دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت سے نمٹنے کے لئے ٹیرارسٹ فنانسنگ ٹارگٹنگ سینٹر کے پلیٹ فارم سے سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک اور امریکا کی موثر کوششیں

منگل 29 اپریل 2025 16:04

ریاض (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 اپریل2025ء) دہشت گردوں کو مالی وسائل کی فراہمی روکنے کی غرض سے سعودی عرب میں قائم ادارہ’’ دی ٹیرارسٹ فنانسنگ ٹارگٹنگ سینٹر‘‘ اس حوالہ سے سعودی عرب اور امریکا سمیت سات ممالک کے درمیان تعاون کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے، اس کی سرگرمیوں میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف )کے معیارات کے مطابق ورکشاپس کے انعقاد سمیت دہشت گردی کی مالی معاونت کا مقابلہ کرنے کے لئے استعداد میں اضافے کے حوالہ سے مدد بھی شامل ہے۔

سعودی پریس ایجنسی ( ایس پی اے ) کے مطابق ٹی ایف ٹی سی جس کے رکن ممالک میں متحدہ عرب امارات، بحرین، اومان ، قطر اور کویت بھی شامل ہیں، نے اپنے قیام کے بعد سے سعودی عرب اور رکن ممالک نے مختلف دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ 97 افراد اور سات اداروں کے خلاف مشترکہ پابندیوں کے اقدامات کو مربوط کیا ہے۔

(جاری ہے)

21مئی 2017 کو سعودی دارالحکومت ریاض میں قائم ہونے والے اس ادارے کا مقصد دہشت گردوں کی مالی معاونت کرنے والے نیٹ ورکس اور باہمی تشویش کی ایسی متعلقہ سرگرمیوں کو نشانہ بنانے کے لئے رابطہ کاری، معلومات کے تبادلے اور صلاحیت کی تعمیر میں سہولت فراہم کرنا ہےجو رکن ممالک کی قومی سلامتی کے لئے خطرات کا باعث بن سکتی ہیں۔

اس ادارے کا ایک مقصد مخصوص دہشت گردی کے مالیاتی نیٹ ورکس کو نشانہ بنانے کے لئے شرکا کی موجودہ مہارت سے استفادہ کرنا بھی ہے۔ یہ ادارہ علاقائی شراکت داروں کو وہ صلاحیت فراہم کرتا ہے جس کی انہیں اپنی سرحدوں کے اندر دہشت گردی کی مالی معاونت کا مقابلہ کرنے کے لئے ضرورت ہوتی ہے۔اس کا قیام دہشت گردی کی مالی معاونت کے حوالے سےتعاون میں اضافے ، کوارڈینیشن باہمی ہم آہنگی میں اضافے کی مساعی کے نتیجے میں اور خلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک اورامریکا کے درمیان دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے سے متعلق مفاہمت کی یادداشت کی بنیاد پر عمل میں لایا گیا تھا، جس کے نتیجے میں باہمی مفاد کے حوالے سے مزید اقدامات کئے گئے۔

سعودی عرب نے ٹی ایف ٹی سی کی کوششوں میں فعال اور مؤثر تعاون کیا ہے اور 25 اکتوبر 2017 کو مملکت میں ادارے کے ہیڈ کوارٹر کا افتتاح کیا۔ٹی ایف ٹی سی رکن ممالک کے درمیان موجودہ دوطرفہ معلومات کے تبادلے اور آپریشنل تعلقات کے تحت کام کرتا ہے۔ یہ ادارہ دہشت گردوں کی مالی معاونت کے نیٹ ورکس اور متعلقہ تنظیموں کے خطرات سمیت دہشت گردی کی مالی معاونت کے نیٹ ورکس کی نشاندہی ، ٹریکنگ اور معلومات کے اشتراک پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔

ٹی ایف ٹی سی دہشت گردوں اور مالیاتی نیٹ ورکس کے خلاف مشترکہ پابندیوں کے لئے ماہرین کو تعاون کی پیشکش کے ذریعےاپنی کارروائیوں کو مربوط بناتا ہے۔ ان سرگرمیوں میں فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) کے معیارات کے مطابق بہترین طریقوں پر ورکشاپس کے انعقاد سمیت دہشت گردی کی مالی معاونت کا مقابلہ کرنے کے لئے استعداد میں اضافے کے حوالہ سے مدد کی ضرورت بھی شامل ہے۔

ٹی ایف ٹی سی کی مشترکہ سربراہی سعودی عرب کرتا ہے، جس کی نمائندگی سعودی عرب کی ریاستی سلامتی کی صدارت کے ذریعے ہوتی ہے جبکہ امریکا کی نمائندگی امریکی محکمہ خزانہ کرتا ہے۔ اسی طرح متحدہ عرب امارات، بحرین، عمان، قطر اور کویت بھی اس ادارے کے ارکان ہیں۔ ٹی ایف ٹی سی ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس ہر تین ماہ بعد ہوتا ہے جس میں عہدوں ، معلومات کے تبادلے اور صلاحیت سازی کی تین ایکشن لائنز کی سٹریٹجک سمت کا تعین کیا جاتا ہے۔

اس کے علاوہ اجلاس میں مشترکہ انسدادی اقدامات کو آسان بنانے اور مربوط کرنے کے لئے بھی فیصلے کئےجاتے ہیں۔ٹی ایف ٹی سی کے قیام کے بعد سے، سعودی عرب اور رکن ممالک نے مختلف دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ 97 افراد اور سات اداروں کے خلاف مشترکہ پابندیوں کے اقدامات کو مربوط کیا ہے۔ ٹی ایف ٹی سی کی صلاحیت سازی پر، سعودی عرب نے رکن ممالک کے ساتھ شراکت میں، دہشت گردی اور دہشت گردی کی مالی معاونت سے نمٹنے اورایف اے ٹی ایف کے معیارات کے مطابق اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں (یو این ایس سی آرز )کے مطابق منی لانڈرنگ، دہشت گردی کی مالی معاونت کو فروغ دینے سے متعلق 23 ورکشاپس کی میزبانی کی ، ان کے انعقاد میں تعاون کیا اور ان میں شرکت کی۔

اس کے علاوہ، ذہن سازی کےچھ سیشنز کے انعقاد کے ذریعے ابھرتے ہوئے خطرات کو حل کیا۔ سعودی عرب نے ٹی ایف ٹی سی فیلوشپ اقدام پروگرام (پہلے اور دوسرے مرحلہ ) میں حصہ لیا جس میں دہشت گردی کی مالی معاونت کو روکنے کے اقدامات اور ضروریات بارے درمیانے درجے کے ماہرین کی رہنمائی کی گئی ہے۔ ابھرتے ہوئے خطرات کے بارے میں معلومات میں اضافے کی غرض سے "صلاحیت سازی" کو بڑھانے کے لئے ، رکن ممالک نے قانون نافذ کرنے والے اداروں، مالیاتی اداروں کے نگران حکام اور نامزد غیر مالیاتی کاروبار اور پیشوں، عدالتی حکام، اور غیر منافع بخش تنظیموں کے مندوبین کے ساتھ حصہ لیا ہے۔

ان سرگرمیوں میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی کمیٹی برائے داعش اور القاعدہ کی تجزیاتی معاونت اور پابندیوں کی نگرانی کرنے والی ٹیم جیسے بین الاقوامی اداروں نے بھی حصہ لیاہے۔ٹی ایف ٹی سی نے دہشت گردوں کی مالی معاونت سے لاحق خطرات اور متعلقہ ابھرتے ہوئے خطرات بارے علاقائی فہم کو بھی بڑھایا ہے۔ اس نےخلیج تعاون کونسل کے رکن ممالک اور امریکا کے درمیان ہم آہنگی اور شراکت داری کو بھی فروغ دیا ہے، دہشت گرد تنظیموں سے وابستہ یا ان سے وابستہ ناموں کو نامزد کیا ہے، اور مہارت کے تبادلے اور تربیت اور استعداد کار میں اضافہ میں تعاون کیا ہے۔

سعودی عرب نے مقامی، علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت کے خلاف جنگ میں نمایاں اور موثر کوششیں کی ہیں۔ دہشت گردی اور اس کی مالی اعانت سے نمٹنے کے لئے سعودی عرب کی کوششیں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں اور دہشت گردی اور اس کی مالی معاونت سے نمٹنے سے متعلق اقوام متحدہ کے معاہدوں،فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف ) کے معیارات پر عمل درآمد، اور متعلقہ تنظیموں اور پلیٹ فارمز کی رکنیت اوران کے ساتھ تعاون کی عکاسی کرتی ہیں ۔ \932