
بھارت کا معاشی ترقی میں جاپان کو پیچھے چھوڑنے کا دعوی‘شہریوں کا شدید ردعمل
بھارتی شہریوں کاجاپانیوں کے معیار زندگی سے موازانہ کرتے ہوئے دعوے کے متعلق سوالات ‘آبادی کاایک فیصدامیر ترین طبقہ 40 فیصد سے زیادہ دولت کا مالک ہے‘عام شہریوں کی زندگیو ں میں معاشی ترقی کے اثرات نظرنہیں آتے.بھارتی شہریوں کی سوشل میڈیا پر بحث
میاں محمد ندیم
بدھ 28 مئی 2025
16:09

(جاری ہے)
ان دعوﺅں کے بارے میں ماہرین اقتصادیات نے جی ڈی پی کے بارے میں دعوے کرنے میں جلد بازی کی طرف اشارہ کیا ہے دہلی کی جواہر لعل نہرو یونیورسٹی میں معاشیات کے سابق پروفیسر ارون کمار نے برطانوی نشریاتی ادارے سے بات کرتے ہوئے کہا کہ برائے نام جی ڈی پی جاپان کو پیچھے چھوڑنا آئی ایم ایف کا تخمینہ ہے اور یہ دعویٰ کرنے میں جلد بازی کی گئی ہے. ایک شہری صارف طفیل نوشاد نے”ایکس“پر اپنی پوسٹ میں لکھا کہ اگر ہم معیشت کے اوپر کے ایک فیصد، پانچ فیصد اور پھر 10 فیصد کو ہٹا دیں تو انڈیا کی فی کس جی ڈی پی کیا ہوگی؟ اور معیشت میں نیچے کے 50 فیصد لوگوں کی فی کس جی ڈی پی کیا ہوگی؟. ترون گوتم نامی ایک صارف نے اسی حوالے سے ایکس پر لکھا کہ حقیقت یہ ہے کہ انڈیا کی فی کس آمدنی 2800 ڈالر ہے جبکہ جاپان کی 33،138 امریکی ڈالر ہے اور اگر آپ امبانی اور اڈانی کی دولت کو ہٹا دیں تو یہ انڈیا کی فی کس آمدنی 2662 ڈالر ہو جائے گی اور 90 فیصد بھارتی شہری 25 ہزار روپے سے کم ماہانہ کماتے ہیں انڈیا کے امیر ترین ایک فیصد کے پاس ملک کی 40 فیصد سے زیادہ دولت ہے اس لیے یہ موازانہ بے معنی ہے. بہت سے ماہرین اقتصادیات فی کس جی ڈی پی یعنی فی کس آمدنی کو کسی ملک کی معاشی ترقی کا اندازہ لگانے کے لیے ایک درست معیار مانتے ہیں اور اس سلسلے میں انڈیا دنیا میں 140 ویں نمبر پر ہے پروفیسر ارون کمار کہتے ہیں کہ کبھی کبھی مذاق میں کہا جاتا ہے کہ اگر ایلون مسک اور جیف بیزوس کسی سٹیڈیم میں جاتے ہیں تو وہاں کی فی کس آمدنی اچانک بڑھ کر 10 لاکھ ڈالر ہو جائے گی کیونکہ وہ ہر سال 100 ملین سے زیادہ کماتے ہیں. انہوں نے کہا کہ ایک طرف انڈیا فی کس آمدنی کے لحاظ سے 140 ویں نمبر پر ہے اور دوسری طرف ارب پتیوں کی تعداد کے لحاظ سے تیسرے نمبر پر ہے اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انڈیا میں امیر امیر تر ہو رہے ہیں اور غریبوں کی حالت نہیں بدل رہی ہے. انہوں نے کہاکہ فی کس آمدنی بھی حقیقی تصویر نہیں دکھاتی اور اوسط اعداد و شمار میں عدم مساوات چھپ جاتا ہے دوسری جانب ورلڈومیٹرز کے مطابق 2025 کے آخر تک جاپان کی فی کس جی ڈی پی کا تخمینہ 33,806 ڈالر لگایا گیا ہے جب کہ انڈیا کی فی کس جی ڈی پی 2,400 امریکی ڈالر کے لگ بھگ ہوگی جو کینیا، مراکش، لیبیا، ماریشس اور جنوبی افریقہ جیسے ممالک سے بھی کم ہے.
مزید اہم خبریں
-
بھارت نے ستلج میں مزید پانی چھوڑدیا، انتہائی اونچے سیلاب کا خدشہ
-
صدر مملکت نے اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز ترمیمی بل 2025ء کی منظوری دیدی
-
تحریک انصاف نے وزیراعلیٰ گلگت بلتستان سمیت 12 ارکان کی رکنیت ختم کردی
-
آن لائن جواء اور بیٹنگ ایپ کے فروغ کا الزام؛ رجب بٹ، اقراء کنول، انس علی بھی طلب
-
پنجاب کے کئی شہروں میں بارش‘ ملک کے مختلف علاقوں میں مزید بادل برسنے کی پیشگوئی
-
پنجاب میں تباہی مچانے والا سیلابی ریلا سندھ میں داخل، پنجند پر انتہائی اونچے درجے کا سیلاب برقرار
-
صرف 1 ہفتے میں مہنگائی کی شرح میں بڑا اضافہ
-
بلاول بھٹو کا سیلاب سے متاثرہ کسانوں کیلئے زرعی ایمرجنسی اور خصوصی پیکج کا مطالبہ
-
وزارت موسمیاتی تبدیلی آئندہ برس کے مون سون کیلئے ابھی سے تیاری شروع کردے
-
صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت بڑھ کر3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے کی بلند سطح پر پہنچ گئی
-
بھارت نے سیلاب کا ڈیٹا بروقت فراہم نہیں کیا، یہ معاملہ عالمی سطح پر آواز اٹھار ہے ہیں
-
ملک کو آئندہ برس چاول، گنا، گندم سمیت زرعی اور غذائی بحرانوں کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.