Live Updates

فیڈرل سے ساڑھے تین ارب کا پراجیکٹ نہ ملتا تو میڈیکل کالج کیلئے بلڈنگ نہ بن پاتی ،چوہدری انوار الحق

ہمیں سب کچھ دینے والی سوسائٹی کی خدمت کرنی ہوگی، مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے تحقیق کو شعائر بنانا ہوگا،وزیراعظم آزادکشمیر

جمعرات 24 اپریل 2025 18:45

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2025ء)وزیراعظم آزاد ریاست جموں وکشمیر چوہدری انوار الحق نے آزادجموں و کشمیر میڈیکل کالج کے زیر اہتمام سالانہ سیمپوزیم میں شرکت کی۔ وزیراعظم آزادکشمیر چوہدری انوار الحق نے سالانہ سیمپوزیم 2025ء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگر فیڈرل سے ساڑھے تین ارب کا پراجیکٹ نہ ملتا تو میڈیکل کالج کے لیے بلڈنگ نہ بن پاتی ، جو سوسائٹی ہمیں سب کچھ دے رہی ہے اس سوسائٹی کی خدمت کرنی ہے، مقاصد کو حاصل کرنے کے لیے تحقیق کو شعائر بنانا ہوگا، ادارے لمحوں میں قائم نہیں ہوتے، جب وزیراعظم بنا تو آزاد کشمیر کے میڈیکل کالجز کی رینکنگ میں آخری پوزیشنز دیکھ کر دلی دکھ ہوا، ہمیں اپنی کمزوریوں پر کھل کر گفتگو کرنے کی ضرورت ہے، تا کہ اصلاح ہو سکے، میں وہ سیاسی کارکن ہوں جو بیماری کی تشخیص پوری امانت داری سے کرتا ہے، سٹیٹ آف ڈینائل سے نکلنا ہوگا، آزادکشمیر میں ایسا کوئی پراجیکٹ نہیں جس میں وفاق کی محبت شامل نہ ہو، احساس کمتری کا خاتمہ کرنا ہوگا، میں جس ادارے کا تعلیم یافتہ ہوں وہ پاکستان کا سب سے قدیم ادارہ ہے، اگر 15 سالوں میں 100 ڈاکٹر سالانہ پیدا ہوتے ہوں تو بتانا چاہیے کہ کتنے لوگوں کو جاب ملی، ساڑھے تین سو ڈاکٹر گریجویشن کررہے ہوں تو روزگار کے بارے میں اعدادوشمار ہونے چاہئیں، جب حلف اٹھایا تو پانچوں یونیورسٹیاں خسارے میں تھیں، ہزاروں کی تعداد میں بے روزگار پوسٹ گریجویٹ پیدا کریں گے تو آنے والی نسلوں کو بے روزگاری کا خمیازہ بھگتنا پڑے گا، ان خیالات کا اظہار وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے آزادجموں و کشمیر میڈیکل کالج کے زیر اہتمام منعقدہ سالانہ سیمپوزیم سے خطاب کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر وزیر اطلاعات آزاد کشمیر پیر محمد مظہر سعید شاہ اور وزیر صحت نثار انصر ابدالی بھی موجود تھے، وزیراعظم آزاد کشمیر چوہدری انوارالحق نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر میڈیکل کالج کے زیر اہتمام 3 روزہ سیمپوزیم کا انعقاد خوش آئند امر ہی, منتظمین کو بہترین کاوش پر مبارکباد پیش کرتا ہوں، ڈاکٹر بشیر کنٹھ اور ڈاکٹر شمیم جیسی شخصیات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں، رویوں میں اصلاح کی ضرورت ہے ہمیں ترجیحات کا تعین کرنا ہوگا، انہوں نے کہا پروفیشنل بددیانتی سے بچنا ہوگا، کتابیں شخصیت کو پالش کرسکتی ہیں نئی شخصیت نہیں دے سکتی، اپنی صلاحیتوں کا جواب اللہ تعالیٰ کے سامنے دینا پڑے گا، جہاں پبلک سروس کمیشن جیسے مروجہ ادارے نہ ہوں وہاں سلیکشن بورڈ قائم ہو جاتے ہیں جس سے شفافیت باقی نہیں رہتی، انہوں نے کہا کہ اگر ہمارے پاس ڈاکٹرز موجود ہیں تو ہمارے رورل ہیلتھ سینٹر خالی کیوں ہیں ہیلتھ سیکرٹریٹ اور ڈائریکٹوریٹ کو میرٹ پر لانا ہوگا، ایک بی ایچ یو جب خالی رہتا ہے تو اس میں تعینات ہونے والا ڈاکٹر لوگوں کو مرنے کے لیے چھوڑ دیتا ہے، پروفیشنل بددیانتی سے بچنا ہوگا، وزیراعظم نے کہا کہ خدمت میری جاب ہے، فلاح و بہبود سے خدمت کو یقینی بنایا جائے گا، انھوں نے کہا کہ ہمارے بچے دور آفتادہ علاقوں میں کام کے لیے جانے چاہئیں، سب کو انصاف اور برابری کی بنیاد پر خدمت کو یقینی بنانا ہوگا، 3 روپے فی یونٹ بجلی اور 2000 روپے من آٹے کے باجود نظام چل رہا ہے، ترجیحات ہم سب نے مل کر طے کرنی ہیں، خدمت کے لیے اپنی ذات کو نفی کرنا ہے، انھوں نے کہا ہے کہ اداروں کے نام لکھنے سے ادارے نہیں بنتے، ادارے خون کی قربانیوں سے بنتے ہیں ہمیں درست سمت میں اقدامات اٹھانا ہوں گے، محنت و لگن کو شعائر زندگی بنائیں، طلبا ترجیح اول خدمت کو بنائیں، پانچ سال کی محنت کے بعد مقاصد ہونے چاہئیں ورنہ سب ضائع ہو جاتا ہے۔

شعبہ طب خدمت کا شعبہ ہے، خدمت کے لیے خود کی ذات کی نفی بھی کرنی ہے، ریاستی اور غیر ریاستی کی بحث کے چکر میں اپنے لوگوں کو مرنے کے لیے نہیں چھوڑ سکتے، رویوں میں اصلاح کی ضرورت ہے،وزیر صحت ڈاکٹر نثار انصر ابدالی نے کہا کہ وزیراعظم کی جانب سے آزادجموں و کشمیر میڈیکل کالج کے سالانہ سیمپوزیم میں شرکت پر مشکور ہیں، وزیراعظم آزادکشمیر نے میڈیکل کالجزمیں بہترکے لیے گراں معاونت فراہم کی، میڈیکل کے طلبہ انسانیت کی خدمت کے لیے کام کریں، مجموعی رویے ٹھیک ہوں گے تو نظام بہتری کی جانب گامزن ہو سکے گا، اس موقع پر وزیراطلاعات پیر محمد مظہر سعید شاہ نے بھی خطاب کیا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات