یورپی یونین مسئلہ کشمیرکے حل کیلئے اپنا موثرکردار ادا کرے، مقررین

ماریان لوکس نے عالمی برادری، خصوصا یورپی یونین سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کریں

جمعہ 16 مئی 2025 19:15

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 مئی2025ء) برسلز میں ایک سیمینار کے مقررین عالمی برادری بالخصوص یورپی یونین اور دیگر عالمی طاقتوں پر زوردیاہے کہ وہ مسئلہ کشمیر کے منصفانہ اور پرامن حل کے لیے اپنا موثر کردار ادا کریں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق برسلز میں’’ مسئلہ کشمیر کا حل۔ جنوبی ایشیا میں امن کی کنجی‘‘ کے عنوان سے سیمینار کشمیرکونسل ای یو کے زیراہتمام منعقد ہواجس کی مہمان مقرر ہالینڈ سے تعلق رکھنے والی انسانی حقوق کی علمبردار ماریان لوکس تھیں اور دیگر مقررین میں انسانی حقوق کے کارکن، کشمیری اور پاکستانی رہنما اور سول سوسائٹی کے نمائندے اور مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شامل تھیں۔

ماریان لوکس نے عالمی برادری، خصوصا یورپی یونین سے اپیل کی کہ وہ مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے کردار ادا کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے خبردار کیا کہ جنوبی ایشیا میں دو ایٹمی طاقتوں کی موجودگی میں اگر یہ مسئلہ حل نہ ہوا تو ایک خطرناک سانحہ جنم لے سکتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اب وقت آ گیا ہے کہ کشمیری عوام متحد ہو کر اپنی آواز کو عالمی سطح پر بلند کریں۔سیمینار کے دیگر مقررین میں پروفیسر روبینہ کوثر، پروفیسر حماد، پروفیسر ویلا کینیڈیڈ، ڈاکٹر اشتیاق خالق، را مستجاب، سردار صدیق، سردار سلیمان، فرید خان، اندرے بارکس، خالد جوشی، عمران ثاقب، ندیم بٹ اور شازیہ اسلم شامل تھے۔

یورپی دانشور اندرے بارکس نے کہاکہ حالیہ دنوں کے دوران بھارت نے کشمیریوں پر ظلم و ستم میں اضافہ کردیا ہے، ہم کشمیریوں کی آواز کو یورپ میں لوگوں تک پہنچائیں گے۔ علی رضا سید نے کہاکہ ہم مسئلہ کشمیر پر یورپ میں اپنی پرامن و سفارتی جدوجہد جاری رکھیں گے۔انہوں نے کہاکہ حالیہ دنوں پاکستان اور بھارت کے مابین کشیدیگی کے دوران مسئلہ کشمیر ایک بار پھر اجاگر ہوا ہے اور کوئی بھی اس حقیقت سے انکار نہیں کرسکتا ہے کہ مسئلہ کشمیر دونوں ملکوں کے مابین کشیدگی کی اصل وجہ ہے۔

علی رضا سید نے کہاکہ بھارت طویل عرصے سے کشمیر کے ایک بڑے حصے پر قابض ہے اور اپنا ناجائز قبضہ برقرار رکھنے کیلئے وہ کشمیریوں پر ظلم و ستم سے کام لے رہا ہے۔انہوں نے کشمیری نظربندوں کی فوری رہائی، انسانی حقوق کی پامالیوں کی غیرجانبدارانہ بین الاقوامی تحقیقات اور کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دلوانے کا مطالبہ کیا۔انہوں کشمیریوں اور کشمیر ڈائس پورہ سے اپیل کی کہ وہ متحد ہوکر مسئلہ کشمیر کو بیرون ممالک میں اجاگر کریں اور پوری دنیا کے سامنے بھارتی مظالم کو بے نقاب کریں۔

علی رضاسیدنے کہا کہ یورپی یونین کو جنوبی ایشیا کی دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان تنازعہ مزید بڑھنے سے روکنے کیلئے مداخلت کرنی چاہیے۔ انہوں نے یورپی یونین پر زور دیا کہ وہ کشمیری نمائندوں کی شمولیت سے پاکستان اور بھارت کے مابین مذاکرات کا اہتمام کرے تاکہ مسئلہ کشمیر کا مستقل حل تلاش کیا جا سکے۔ اس کیلئے جامع مذاکرات کی ضرورت ہے۔ علی رضا سید نے کہا کہ اگرچہ پاکستان اور بھارت کے مابین جنگ بندی ہوچکی ہے لیکن اس جنگ بندی کو مستقل کرنے اور پائیدار امن کے قیام کیلئے مسئلہ کشمیر کا پرامن اور مناسب حل ضروری ہے۔