Live Updates

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا اجلاس ، مسئلہ کشمیر کو مرکزی حیثیت حاصل

جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا خطے میں امن قائم نہیں ہو گا، مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے

منگل 6 مئی 2025 14:53

اقوام متحدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 مئی2025ء)ہمسایہ جوہری طاقتوں بھارت اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے دوران بین الاقوامی طورپر تسلیم شدہ حل طلب تنازعہ کشمیر کی وجہ سے، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے بند کمرے کے اجلاس میں دونوں ملکوں پر ضبط و تحمل کا مظاہرہ کرنے اور مذاکرات پر زور دیا گیاہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق پاکستان کی درخواست پر 15ملکی سلامتی کونسل کے اجلاس کے بعد کونسل کی جانب سے کوئی بیان جاری نہیں کیا گیا۔

پاکستان نے جو اس وقت طاقتور کونسل کا غیر مستقل رکن ہے پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد جوہری ہتھیاروں سے لیس دونوں ہمسایہ ممالک کی کشیدہ صورتحال پر سلامتی کونسل کااجلاس بلانے کی درخواست کی تھی۔پاکستان نے پہلگام واقعے پربھارتی بے بنیاد پروپیگنڈے کو مسترد کر دیا۔

(جاری ہے)

اقوام متحدہ میں مستقل مندوب سفیر عاصم افتخار نے پاک بھارت کشیدگی کے حوالے سے پاکستان کی درخواست پر بلائے گئے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اہم اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میںکہاکہ پاکستان نے پہلگام واقعے کی عالمی سطح پر تحقیقات میں تعاون کیلئے تیار ہیں۔

پاکستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھارت کا گھنائونا چہرہ بے نقاب کیااور سلامتی کونسل کو بھارت کے اشتعال انگیز اقدامات سے آگاہ کیا۔عاصم افتخار نے کہا ہے کہ پاکستان اپنی سالمیت اور دفاع کیلئے مکمل تیار ہے، بھارت نے یکطرفہ طور پر سندھ طاس معاہدے کو ختم کیا، پانی زندگی ہے، جنگوں میں استعمال ہونے والا ہتھیار نہیں۔ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن و سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔

انہوں نے سلامتی کونسل سے مطالبہ کیا کہ علاقائی امن کو لاحق خطرات کا نوٹس لیا جائے۔انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر پاکستان اور بھارت کے درمیان بنیادی مسئلہ ہے، مسئلہ کشمیر کو70سال سے زائد ہوگئے مگر تاحال حل طلب ہے۔جب تک مسئلہ کشمیر حل نہیں ہوتا خطے میں امن قائم نہیں ہو گا، مسئلہ کشمیر کشمیریوں کی امنگوں کے مطابق حل ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پاکستان فرنٹ لائن اسٹیٹ ہے، مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم جاری ہیں، پاکستان بارہا کہہ چکا ہے کہ پہلگام واقعے سے کوئی تعلق نہیں۔ اجلاس میں سلامتی کونسل کے 5مستقل سمیت 15 ارکان شریک ہوئے۔
Live پہلگام حملہ سے متعلق تازہ ترین معلومات