انگیج افریقہ“ پالیسی کو تقویت دینے کے لیے آئی ایس ایس آئی کی کوششوں کا حصہ ہے۔

ڈائریکٹر جنرل انسٹی ٹیوٹ آف سٹریٹجک سٹڈیز اسلام آباد سہیل محمود، ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ (افریقہ) حامد اصغر خان اور ڈائریکٹر سینٹر فار افغانستان، مڈل ایسٹ اینڈ افریقہ آمنہ خان نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ڈی جی آئی ایس ایس آئی سہیل محمود نے اپنے کلمات میں عالمی معاملات میں روانڈا اور افریقہ کی بڑھتی ہوئی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے کہا کہ روانڈاکے وزیر خارجہ کا دورہ پاکستان دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات میں ایک اہم سنگ میل ہے۔

کامیاب قومی مفاہمت کے علاوہ انہوں نے صدر پال کاگامے کی قیادت میں روانڈا کی تیز رفتار اقتصادی ترقی ، گورننس، سماجی و اقتصادی ترقی، صنفی بااختیاری، ماحولیاتی پائیداری اور ڈیجیٹل اختراع میں اس کی پیش رفت کو اجاگر کیا۔ سہیل محمود نے کہا کہ روانڈا، افریقی یونین، مشرقی افریقی کمیونٹی اور عالمی امن کی کوششوں میں اپنے فعال کردار کے ساتھ فائدہ مند تعاون کے لیے بامعنی مواقع فراہم کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں پاکستان اور روانڈا کے تعلقات میں مثبت رفتار واضح ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سفارتی پیش تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، صحت، زراعت، ٹیکنالوجی، سمندری امور اور عوام سے عوام کے روابط میں تعاون بڑھانے کے لیے عملی راستے فراہم کرتی ہے۔ پاکستان کی "انگیج افریقہ" پالیسی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے افریقی براعظم میں متحرک اور باہمی طور پر فائدہ مند شراکت داری قائم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے اس یقین کا اظہار کیا کہ منظم سیاسی مشاورت اور دوطرفہ معاہدے موجودہ خیرسگالی کو ٹھوس نتائج میں تبدیل کریں گے جبکہ پاکستان کی روانڈا اور افریقہ کے ساتھ بڑے پیمانے پر تعلقات کو مزید گہرا کریں گے۔ تقریب میں سفارتی کور کے ارکان، سرکاری افسران، ماہرین تعلیم، طلباء، سول سوسائٹی اور میڈیا کے نمائندوں نے شرکت کی۔