Live Updates

پاکستان ، آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ سازی پر ورچوئل مذاکرات کا آغاز

آئی ایم ایف کے ساتھ رواں سال کی معاشی کارکردگی کا ڈیٹا شیئر کیاگیا…پہلے دن بجٹ کے ابتدائی خاکے ،آمدن اور اخرجات کی ابتدائی سیلنگ پر غور کیا گیا،ذرائع

بدھ 14 مئی 2025 22:40

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 مئی2025ء)پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان آئندہ مالی سال کے بجٹ پر ورچوئل مذاکرات شروع ہوگئے جبکہ آئی ایم ایف کے ساتھ رواں سال کی معاشی کارکردگی کا ڈیٹا شیئر کردیاگیا۔ذرائع کے مطابق پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات کاآغازہوگیا،جن میں آئندہ مالی سال کے بجٹ کا مکمل فریم ورک تیار کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق مذاکرات کے پہلے دن بجٹ کے ابتدائی خاکے پر بات ہوئی جبکہ آمدن اور اخرجات کی ابتدائی سیلنگ پر بھی غور کیا گیا۔بجٹ 2025-26پر فریقین کے درمیان مذاکرات 10روز جاری رہیں گے۔وزارت خزانہ اور ایف بی آر کے حکام ورچوئل مذاکرات میں شریک ہوئے ۔ذرائع نے بتایاکہ آئی ایم ایف کے ساتھ رواں سال کی معاشی کارکردگی کا ڈیٹا شیئر کیا گیا۔

(جاری ہے)

آئی ایم ایف کی مشاورت سے نئے بجٹ اہداف کو حتمی شکل دی جائے گی۔بریفنگ میں بتایا گیا کہ ایف بی آر نے جولائی سے مارچ 8ہزار 453ارب روپے ٹیکس جمع کیا۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی بجٹ خسارے کا تخمینہ 7ہزار 222ارب روپے یا جی ڈی پی کے 5اعشاریہ 5فیصد لگایا گیا ہے، تاہم صوبائی سرپلس کیلئے ایک ہزار 360ارب روپے کا تخمینہ ہے۔

صوبائی سرپلس شامل کرکے مجموعی بجٹ خسارے کا تخمینہ کم ہوکر 5ہزار 862ارب روپے یا مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی)کے 4اعشاریہ 4 فیصد رہ جائے گا۔ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال کیلئے وفاقی حکومت کی مجموعی آمدنی کا تخمینہ 19ہزار 111 ارب روپے ہے، جس میں ایف بی آر کی ٹیکس آمدنی 15ہزار 270ارب اور 3ہزار 841ارب روپیکی نان ٹیکس آمدنی کا تخمینہ ہے۔وزارت خزانہ کے ذرائع کے مطابق آئندہ مالی سال وفاقی حکومت کے مجموعی اخراجات کا تخمینہ 17ہزار 553ارب روپے لگایا گیا ہے۔اخراجات میں سب زیادہ سود کی ادائیگی کے اخراجات ہوں گے، باقی اخراجات میں دفاع، پنشن، تنخواہیں، ترقیاتی بجٹ، سبسڈیز اور گرانٹس سمیت دیگر خرچے شامل ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات