بلوچستان میں دہشت گرد کمیونیکیشن کیلئے جدید وائرلیس استعمال کر رہے ہیں، سیکرٹری آئی ٹی کا قائمہ کمیٹی میں انکشاف

ہمیں سیکیورٹی ایجنسیوں سے اطلاعات ملتی ہیں مجھے اس بارے میں زیادہ علم نہیں کہ دہشت گرد مزید کیا استعمال کرتے ہیں، قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا اجلاس چیئرمین امین الحق کی صدارت میں ہوا

Faisal Alvi فیصل علوی پیر 26 مئی 2025 14:05

بلوچستان میں دہشت گرد کمیونیکیشن کیلئے جدید وائرلیس استعمال کر رہے ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔26 مئی 2025)قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام کے اجلاس میں سیکرٹری آئی ٹی نے انکشاف کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گرد کمیونیکیشن کیلئے جدید وائرلیس استعمال کر رہے ہیں، کمیٹی کا اجلاس چیئرمین امین الحق کی زیر صدارت منعقد ہواجس میں سائبر سیکیورٹی ٹیم کی کارکردگی پر ارکان نے خراج تحسین پیش کیا۔

اجلاس میں رکن کمیٹی عادل خان بازئی نے سوال اٹھایا کہ انٹرنیٹ بند ہونے سے کیا حالات بہتر ہوئے ہیں؟ انہوں نے کہا کہ حالات تو مزید بدتر ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ بی ایل اے کے دہشت گرد جو چیز استعمال کر رہے ہیں وہ انٹرنیٹ نہیں کچھ اور ہے۔ انہوں نے سوال کیا کہ دہشت گرد انٹرنیٹ استعمال نہیں کر رہے تو انٹرنیٹ کی بندش کا فائدہ کیا ہے؟۔

(جاری ہے)

سیکریٹری آئی ٹی اینڈ ٹیلی کام نے اجلاس میں بتایا کہ دہشت گرد کمیونیکیشن کیلئے جدید وائرلیس استعمال کر رہے ہیں اور انٹرنیٹ بھی استعمال کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں سیکیورٹی ایجنسیوں سے اطلاعات ملتی ہیں مجھے اس بارے میں زیادہ علم نہیں کہ دہشت گرد مزید کیا استعمال کرتے ہیں۔رکن قائمہ کمیٹی عمیر نیازی نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال سیکیورٹی سے متعلق سب جانتے ہیں لیکن ہمیں سسٹم کو درست کرنا ہوگا۔

چیئرمین کمیٹی امین الحق نے کہا کہ بلوچستان کے عوام ہمارے دل کے قریب ہیں اور ان کے مسائل کا حل ہماری ترجیح ہے۔اجلاس کے دوران بلوچستان کے ضلع پنجگور میں انٹرنیٹ کی بندش کا مسئلہ بھی زیر بحث آیا۔ وزارت داخلہ کے حکام نے کمیٹی کو بتایا کہ 22 مارچ کو سیکیورٹی کلیئرنس کیلئے خط لکھا گیا لیکن سیکیورٹی ایجنسیوں نے اگلے چھ ماہ تک کی کلیئرنس نہیں دی جس کے باعث انٹرنیٹ ڈیٹا بند رہے گا۔

رکن کمیٹی پولین بلوچ نے کہا کہ پنجگور میں انٹرنیٹ کی بندش کا مسئلہ کئی سال سے چلا آ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تین سال سے معاملات ٹھیک نہیں ہوسکے تو آئندہ چھ ماہ میں کیا بہتری آئے گی؟ ان کا کہنا تھا کہ وہ حلفیہ کہتے ہیں کہ ان کے علاقے کو سزا دی جا رہی ہے۔چیئرمین امین الحق نے کمیٹی کو بتایا کہ 5 سے 10 مئی کے دوران پاکستان پر سائبر حملے کیے گئے جنہیں کامیابی سے روکا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سائبر سیکیورٹی ٹیم اور نیشنل سرٹ خراج تحسین کی مستحق ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے اپنے سائبر اثاثے محفوظ رکھے اور ہم نے دشمن پر بھی سائبر حملے کئے۔چیئرمین کمیٹی امین الحق نے اجلاس کے اختتام پر کہا کہ قومی سلامتی اور سیکیورٹی ہمارے لئے سب سے اہم ہے، اس حوالے سے ایک ان کیمرہ اجلاس بلایا جائے گا۔ تاکہ تمام پہلوو¿ں پر تفصیلی بحث کی جا سکے۔