کراچی: ڈا ؤیونیورسٹی کا ایجوکاسٹ کے اشتراک سے ای ڈاکٹر کے دوسرے فیز کا آغاز

ای ڈاکٹر پروگرام کا آغاز 2018 میں پریکٹس چھوڑ کر گھر بیٹھنے والی فیلیل ڈاکٹرز کو واپس لانے کے لئے کیا گیا تھا

بدھ 14 مئی 2025 17:01

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2025ء) ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی قائم مقام وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جہاں آرا حسن نے کہا کہ ای ڈاکٹر پروگرام در حقیقت ایک تحریک ہیان تیس ہزار فیمیل ڈاکٹرز کو فعال کرنے کی جو خاندانی یاکسی اور مجبوری کے تحت پریکٹس چھوڑچکی ہیں ان کے عدم فعالیت سے قومی خزانے کو 35 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا ہے یہ تحریک پاکستانی خواتین ڈاکٹروں کو ٹیکنالوجی، وقار اور مقصد کے ساتھ دوبارہ اپنے پیشے سے جوڑنے کا ذریعہ بن رہی ہے۔

یہ باتیں انہوں نے کراچی پریس کلب میں منعقدہ پریس کانفرنس میں ای ڈاکٹر فیز ٹو کے آغاز کا رسمی اعلان کرتے ہوئے کہیں جو پاکستان کے صحت کے شعبے میں ڈیجیٹل تبدیلی کی جانب ایک اہم قدم ہے اور اسکا ڈاؤ یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ایجوکاسٹ گلوبل ہیلتھ پلیٹ فارم کے تعاون سے ای ڈاکٹر فیز ٹو کے تحت باقاعدہ آغاز کر دیا گیاہے۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ان کے ساتھ پراجیکٹ کی اکیڈمک ٹیم جن میں پروفیسر ڈاکٹرعاصمہ فیصل، پروفیسر ڈاکٹر سنبل شمیم، ڈاکٹر انعم ارشد بیگ، ڈاکٹر مریم فاطمہ اور ڈاکٹر عائشہ بٹ کے علاوہ معروف طبی و ٹیکنالوجی ماہرین اور ایجوکاسٹ کے بانی و سی ای او عبداللہ بٹ اور اسلامی ترقیاتی بینک کے نمائندوں نے بھی خطاب کیا۔

پروفیسر ڈاکٹر جہاں آرا حسن نے کہا کہ ای ڈاکٹر 2.0 ڈیجیٹل ترقی کا اگلا قدم ہے اس پروگرام کے تحت ان خواتین ڈاکٹروں کو جدید آن لائن سرٹیفکیشنز، پارٹنر کلینکس میں مشاہداتی تربیت، ورچوئل کلینکس تک اسمارٹ فون کے ذریعے رسائی فراہم کی جائیگی ۔خواتین کی قیادت میں ڈیجیٹل ہیلتھ کا قومی و عالمی ماڈل ای ڈاکٹر فیز ٹو نہ صرف پاکستان بلکہ دنیا بھر کے لیے خواتین کی قیادت میں ڈیجیٹل اے آئی سے تقویت یافتہ صحت کے نظام کا ایک قابلِ تقلید ماڈل بننے جا رہا ہے۔

اسے مستقبل میں ان خطوں میں بھی برآمد کرنے کا منصوبہ ہے جہاں تنازعات یا وسائل کی کمی ہے۔ ایجوکاسٹ کے سی ای او عبداللہ بٹ نے کہا کہ یہ پروگرام ایک جدید، مضبوط اور جامع صحت کے نظام کی حقیقی تصویر پیش کرتا ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ ہم اس انقلابی پروگرام کے ڈیجیٹل ستون ہیں۔ پہلے مرحلے میں 27 ممالک میں 1,500 سے زائد خواتین ڈاکٹروں کو لیکچیوریو جرمنی اور ڈیجیٹل میڈک (اسٹینفورڈ یونیورسٹی)کے اشتراک سے خودکار آن لائن ٹریننگ کے ذریعے دوبارہ فعال کیا گیاتھا۔

ای ڈاکٹر پروگرام کے تحت تربیت یافتہ خواتین ڈاکٹروں نے قومی و عالمی سطح پر مختلف بحرانوں کے دوران اہم کردار ادا کیا۔ پاکستان میں کووِڈ-19 کی وبا کے دوران، سندھ میں وزیراعلی کووِڈ سیل کے تحت ان ڈاکٹروں نے پانچ لاکھ سے زائد مریضوں کو آن لائن طبی مشورے فراہم کیے، جس سے ہسپتالوں پر بوجھ کم ہوا اور مریضوں کو محفوظ طریقے سے علاج میسر آیا۔

افغانستان میں، ایجوکاسٹ کے اشتراک سے، 20 صوبوں میں کینسر، زچگی اور دیگر امراض کے لیے خدمات فراہم کی گئیں، جبکہ اسلامی ترقیاتی بینک کی مالی معاونت سے 1,500 افغان ڈاکٹروں کی تربیت کا منصوبہ بھی شروع کیا گیا۔ یمن میں، انسین جیسے اداروں کے تعاون سے، ان علاقوں میں جہاں زمینی طبی سہولیات دستیاب نہیں تھیں، ای ڈاکٹر کے ذریعے صحت کی خدمات فراہم کی گئیں۔

فلسطین اور غزہ میں، مہاجرین کو ذہنی صحت کی آن لائن سہولیات فراہم کی گئیں، جس سے ان کی نفسیاتی بہبود میں بہتری آئی۔ پاکستان میں حالیہ سیلاب کے دوران، ای ڈاکٹر پروگرام نے ہنگامی حالات میں ٹیلی-ٹریاژ اور ڈیجیٹل مدد فراہم کی، جس سے متاثرہ علاقوں میں فوری طبی امداد ممکن ہوئی۔ اس کے علاوہ، بزرگوں کی دیکھ بھال کے قومی پلیٹ فارم برج کے تحت ای ڈاکٹرز کی خدمات شامل کی گئیں، جس سے بزرگ مریضوں کو گھر بیٹھے معیاری طبی مشورے فراہم کیے گئے۔ یہ تمام اقدامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ ای ڈاکٹر پروگرام نے نہ صرف پاکستان بلکہ عالمی سطح پر صحت کے شعبے میں خواتین ڈاکٹروں کی شمولیت کو فروغ دیا ہے اور مختلف بحرانوں کے دوران مثر طبی خدمات فراہم کی ہیں۔