Live Updates

حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرزکا پاکستان ریلوے کی کارگو سروسز میں اصلاحات اور حیدرآباد ریلوے جنکشن کی فوری اپ گریڈیشن پر زور

ریلوے کارگو سروسز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے،حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کا وزیراعظم اور وفاقی وزیرریلوے کو خط

اتوار 27 اپریل 2025 21:45

حیدرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 27 اپریل2025ء)حیدرآباد چیمبر آف اسمال ٹریڈرز اینڈ اسمال انڈسٹری کے صدر محمد سلیم میمن نے وزیر اعظم پاکستان میاں محمد شہباز شریف اور وفاقی وزیر برائے ریلوے محمد حنیف عباسی کو ایک خط اِرسال کیا ہے جس میں پاکستان ریلوے کی کارگو سروسز میں اصلاحات اور حیدرآباد ریلوے جنکشن کی فوری اپ گریڈیشن پر زور دیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں جہاں آن لائن کاروبار اور ای کامرس کا رجحان تیزی سے بڑھ رہا ہے وہاں فوری، محفوظ اور سستی لاجسٹک سروسز کی اہمیت پہلے سے کہیں زیادہ بڑھ چکی ہے۔ پاکستان ریلوے کا وسیع نیٹ ورک اسے ایک اہم ادارہ بناتا ہے لیکن انتظامی نااہلی اور جدید سہولتوں کے فقدان کی وجہ سے اِس کی کارکردگی تسلی بخش نہیں، سلیم میمن نے اپنے خط میں نشاندہی کی کہ پاکستان ریلوے کے پاس کارگو کے لیے سب سے کم شرحیں ہونے کے باوجود، سروس کی سست رفتاری، غیر معیاری انتظامات اور صارفین کی شکایات کا عدم ازالہ اِسے نجی لاجسٹک کمپنیوں کے مقابلے میں غیر موثر بنا رہا ہے، انہوں نے تجویز دی کہ ریلوے کارگو سروسز کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے جہاں ریلوے انفرا اسٹرکچر فراہم کرے اور آپریشنز کو نجی شعبہ سنبھالے تاکہ رفتار، اعتماد اور منافع میں اضافہ ہو، انہوں نے خصوصی طور پر حیدرآباد ریلوے جنکشن کی حالتِ زار پر بھی شدید تشویش کا اظہار کیا۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ یہ اسٹیشن اندرون سندھ کے لاکھوں افراد کے لیے مرکزی دروازے کی حیثیت رکھتا ہے مگر اِس کی موجودہ حالت افسوسناک ہے، ریلوے ٹریکس اور پلیٹ فارمز خستہ حالی کا شکار ہیں، صفائی ستھرائی کا فقدان ہے، شکایات اور معلوماتی دفتر پر عملہ موجود نہیں ہوتا جس کی وجہ سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ پلیٹ فارمز پر بنیادی سہولیات تک موجود نہیں ہیں اور اسٹیشن پر غیر معیاری، غیرمحفوظ کھانے پینے کی اشیا کھلے عام فروخت کی جا رہی ہیں جو کہ صحت عامہ کے لیے خطرناک ہیں، انہوں نے کہا کہ حیدرآباد اسٹیشن پر نہ تو مسافروں کے ساتھ آنے والے افراد کے لیے کوئی مناسب انتظام ہے اور نہ ہی بزرگوں اور خواتین کے لیے کوئی آرام دہ سہولت موجود ہے۔

یہ صورتحال ایک نہایت تشویشناک پہلو ہے جس پر فوری توجہ دینا وقت کی اہم ضرورت ہے، سلیم میمن نے حکومت کو مشورہ دیا کہ حیدرآباد ریلوے اسٹیشن کو ایک جدید تجارتی مرکز میں تبدیل کیا جائے، جہاں کارگو ٹرمینل، ڈیجیٹل آپریشنز اور عالمی معیار کی مسافر سہولیات فراہم کی جائیں، انہوں نے اِس بات پر زور دیا کہ اسٹیشن پر تجارتی جگہوں کو معروف برانڈز کے حوالے کیا جائے تاکہ آمدنی میں اِضافہ ہو اور اسٹیشن کا ماحول بہتر بنایا جا سکے، انہوں نے اسٹیشن پر معیاری خوراک کی فراہمی اور صفائی کے سخت اقدامات پر بھی زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ دنیا کے کئی ممالک، بشمول بھارت، ترکی اور جرمنی نے اپنے ریلوے سسٹمز کو پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ماڈل کے تحت جدید بنایا ہے اور پاکستان کو بھی اِسی سمت میں قدم بڑھانا چاہیئے، انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں ای کامرس مارکیٹ تیزی سے بڑھ رہی ہے اور اگر ریلوے اپنا کردار بروقت ادا کرے تو نہ صرف اپنی آمدنی میں اضافہ کر سکتا ہے بلکہ معیشت میں بھی مثبت کردار ادا کر سکتا ہے، صدر چیمبر نے مطالبہ کیا کہ حکومت فوری طور پر حیدرآباد ریلوے جنکشن کی بحالی اور ریلوے کارگو سروسز میں اصلاحات کے لیے عملی اقدامات کرے تاکہ عوامی اعتماد بحال ہو، کاروباری سرگرمیوں کو فروغ ملے اور پاکستان ریلوے ایک منافع بخش اور جدید ادارہ بن سکے، نہوں نے کہا کہ چیمبر ہر سطح پر تعاون کے لیے تیار ہے اور اِس ضمن میں قابل عمل تجاویز پیش کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ مکمل شراکت داری کا خواہاں ہے۔

Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات