ٹیکس چورکسی رعایت کے مستحق نہیں، مؤثر قانونی کارروائی کی جائے گی، وزیراعظم

ڈیجیٹائیزیشن اور نظام کو خود کار بنانے کیلئے اقدامات تیزی سے جاری ہیں، 70 برس کا بگاڑ ٹھیک کرنے کیلئے سخت اقدامات ضروری ہیں، ٹیکس دینے والے افراد کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں گے؛ ایف بی آر اجلاس میں گفتگو

Sajid Ali ساجد علی منگل 20 مئی 2025 15:27

ٹیکس چورکسی رعایت کے مستحق نہیں، مؤثر قانونی کارروائی کی جائے گی، وزیراعظم
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مئی 2025ء ) وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کاروبار کیخلاف مؤثر قانونی کارروائی کی جائے گی۔ تفصیلات کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیر صدارت ایف بی آر کے امور اور جاری اصلاحات پر جائزہ اجلاس آج اسلام آباد میں منعقد ہوا جہاں گفتگو کرتے ہوئے وزیرِاعظم نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائیزیشن اور نظام کو خود کار بنانے کیلئے اقدامات تیزی سے جاری ہیں، 70 برس کے بگاڑ کو ٹھیک کرنے کیلئے سخت اقدامات ضروری ہیں، ٹیکس دینے والے افراد اور کاروبار کو زیادہ سے زیادہ سہولیات دیں گے، ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کاروبار کسی قسم کی رعایت کے مستحق نہیں، ٹیکس چوری کرنے والے افراد اور کاروبار کے خلاف مؤثر قانونی کارروائی کی جائے گی، ایف بی آر اور اس کے معاون قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ٹیکس آمدن میں اضافے کیلئے کوششیں قابل ستائش ہیں۔

(جاری ہے)

بتایا گیا ہے کہ اجلاس میں وفاقی وزراء اعظم نذیر تارڑ، احد خان چیمہ، محمد اورنگزیب، عطاء اللہ تارڑ، چیئرمین ایف بی آر اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی، اجلاس کو بریفنگ دی گئی کہ ملک میں سیلز ٹیکس کی چوری کی روک تھام کیلئے نیشنل ٹارگیٹنگ سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے، اس نظام کے تحت مصنوعات کی نقل وحمل میں شامل گاڑیوں کو ای ٹیگ اور ڈیجیٹل ڈیوائس کے ذریعے براہ راست ٹریک کیا جائے گا، مزید برآں ای بلٹی کا نظام بھی متعارف کرایا جا رہا ہے جو کہ ایف بی آر کے سسٹم پر جاری کی جائے گی۔

اجلاس میں حکام نے بتایا کہ ملک کی تمام بڑی شاہراہوں اور شہروں میں داخلے کی جگہوں پر ڈیجیٹل مانیٹرنگ سسٹم نصب کیا جائے گا، اس اقدام سے سمگلنگ اور سیلز ٹیکس چوری کا خاتمہ ہوگا، عام شہریوں کو رکنے کی دقت سے نجات اور وقت کی بچت ہوگی، مذکورہ نظام سے معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن ممکن ہوگی اور محصولات میں خاطر خواہ اضافہ ہوگا، اسی طرح بندرگاہوں اور ہوائی اڈوں پر درآمدات و برآمدات کی ڈیجیٹل و خودکار نگرانی کیلئے کسٹم ٹارگیٹنگ سسٹم متعارف کرایا جا رہا ہے۔

اجلاس میں کہا گیا کہ اس نظام کو مقامی و بین الاقوامی ڈیٹا بیس سے منسلک کیا جائے گا اور مصنوعی ذہانت کو برؤے کار لاتے ہوئے ٹیکس چوری و سمگلنگ کی روک تھام کی جائے گی، ایف بی آر اور متعلقہ اداروں کی افرادی قوت کو نئے نظام سے روشناس کرانے کیلئے ان کی تربیت کا مؤثر انتظام بھی کیا جارہا ہے، اس نظام کو دو مرحلوں میں نافذ کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں کسی ایک بڑے شہر سے اس کے پائلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا جائے گا اور بعد ازاں اسے ملک بھر میں نافذ کیا جائے گا۔

بتایا جارہا ہے کہ اجلاس کو سیمنٹ، ہیچریز، پولٹری فیڈ، تمباکو اور مشروبات کے شعبے میں سیلز ٹیکس کی نگرانی کے حوالے سے بھی بریفنگ دی گئی کہ چینی کی صنعت پر نافذ کر دہ نگرانی کے نظام کی طرح تمباکو، مشروبات، اسٹیل و سیمنٹ کے شعبوں میں پیداوار کی نگرانی کیلئے ایف بی آر اور معاون اداروں کے افسران و اہلکار تعینات کر دئیے گئے ہیں، اس موقع پر وزیرِ اعظم نے تمام اقدامات کو جلد، مؤثر اور پائیدار طریقے سے نافذ کرنے کی ہدایت کی۔