Live Updates

[محکمہ تعلیم ، محکمہ صحت کے شعبوں کی تباہی پر مجرمانہ خاموشی لورالائی کے عوام کے ساتھ ناانصافی ہوں گی،پشتونخوا ملی عوامی پارٹی

ہفتہ 3 مئی 2025 22:10

ی*لورالائی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 03 مئی2025ء) پشتونخواملی عوامی پارٹی کے رہنمائوں نے کہا ہے کہ پارٹی اپنے عوام کے وسائل وسرزمین کی لوٹ مار کی اجازت کسی کو نہیں دے سکتی ، یہاں کی سرزمین اور اس کے وسائل پر پہلا حق یہاں کے عوام کا ہے ، (SIFC)کا قیام غیر آئینی ، غیر قانونی ہے۔ پشتون قوم کو پہلے مختلف یونٹوں میں تقسیم کیا گیا اب قبائلیت کے نام پر تقسیم در تقسیم کیا جارہا ہے ، امن وامان کا قیام حکومت کی ذمہ داری ہے لورالائی میں امن وامان نام کی کوئی شے نہیں ، لاقانونیت ، بدامنی ، چوری ،ڈکیتی ، جرائم پیشہ عناصر دندناتے پھر رہے ہیں اور انہیں انتظامیہ وپولیس نے مکمل چھوٹ دے رکھی ہے ۔

ڈیمز کی صفائی ، حفاظتی بندات کی مرمت وجائزہ محکمہ ایرگیشن کی ذمہ داریوں میں شامل ہیں ، مزید ڈیمز تعمیر کرنے کی اشد ضرورت ہے ۔

(جاری ہے)

محکمہ تعلیم ، محکمہ صحت کے شعبوں کی تباہی پر مجرمانہ خاموشی لورالائی کے عوام کے ساتھ ناانصافی ہوں گی۔ پشتونخواملی عوامی پارٹی ضلع ، تحصیلوں ، علاقائی وابتدائی یونٹوں کی سطح پر اپنی تنظیمی فعالیتوں کو دوبالا کرتے ہوئے تنظیمی ڈھانچے کو مضبوط وفعال بنائیں۔

عوام کی امیدیں صرف پشتونخوامیپ سے وابستہ ہیں ایسی صورتحال میں پارٹی کے ہر کارکن کو عوامی مسائل کے حل کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے ان کے ساتھ ہر شعبے میں اپنی بساط کے مطابق ہمت کرنی ہوگی ۔ ان خیالات کا اظہار پشتونخوامیپ کے مرکزی سیکرٹری عبدالجبار خان اتمانخیل، صوبائی صدر عبدالقہار خان ودان ، صوبائی جنرل سیکرٹری کبیر افغان، صوبائی ڈپٹی سیکرٹریز حاجی دارا خان جوگیزئی ، حبیب الرحمن بازئی، دوست محمد لونی ، ضلع سیکرٹری صفدر خان میختروال ودیگر ضلعی وتحصیل کے رہنمائوں نے ضلع لورالائی کے ضلع ایگزیکٹیوز وضلع کمیٹی کے علیحدہ علیحدہ اجلاسوں سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

مقررین نے کہا کہ ضلع لورالائی کے بند سکولوں ، غیر فعال سکولوںکو اب تک فعال نہیں کیا گیا ، تعلیمی سال کے آغاز کو تین مہینے شروع ہوچکے ہیں لیکن ان سکولوں کی بندش وغیر فعال ہونے سے ہزاروں بچے وبچیاں تعلیم سے محروم ہیں ۔ اسی طرح مختلف ہسپتالوں ، بنیادی ہیلتھ مراکز کی بندش، غیر فعال ہونے، ڈاکٹروں وسٹاف کی غیر حاضریوں کے باعث عوام علاج ومعالجے کی سہولت سے محروم ہیں ۔

مقررین نے کہا کہ شیر جان کڈی ڈیم ، برنسئی ڈیم، خری کنگی ڈیم ، تور خیزئی ڈیم، سچن میختر ڈیم لورالائی کے ان ڈیمز کی صفائی ، تعمیر ومرمت کی ضرورت ہے ۔ محکمہ ایرگیشنان ڈیمز کا فوری طور پر جائزہ لے کر ضروری اقدامات کو ہنگامی بنیادوں پرپورا کرے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع لورالائی کے معدنیات ودیگر وسائل کے مالک یہاں کے عوام ہیں ان کے وسائل پر مختلف ناموں سے قبضہ ، الاٹمنٹس کا سلسلہ جاری ہے ، عوام کی تائید وحمایت سے کسی کو یہاں کے عوام کے وسائل وزمینوں پر قبضے کی اجازت نہیں دینگے۔

مقررین نے کہا کہ ملکی بحرانوں کے ذمہ دار 75 سالوں سے ملک کے سیاہ و سفید کے بلاشرکت غیر مالک اسٹیبلشمنٹ ہے جو روز اول سے اپنی آئینی ذمہ داریوں کے برعکس سیاست میں بری طرح ملوث ہیں جس سے ملک کے عوام باخبر ہیں ،ملک اپنے تاریخ کی بدترین ہمہ جہت بحرانوں میں گرچکا ہے ، سیاسی معاشی معاشرتی جیسے بحرانوں نے ملک کے تمام اداروں کو کھوکھلا کر رکھا ہے لیکن اس تمامتر صورتحال کے باوجود ان نہ اس ملک پر اور نہ اس میں رہنے والوں پرترس کیا جارہا ہے ۔

دہشتگردی ، بدامنی کی صورتحال نے عوام کو سرومال کے تحفظ کے سنگین مسئلے سے دوچار کر رکھا ہے ۔ حکومت عوام کو تحفظ دینے کی بجائے جرائم پیشہ عناصر کی سرکاری طور پر سرپرستی کررہی ہے ۔ مقررین نے کہا کہ اب بھی وقت ہے کہ پارٹی چیئرمین محمود خان اچکزئی کی تجویز کردہ جمہوری نکات آئین کی بالادستی ، پارلیمنٹ کی خودمختاری، قوموں کی برابری پر مبنی حقیقی فیڈریشن کے قیام ، جمہور کی حکمرانی اور اداروں کی سیاست میں مداخلت کی روک تھام کو یقینی بنایا جائے اور ملک کے تمام بحرانوں سے نجات کے لیے ملک کے تمام سٹیک ہولڈرز کی کانفرنس بلائی جائے اور سب مل بیٹھ کر ملک اپنے گناہوں پر توبہ کرتے ہوئے ملک کو چلانے کیلئے ایک نئے پاکستان کی تشکیل نو کریں۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات