Live Updates

3 سالوں میں ملکی قرضوں میں 31 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو جانے کا انشکاف

2022 میں پی ڈی ایم کے اقتدار میں آنے کے بعد 3 مختلف حکومتوں کے دور میں ملکی قرضے ساڑھے 43 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 74 ہزار ارب روپے کی سطح سے اوپر چلے گئے

muhammad ali محمد علی پیر 5 مئی 2025 20:39

3 سالوں میں ملکی قرضوں میں 31 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو جانے کا ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین ۔ 05 مئی 2025ء ) 3 سالوں میں ملکی قرضوں میں 31 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو جانے کا انشکاف، 2022 میں پی ڈی ایم کے اقتدار میں آنے کے بعد 3 مختلف حکومتوں کے دور میں ملکی قرضے ساڑھے 43 ہزار ارب روپے سے بڑھ کر 74 ہزار ارب روپے کی سطح سے اوپر چلے گئے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کے قرضوں میں اضافے سے متعلق تشویش ناک اعداد و شمار سامنے آئے ہیں۔

اپریل 2022 میں عمران خان کی حکومت ختم ہونے کے بعد پی ڈی ایم، نگران اور ن لیگ کی موجودہ اتحادی حکومت کے دوران ملکی قرضوں میں مجموعی طور پر 31 ہزار ارب روپے سے زائد کا اضافہ ہو جانے کا انکشاف ہوا ہے۔ مزمل اسلم کے مطابق شہباز شریف پاکستان کا واحد وزیراعظم ہے جس نے 3 سالوں میں آئی ایم ایف کے 4 پروگرام لیے۔

(جاری ہے)

جب یہ پی ڈی ایم کی حکومت میں آئے تھے تو پاکستان کا قرضہ 43500 ارب روپے تھا، جو اب 72 ہزار ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔

تاہم دوسری جانب سامنے آنے والے اعداد و شمار کے مطابق پاکستان کے قرضے 72 ہزار ارب روپے کے بجائے 74 ہزار ارب روپے کی سطح سے بھی اوپر جا چکے۔ ماضی میں قرضوں کے حوالے سے تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنانے والی ن لیگ اور پیپلز پارٹی کا اتحاد گزشتہ 3 سالوں کے دوران ملکی قرضوں میں ہزاروں ارب روپے کا اضافہ کر چکا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق جہاں ایک جانب حکومت معاشی بہتری کے دعوے کر رہی ہے، وہیں رواں مالی سال کے 6 ماہ کے دوران مجموعی قرضہ 74 ہزار ارب روپے سے بھی بڑھ گیا۔

رواں مالی سال کے پہلے 6 ماہ کے دوران ملکی قرض میں 3.9 فیصد اضافہ ہوا جبکہ گزشتہ سال اسی عرصے میں ملک قرض میں 7 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق جولائی سے دسمبر 2024ء تک مقامی قرضوں کا حجم 49 ہزار 883 ارب روپے جبکہ دسمبر سے جولائی تک بیرونی قرضوں کا حجم 24 ہزار 130 ارب روپے رہا۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق پہلی ششماہی یعنی جولائی تا دسمبر 2024 کے دوران حکومتی قرضوں کا حجم 67 ہزار ارب روپے سے زائد رہا۔

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں مقامی قرضوں میں 5 فیصد اضافہ ہوا جبکہ دسمبر 2024ء تک مقامی قرضوں کا حجم جی ڈی پی کے 67 فیصد پر پہنچ گیا۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق پاکستان کا بیرونی قرضہ جی ڈی پی کا 33 فیصد ہے۔ جولائی سے دسمبر تک سود کی ادائیگیوں میں 18 فیصد اضافہ ہوا، پہلی ششماہی میں سود کی ادائیگیوں پر 5 ہزار 100 ارب روپے خرچ کیے گئے جبکہ گزشتہ برس اس عرصے میں سود کی ادائیگیوں پر 4 ہزار 200 ارب روپے خرچ کیے گئے تھے۔ وزارتِ خزانہ کے مطابق دسمبر 2024ء تک غیر ملکی قرضے 86 ارب 62 کروڑ ڈالرز سے زائد رہے۔ دسمبر 2024ء تک حکومتی غیر ملکی قرضہ 78 ارب 12 کروڑ ڈالرز سے زائد رہا۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات