Live Updates

پاکستان میں گندم کی پیداوار کا ہدف پورا نہ ہونے کا انکشاف

2024-25کے ربیع سیزن کے دوران گندم کی پیداوار کا تخمینہ 28.42 ملین ٹن لگایا گیا

جمعہ 25 اپریل 2025 13:15

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2025ء)پاکستان گندم کی پیداوار کے طے شدہ ہدف کو حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے، 2024-2025 کے ربیع سیزن کے دوران گندم کی پیداوار کا تخمینہ 28.42 ملین ٹن لگایا گیاجو 9.1 ملین ہیکٹر رقبے سے حاصل کی جائے گی جبکہ اس سیزن کا ہدف 33.58 ملین ٹن تھا جو 10.368 ملین ہیکٹر رقبے سے حاصل کرنے کا منصوبہ تھا۔تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ رانا تنویر حسین کی زیر صدارت وفاقی کمیٹی برائے زراعت (ایف سی ای) کا اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں صوبائی حکومتوں کی رپورٹس شیئر کی گئیں۔

اجلاس کے دوران بتایا گیاکہ گندم کی پیداوار میں گزشتہ سال کی نسبت 10 فیصد کمی واقع ہوئی ہے، جس کے باعث ملکی خوراک کی فراہمی میں مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں بتایا گیاکہ گندم کی پیداوار میں کمی کے سبب خوراک کے بحران سے بچنے کیلئے فوری طور پر گندم کی درآمدات کی ضرورت پیش آ سکتی ہے۔اسی دوران 2024-25کیلئے پیاز کی پیداوار کا تخمینہ2.7 ملین ٹن ہے،جو 0.17 ملین ہیکٹر رقبے سے حاصل کی جائے گی،پیاز کی پیداوار میں 15.7 فیصد اضافہ ہوا ہے، مگر رقبے میں 17.3 فیصد کمی آئی ہے۔

اسی طرح ٹماٹر کی پیداوار کا تخمینہ 654,000 ٹن ہے، جو 53,000 ہیکٹر رقبے سے حاصل ہوگی اور اس میں پیداوار میں 8.8 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ایف سی اے نی2025-26کے کھڑی سیزن کیلئے مختلف فصلوں کے پیداواری ہدف بھی طے کیے ہیں، ان میں کپاس کی پیداوار کا ہدف 10.18 ملین (2.2 ملین ہیکٹر رقبے سی) چاول کی پیداوار کا ہدف 9.17 ملین ٹن (3 ملین ہیکٹر رقبے سی) گنے کی پیداوار کا ہدف 80.3 ملین ٹن (1.1 ملین ہیکٹر رقبے سی) اور مکئی کی پیداوار کا ہدف 9.7 ملین ٹن (1.5 ملین ہیکٹر رقبے سی) مقرر کیا گیا ہے۔

پاکستانی محکمہ موسمیات کے حکام نے اجلاس میں بتایاکہ جنوری سے اپریل2025 کے دوران 39 فیصد کم بارشیں ریکارڈ کی گئیں اور اپریل میں 60 فیصد کم بارشیں ہوئیں، خصوصاً سندھ اور بلوچستان کے جنوبی حصوں میں شدید خشک سالی کے حالات رہے۔محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے بیشتر حصوں میں اگلے تین مہینوں کے دوران درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہنے کا امکان ہے، تاہم جولائی میں درجہ حرارت معمول کے مطابق رہنے کی توقع ہے۔

اجلاس میں صوبائی زراعت کے محکموں، آئی آر ایس اے، پی ایم ڈی، اسٹیٹ بینک آف پاکستان، زرعی ترقیاتی بینک، نیشنل فرٹیلائزر ڈیولپمنٹ سینٹر، زرعی پالیسی انسٹی ٹیوٹ، وفاقی بیج سرٹیفیکیشن اینڈ رجسٹریشن ڈیپارٹمنٹ، محکمہ پلانٹ پروٹیکشن، وفاقی واٹر مینجمنٹ، پاکستان آئل سیڈ بورڈ، پاکستان ایگریکلچر اسٹوریج اینڈ سروسز کارپوریشن اور پارک کے چیئرمین سمیت دیگر سینئر حکام نے شرکت کی۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات