Live Updates

ملک میں مہنگائی کی شرح 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے

مہنگائی کی شرح کم ہو کر 0.7 فیصد پر آگئی تھی، مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصد کے درمیان مستحکم ہوجائے۔ گورنراسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد کا کراچی میں تقریب سے خطاب

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ منگل 20 مئی 2025 20:34

ملک میں مہنگائی کی شرح 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 مئی 2025ء ) گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ ملک میں مہنگائی کی شرح 6 دہائیوں کی کم ترین سطح پر آگئی ہے، مہنگائی کی شرح کم ہو کر 0.7 فیصد پر آگئی تھی، مہنگائی کی شرح 5 سے 7 فیصدکے درمیان مستحکم ہوجائے گی۔ انہوں نے کراچی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ 2022 میں پاکستان پر غیر ملکی قرضہ 100 ارب ڈالر تھا، مگر گزشتہ تین سالوں کے دوران بڑی حد تک قرضہ اتارا گیا ہے۔

زرمبادلہ کے استحکام سے معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہو رہے ہیں اور بیرون ملک مقیم پاکستانی ترسیلات زر میں مسلسل اضافہ کر رہے ہیں۔اسلامی بینکاری کے حوالے سے بات کرتے ہوئے جمیل احمد نے بتایا کہ مارچ 2025 تک اسلامی بینکوں کے مجموعی اثاثے 11,300 ارب روپے تک پہنچ چکے ہیں، جبکہ اسلامی بینکوں کے ڈپازٹس 8,400 ارب روپے سے زائد ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ ملک میں اسلامی بینکنگ برانچز کی تعداد 8 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

نیوز ایجنسی کے مطابق گورنر اسٹیٹ بینک نے اس امید کا اظہار کیا کہ اسلامی بینکاری کے نظام کو مزید وسعت دے کر معیشت کو اسلامی اصولوں پر استوار کیا جا سکے گا۔ انہوں نے کہا کہ  تین سال قبل پاکستان کی معیشت کو شدید چیلنجز کا سامنا تھا، تاہم حکومت اور اسٹیٹ بینک کے بروقت اقدامات کے باعث معاشی صورتحال میں نمایاں بہتری آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ مارچ میں مہنگائی کی شرح کم ہو کر 0.7 فیصد پر آگئی تھی جبکہ زرمبادلہ کے ذخائر 11 ارب ڈالر سے تجاوز کر چکے ہیں۔

گورنر اسٹیٹ بینک نے کہا کہ ملک میں اسلامی بینکاری کے فروغ کے لیے کی جانے والی کاوشیں قابل تحسین ہیں اور اسلامک بینکنگ کانفرنس کا انعقاد خوش آئند اقدام ہے۔ کراچی میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ روایتی بینکاری سے اسلامی بینکاری کی جانب منتقلی ایک اہم پیشرفت ہے جو معیشت کو مستحکم بنانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی۔ 
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات