Live Updates

عمران خان نے پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے ایک بارپھر انکار کر دیا

بانی پی ٹی آئی کا وکلاء کی عدم موجودگی میں پولیس تفتیش میں شامل ہونے سے انکار ،جیل میں عملہ عمران خان کو سیل میں بلانے کیلئے گیا لیکن وہ نہیں آئے، ڈی ایس پی کی قیادت میں 11رکنی ٹیم بانی پی ٹی آئی کا ٹیسٹ کرنے اڈیالہ جیل پہنچی تھی

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 20 مئی 2025 14:38

عمران خان نے پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے ایک بارپھر انکار کر دیا
راولپنڈی(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔20 مئی 2025)راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قید بانی پی ٹی آئی عمران خان نے پولی گرافک ٹیسٹ کروانے سے ایک بار پھر انکارکر دیا،بانی پی ٹی آئی نے وکلاءکی عدم موجودگی میں پولیس تفتیش میں شامل ہونے سے انکار کیا،ڈی ایس پی کی قیادت میں پنجاب پولیس کی 11رکنی ٹیم بانی پی ٹی آئی عمران خان کا پولی گرافک ٹیسٹ کرنے اڈیالہ جیل پہنچی ۔

تفتیشی ٹیم کی قیادت ڈی ایس پی آصف جاوید نے کی جب کہ ان کے ہمراہ تین تجربہ کار انسپکٹرز بھی موجود ہیں جن میں انسپکٹر محمد اسلم، انسپکٹر محمد عالم اور انسپکٹر محمد ارحم شامل ہیں۔پولیس تفتیشی ٹیم میں پنجاب فرانزک سائنس ایجنسی سے عابد ایوب بھی ٹیم کا حصہ ہیں۔جیل میں عملہ بانی پی ٹی آئی کو سیل میں بلانے کیلئے گیا لیکن وہ نہیں آئے اور وکلا کی عدم موجودگی میں ٹیسٹ کرانے سے انکار کردیا۔

(جاری ہے)

بانی پی ٹی آئی عمران خان کا موقف تھا کہ جب تک ان کی وکلاءکی ٹیم موجود نہیں ہوگی وہ اس وقت تک تفتیش کے عمل میں شامل نہیں ہونگے۔قبل ازیںلاہور پولیس کی تفتیشی ٹیم آج دوپہر بانی پی ٹی آئی عمران خان سے تفتیش کیلئے اڈیالہ جیل پہنچی ۔تفتیشی ٹیم اڈیالہ جیل کے گیٹ نمبر 5 سے اندر داخل ہوئی جہاں انہیں مکمل سیکیورٹی کے ساتھ جیل حکام کی جانب سے خوش آمدید کہا گیا۔

ٹیم نے جیل کے اندربانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کیلئے تمام قانونی تقاضے مکمل کئے اور ان سے تفتیش کا باقاعدہ آغاز کیا گیا۔واضح رہے کہ چند روز قبل لاہورکی انسداد دہشت گردی نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پولی گرافک ٹیسٹ اور فوٹوگرامیٹک ٹیسٹ کرنے کا حکم دیا تھا۔عدالت نے بانی پی ٹی آئی کے خلاف لاہور پولیس کی درخواست منظورکرتے ہوئے بانی پی ٹی آئی کا فوٹو گرامیٹک ٹیسٹ اور پولی گرافک ٹیسٹ کروانے کا محفوظ فیصلہ سنا دیاتھا۔

بعدازاںانسداد دہشت گری عدالت نے 9 مئی لاہور کے مقدمات میں بانی پی ٹی آئی عمران خان کے پولی گرافک سمیت دیگر ٹیسٹ کی اجازت دینے کا تحریری فیصلہ جاری کردیاتھا۔عدالت کا کہناتھا کہ پولی گرافک اور وائس میچنگ ٹیسٹ کا فائدہ ملزم اور پراسکیوشن دونوں کو ہو سکتا تھا۔ بانی پی ٹی آئی پر لگے الزامات کی سچائی جاننے کیلئے یہ ٹیسٹ مددگار ثابت ہوگا۔

عدالت نے تحریری فیصلے میں کہا تھاکہ سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل متعلقہ ٹیسٹوں کیلئے جیل میں ہی تمام تر انتظامات کرے۔یہ ٹیسٹ قابل قدر اور بیکار شواہد کے درمیان فرق کرنے کی مخلصانہ کوشش ہوگی۔ تفتیشی افسر ان ٹیسٹوں کی روشنی میں ہی درست نتائج تک پہنچے گا۔تحریری فیصلے میں جج منظر علی گل نے لکھاتھا کہ پراسکیوشن کا عمل یہ ثابت کرتا ہے کہ وہ ان معاملے کو کھینچنا نہیں چاہتے۔

عدالت نے تحریر کیا تھاکہ بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اعتراض اٹھایا کہ ٹیسٹوں کی درخواست 727 دنوں بعد دائر کی گئی تھی جبکہ پراسکیوشن کے مطابق وہ بانی پی ٹی آئی کے جسمانی ریمانڈ اور پولی گرافک ٹیسٹ کیلئے متعدد عدالتوں سے رجوع کرتے رہے تھے۔ عمران خان کے وکیل کے مطابق، پراسکیوشن نے ٹیسٹوں کیلئے ایک ہی نوعیت کی 12 درخواستیں دائر کیں تھیں۔

عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی تحریر کیا کہ اے ٹی سی لاہور نے بانی پی ٹی آئی کو سپریٹینڈنٹ اڈیالہ جیل کے ذریعے بانی پی ٹی آئی کو دو بار نوٹس بھیجے گئے تھے۔ بانی پی ٹی آئی نے ٹیسٹ کروانے کی درخواست کے نوٹس وصول کرنے سے انکار کردیا تھا۔ تفتیشی افسر آئندہ سماعت پر ٹیسٹوں سے متعلق رپورٹ جمع کرائیں۔عدالت نے تفتیشی افسر کو 26 مئی تک پولی گرافک، فوٹو گرامیٹک اور وائس میچنگ ٹیسٹ مکمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات