پنجاب میں چار اور اسلام آباد میں پانچ بار بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے حلقہ بندیاں کرائی گئیں، الیکشن کمیشن

منگل 27 مئی 2025 22:53

پنجاب میں چار اور اسلام آباد میں پانچ بار بلدیاتی انتخابات کے انعقاد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 مئی2025ء) الیکشن کمیشن نے کہا ہے کہ پنجاب میں چار اور اسلام آباد میں پانچ بار بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لئے حلقہ بندیاں کرائی گئی ہیں تاہم قوانین میں بار بار ترامیم کی وجہ سے یہاں بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکا،پنجاب میں نئی قانون سازی ہو رہی ہے،اسلام آباد کا کیس سپریم کورٹ میں ہے،جونہی قانون سازی ہوتی ہے بلدیاتی انتخابات کرا دیئے جائیں گے۔

بدھ کو الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری پریس ریلیز کے مطابق منگل کو جماعت اسلامی کے وفد نے لیاقت بلوچ کی سربراہی میں الیکشن کمیشن کا دورہ کیا۔ سیکرٹری الیکشن کمیشن نے وفد کا استقبال کیا اور انہیں ان کی درخواست پر الیکٹرونک ووٹنگ مشین (ای وی ایم) بائیو میٹرک ویریفکیشن میشن (بی وی ایم)، انتخابات میں متناسب نمائندگی کے نظام اور صوبہ پنجاب اور وفاقی دار الخلافہ اسلام آباد میں لوکل گورنمنٹ کے انتخابات میں تاخیر پر انہیں بریفنگ دی گئی۔

(جاری ہے)

سیکرٹری الیکشن کمیشن نے جماعت اسلامی کے وفد سے ملاقات کے دوران تجویز دی کہ آرٹیکل 140-A میں ترمیم ناگزیر ہے اگر سیاسی جماعتیں بر وقت بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی خواہاں ہیں ۔ اس آرٹیکل کے تحت صوبائی حکومتوں کو یہ اختیار حاصل ہے کہ وہ حسب منشاء بلدیاتی قوانین میں ترامیم کرتی رہتی ہیں جو کہ بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں تاخیر کا باعث بنتی ہیں۔

ڈائریکٹر جنرل آئی ٹی نے (ای وی ایم) اور (بی وی ایم) کے استعمال سے متعلق وفد کو قانونی پہلوئوں سے متعلق بریفنگ دی اور الیکشن کمیشن کی طرف سے اٹھائے گئے اقدامات سے متعلق آگاہ کیا۔ انہیں بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن انتخابات میں ٹیکنالوجی کے استعمال کے خلاف نہیں ہے۔ البتہ ٹیکنالوجی کے استعمال سے پہلے تمام سٹیک ہولڈر کا اتفاق رائے اور Oversight ضروری ہے۔

مزید ٹیکنالوجی کو فل سکیل پر استعمال سے پہلے ہائی لائٹ ٹیسٹنگ ہونا ضروری ہے۔ مزید ٹیکنالوجی ایسی ہونی چاہیے جو User friendly ہو اور اس پر تمام سیاسی پارٹیوں کا اعتماد ہو۔وفد کو متناسب نمائندگی پر بریفنگ دیتے ہوئے یہ بتایا گیا کہ الیکشن کمیشن کی ذمہ داری آئین و قانون کے مطابق الیکشن کا انعقاد کرانا ہوتا ہے۔ الیکٹرول سسٹم کی تبدیلی پارلیمنٹ کا اختیار ہے لہذا اگر آئین میں ، قانون میں الیکٹرول سسٹم تبدیل کیا گیا تو الیکشن کمیشن اس کے مطابق الیکشن کرائے گا۔

اس کے علاوہ پنجاب اور اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کی تاریخ پر وفد کو بتایا گیا کہ کوئی بھی حکومت بلدیاتی الیکشن کرانے کیلئے تیار نہیں ہوتی انتہائی کوششوں کے بعد الیکشن کمیشن صوبہ خیبر پختو نخوا، سندھ ، بلوچستان (ماسوائے کوئٹہ ) اور کنٹونمنٹس کے انتخابات کرانے میں کامیاب ہوا ہے۔ ابھی تک ضلع کوئٹہ کا کیس عدالت عالیہ بلوچستان میں زیر سماعت ہے اور الیکشن ایکٹ 2017 کی سیکشن 219 کے تحت الیکشن کمیشن کو پابند کیا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن مروجہ لوکل گورنمنٹ قوانین کے تحت انتخابات کرائے گا، لہذا اگر کوئی حکومت لوکل گورنمنٹ قانون تبدیل کرتی ہے تو الیکشن کمیشن اس پر عمل درآمد کا پابند ہے۔

اسلام آباد اور پنجاب میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کی وجہ پچھلی حکومتوں نے کئی دفعہ لوکل گورنمنٹ قوانین میں ترامیم کیں۔ الیکشن کمیشن جب بھی بھی حلقہ بندی مکمل کرتا ہے اور الیکشن کے لیے تیار ہوتا ہے تو لوکل گورنمنٹ قوانین میں تبدیلی کر دی جاتی ہے۔ الیکشن کمیشن اس وقت تک پنجاب میں چار دفعہ حلقہ بندی کر چکا ہے۔ پنجاب کے انتخابات کیلئے اپریل 2022ء میں الیکشن پرو گرام کا اعلان کیا گیا جس پر عدالت عالیہ لاہور ہائیکورٹ کے ملتان بینچ نے سٹے دے دیا اور کیس ابھی تک زیر سماعت ہے۔

صوبائی حکومت اب نئی قانون سازی کر رہی ہے اور انتخابات میں تاخیر کی وجہ سے یہ کیس 29 مئی 2025ء کو الیکشن کمیشن میں سماعت کیلئے مقرر ہے۔ اسی طرح اسلام آباد کے بلدیاتی انتخابات کیلئے الیکشن کمیشن اب تک پانچ مرتبہ حلقہ بندی کر چکا ہے۔ انتخابات کا شیڈول بھی دیا گیا، لیکن انتخابی قوانین میں ترمیم کی وجہ سے انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہو سکا۔ وفد کو بتایا گیا کہ اس کیس کی سماعت 2 جون کو سپریم کورٹ میں بھی ہے اور الیکشن کمیشن کا موقف ہے کہ جو نہی قانون سازی کا عمل مکمل ہوتا ہے۔ تو الیکشن کمیشن اسلام آباد میں انتخابات کے فوری انعقاد یقینی بنائے گا۔