Live Updates

کسانوں پر مزید 40 سے 50 ارب روپے کا بوجھ پڑنے کا خدشہ

آئندہ مالی سال کے دوران کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس مزید بڑھائے جانے کا امکان

muhammad ali محمد علی جمعہ 23 مئی 2025 20:55

کسانوں پر مزید 40 سے 50 ارب روپے کا بوجھ پڑنے کا خدشہ
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 23 مئی2025ء) کسانوں پر مزید 40 سے 50 ارب روپے کا بوجھ پڑنے کا خدشہ، آئندہ مالی سال کے دوران کھاد اور زرعی ادویات پر ٹیکس مزید بڑھائے جانے کا امکان۔ تفصیلات کے مطابق گزشتہ 2 سالوں کے دوران اپنی فصلوں کی مناسب قیمت نہ مل پانے کے باعث بدترین مالی نقصانات برداشت کرنے والے کسانوں کیلئے آئندہ مالی سال کے دوران بھی مشکلات کم ہونے کے بجائے مزید بڑھنے کا امکان ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ آئندہ بجٹ میں کھاد پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) کو موجودہ 5 فیصد سے بڑھا کر 10 فیصد کیا جائے اور زرعی زہر پر 5 فیصد نیا ٹیکس عائد کیا جائے۔تاہم وزیراعظم شہباز شریف اور ان کی معاشی ٹیم اس تجویز کے خلاف بھرپور مزاحمت کر رہے ہیں اور کوشش کر رہے ہیں کہ زراعت کے اہم ان پٹس پر ٹیکس کا یہ بوجھ نہ ڈالا جائے یا کم از کم اسے نرم کیا جائے۔

(جاری ہے)

بدھ کے روز وزارتِ خزانہ میں آئی ایم ایف کے مشرقِ وسطیٰ کے ڈائریکٹر جہاد ازعور اور وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کے درمیان آئندہ بجٹ کو حتمی شکل دینے کے لیے ملاقات ہوئی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کوشش کر رہے ہیں کہ آئی ایم ایف کو قائل کیا جائے کہ وہ زراعتی مد میں یہ نیا بوجھ نہ ڈالے، خاص طور پر جب آئندہ مالی سال یکم جولائی 2025سے زرعی آمدنی پر ٹیکس نافذ ہونے جا رہا ہے۔

زرعی آمدنی پر ٹیکس سے فوری طور پر صوبوں کو 40 سے 50 ارب روپے کی وصولی کی امید ہے لیکن اس وقت کوئی حتمی تخمینہ دینا قبل از وقت ہوگا۔اعلیٰ سرکاری ذرائع نے بتایا:''اگر آئی ایم ایف کی خواہش پوری ہوتی ہے، تو کھاد پر ایف ای ڈی کو 5 سے 10فیصد بڑھانے اور زرعی زہر پر 5 فیصد نئی ایف ای ڈی عائد کرنے سے کسانوں کی جیبوں سے 30 سے 40 ارب روپے نکل سکتے ہیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات