Live Updates

ایس ایم ایزملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی ، برآمدات کے فروغ کیلئے لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہیں ،ہارون اختر خان

ہفتہ 3 مئی 2025 16:23

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 مئی2025ء) وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صنعت و پیداوار ہارون اختر خان نے کہا ہے کہ چھوٹے اور درمیانے درجے کی صنعتیں (ایس ایم ایز) ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی اور برآمدات کے فروغ کیلئے لائف لائن کی حیثیت رکھتی ہیں، وزیراعظم کے وژن کے مطابق ایس ایم ای سیکٹر کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے بین الاقوامی ماہرین کی خدمات حاصل کی جائیں گی تاکہ یہ شعبہ عالمی معیار کے مطابق ترقی کر سکے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کے روز یہاں سمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز ڈویلپمنٹ اتھارٹی(سمیڈا)کے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وفاقی سیکرٹری صنعت و پیداوار سیف انجم اور سمیڈا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر سقراط امان رانا بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ہارون اختر خان نے کہا کہ سمیڈا خواتین کی معاشی خودمختاری کے لیے انقلابی اقدامات کر رہی ہے جن میں سبسڈائزڈ قرضے، مائیکرو فنانسنگ اور جدید تکنیکی تربیت کی فراہمی شامل ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملکی معیشت کی ترقی میں خواتین کا کردار اہم ہے ، موجودہ حکومت کی ہر شعبے میں خواتین کی شمولیت اولین ترجیح ہے اور اسی مقصد کے لیے ایک جامع انٹرپرینیورشپ پالیسی کا ڈرافٹ تیار کیا جا چکا ہے جسے جلد وفاقی کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ کر دیا جائے گا، اس پالیسی کا نفاذ خواتین کی معاشی ترقی میں ایک گیم چینجر ثابت ہو گا، سمیڈا میں قائم ویمن انٹرپرینیورشپ ڈویلپمنٹ شعبہ ملک بھر میں کاروبار کرنے کی خواہشمند خواتین کو ہر ممکن رہنمائی اور سہولتیں فراہم کر رہا ہے۔

معاون خصوصی نے کہا کہ صنعتی ترقی کے لیے ملک بھر میں موجود صنعتی کلسٹرز کی نشاندہی کر کے ان کی مربوط ترقی کو یقینی بنایا جائے گا، پاکستان بھر میں لاکھوں کی تعداد میں گھروں کے اند ر چھوٹے چھوٹے کاروبا ر ہو رہے ہیں لیکن رسمی معیشت سے پوشیدہ اور نان ڈاکومنٹڈ ہونے کی وجہ سے نہ یہ خود ترقی کر رہے ہیں اور نہ ملکی ترقی میں مدد گار بن رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت جلد غیر دستاویزی صنعتی یونٹس کو رسمی معیشت میں شامل کرنے کے لیے ایک جامع حکمت عملی متعارف کروائے گی جبکہ آئندہ بجٹ میں ایس ایم ایز کی ترقی کے لیے کئی ٹھوس اقدامات شامل کیے جائیں گے۔ کرپشن کے خاتمے کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ ایک جامع پالیسی تیار کی جا رہی ہے جس کے تحت ادارہ جاتی اصلاحات کی جائیں گی اور ماہرین کو بطور کنسلٹنٹس شامل کیا جائے گا تاکہ اداروں میں شفافیت کو یقینی بنایا جا سکے۔

نوجوانوں کی فنی تربیت کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ہارون اختر خان نے کہا کہ ٹیوٹا اور نیوٹک کے اشتراک سے اسکل ڈویلپمنٹ پروگرام جاری ہیں جبکہ ہنر مند کارکنوں کے لیے نئے تربیتی منصوبے بھی زیر غور ہیں، وزارت صنعت و پیداوار وزیر اعظم کے وژن کے مطابق سمیڈا کے توسط سے نوجوانوں، خواتین اور غیر رسمی ایس ایم ایز کی ترقی کیلئے خصوصی اقدامات کر رہی ہے،اس سلسلے میں ہم فنانسنگ ، تربیت کاری اور کاروبای فیزبلیٹیز تیار کرنے کے علاوہ فنانسنگ کی آسان فراہمی اور ٹیکسوںمیں رعائتیں دینے کی بھی کوشش کر رہے ہیں جس کا عملی مظاہرہ آنے والے بجٹ میں نظر آئے گا۔

انہوں نے امکان ظاہر کیا کہ امریکا میں بلند ٹیرف کی وجہ سے مختلف ممالک میں متاثر ہونے والی صنعتیں پاکستان منتقل ہو سکتی ہیں جو ملک میں صنعتی ترقی اور روزگار کے وسیع مواقع پیدا کرنے کا باعث بنیں گی۔کرپٹو کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں ہارون اختر خان نے کہا کہ اس سلسلے میں ایک بڑے عالمی کرپٹو ایکسپرٹ کی خدمات حاصل کرلی گئی ہیں اور بہت جلد اس حوالے سے باقاعدہ ایک پالیسی لائی جا ئے گی۔ انہوں نے کہا کہ تکینکی اداروں کو وسعت دیکر نوجوانوں کو جدید تکنیکی مہارتوں سے لیس کر نے کے لئے کوشاں ہیں تاکہ پاکستان کی ہنر مند لیبر فور س میں اضافہ ہو اور ہمارا ایس ایم ای سیکٹر عالمی معیار کی مصنوعات برآمدی منڈیوں میں فراہم کر سکے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات