Live Updates

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ

اتوار 27 اپریل 2025 02:30

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 اپریل2025ء) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف نے پہلگام واقعے کی بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے بھارتی مقبوضہ کشمیر میں مسلح حملے کو پاکستان کے ساتھ سندھ طاس معاہدے کو ملکی سیاسی مقاصد کے لیے معطل کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کیا ہے۔انہوں نے نیویارک ٹائمز کو بتایا کہ بھارت پاکستان کے خلاف بغیر کسی ثبوت، بغیر کسی تحقیقات کےاقدامات کر رہا ہے، متنازعہ علاقے کے جنوبی حصے میں واقع قصبہ پہلگام کے قریب سیاحوں کے ایک گروپ پر حملے میں 26 افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔

ٹائمز کے ساتھ انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان بین الاقوامی معائنہ کاروں کی طرف سے کی جانے والی کسی بھی تحقیقات میں تعاون کے لیے تیارہے۔

(جاری ہے)

ٹائمز کے نمائندے جولین بارنس، جنہوں نے وزیر دفاع کا انٹرویو کیا لکھا کہ ان کے ریمارکس کا مقصد "بھارت کے ساتھ کشیدگی کو کم کرنا" لگتا ہے۔وزیر دفاع نے کہا کہ ہم یہ جنگ نہیں بھڑکنا چاہتے، کیونکہ اس جنگ کا بھڑکنا اس خطے کے لیے تباہی کا باعث بن سکتا ہے۔

وزیر دفاع نے بھارتی حکام کے اس دعوے کو نوٹ کرتے ہوئے کہا کہ جس گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے وہ لشکر طیبہ کا پراکسی ہے، جو 2008 میں ممبئی حملوں کے پیچھے ہے۔آصف نے تجویز پیش کی کہ یہ حملہ مقبوضہ کشمیر میں مقامی علیحدگی پسند گروپوں کی طرف سے کیا گیا ہے جو مزید مقامی کنٹرول کے لیے دباؤ ڈال رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان بھارت میں علیحدگی پسند گروپوں کی حمایت نہیں کرتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو شہریوں پر دہشت گردانہ حملے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ ورلڈ بینک نے سندھ آبی معاہدے پر بات چیت کی جس پر بھارت اور پاکستان نے 1960 میں دستخط کیے تھے۔ اس معاہدے کو معطل کرنے سے بھارت کسی وقت پاکستان میں دریاؤں کے بہاؤ کو محدود کر سکتا ہے، جس سے آبپاشی اور انسانی استعمال کے لیے ملک کے پانی کا منبع منقطع ہو سکتا ہے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات