ض*لاہور ہائیکورٹ بار کی بھارت کے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ ختم کرنے کی مذمت

جمعہ 9 مئی 2025 22:10

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 مئی2025ء) وکلا رہنما حامد خان کا کہنا ہے کہ ایس جارحانہ حملے کا جواب بھی جارحانہ ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

ایسی صورتحال میں حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو رہا کر کے اپوزیشن سے مشاورت کرنا چاہئے بھارت کے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ ختم کرنے کی مذمت کرتے ہیں ہائیکورٹ میں صدر لاہور ہائیکورٹ بار آصف نسوانہ اور حامد خان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی بزدلانہ خصلت کے تحت پاکستان پر حملہ کی وکلاء مذمت کرتے ہیں. ایسی جارحانہ حملے کا جواب بھی جارحانہ ہونا چاہیے انہوں نے کہا کہ صرف دفاع نہیں کرنا چاہئے بلکہ بھارت میں موجود دہشت گرد کیمپس کو ٹارگٹ کرنا چاہئے ، ایسی صورتحال میں حکومت کو بانی پی ٹی آئی کو رہا کر کے اپوزیشن سے مشاورت کرنا چاہئے بھارت کے سندھ طاس معاہدے کو یکطرفہ ختم کرنے کی مذمت کرتے ہیں انہوں نے مزید کہا کہ سپریم کورٹ نے تاریخ کا سیاہ ترین فیصلہ دیا ، سویلینز کے ٹرائل ملڑی کورٹس کے حوالے کرنا یکسر ناانصافی ہے، دو ججز کے اختلافی نوٹ کے ساتھ کھڑے ہیں، پانچ ججز کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں یہ آئینی نہیں ملٹری بنچ ہے ایسے وقت میں جب دشمن نے حملہ کیا ہے ایسے فیصلے بتاتے ہیں کہ ان کی ترجیحات کیا ہیں ہم ملک گیر کنونشن کر رہے ہیں پیکا ایکٹ کی بھی پرزور مذمت کرتے ہوئے مسترد کرتے ہیں صدر لاہور بار ایسوسی ایشن مبشر رحمان کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی سپریم کورٹ کے فیصلے میں پٹیشن دائر کی ہیں ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت پاکستان اس فیصلے کو واپس لے تمام سیاسی قیدیوں کو رہا کیا جائے ملک اس وقت نازک صورتحال سے گزر رہا ہے اپوزیشن کی ضرورت ہے ، سندھ طاس معاہدے کو بھارت نے معطل کیا ہے ورلڈ بینک نے کہا ہے ہم درمیان میں نہیں آئیں گیورلڈ بینک اس معاہدے کا گارنٹر ہے ہم اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے۔