Live Updates

نیا بجٹ عوامی ریلیف اورمعاشی اصلاحات کا متوازن امتزاج ہونا چائیے،میاں زاہد

دفاعی بجٹ میں اضافہ نا گزیر ہے، کاروباری لاگت کم کی جائے،صدر کراچی انڈسٹریل الائنس

جمعہ 6 جون 2025 17:43

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 06 جون2025ء)نیشنل بزنس گروپ پاکستان کے چیئرمین، پاکستان بزنس مین اینڈ انٹلیکچولزفورم وآل کراچی انڈسٹریل الائنس کے صدر، ایف پی سی سی ائی پالیسی ایڈوائزری بورڈ کے چیئرمین اورسابق صوبائی وزیرمیاں زاہد حسین نے کہا ہے کہ عوام اورکاروباری برادری کونئے مالی سال کے بجٹ سے بڑی امیدیں وابستہ ہیں۔

معاشی بحران، مہنگائی اوربے روزگاری سے پریشان عوام حکومت سے ایسے بجٹ کی توقع رکھتے ہیں جوریلیف فراہم کرے تاکہ صنعت وتجارت کا شعبہ استحکام، آسانیاں اورترقی کے نئے راستے تلاش کرسکے۔ میاں زاہد حسین نے کاروباری برادری سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری طبقہ چاہتا ہے کہ بجٹ میں ایسے فیصلے کیے جائیں جن سے سرمایہ کاری بڑھے، پیداواری لاگت کم ہو، ٹیکس نیٹ وسیع ہو، ایکسپورٹ کوفروغ ملے، تجارتی خسارہ ختم ہو اورمعیشت کا پہیہ پوری طاقت سے گھومنے لگے۔

(جاری ہے)

اس کے ساتھ ساتھ دفاعی بجٹ میں اضافہ بھی بہت ضروری ہے جبکہ سادگی، کفایت شعاری اوربدعنوانی کے خاتمے کے لیے ٹھوس اقدامات بھی ناگزیر ہوچکے ہیں۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ پاکستان کی معیشت کئی سالوں سے مسلسل دباؤ میں ہیاورآئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ماضی میں جواقدامات کیے گئے ان سے جہاں پاکستان ڈیفالٹ کے دہانے سے باہر آیا ہے وہیں عوام پر بے روزگاری اور مہنگائی کا بوجھ بھی بڑھا ہے۔

ایسے میں یہ ضروری ہے کہ نیا بجٹ عوامی ریلیف اورمعاشی اصلاحات کا متوازن امتزاج ہو۔ بجٹ میں بے جا سبسڈیزکوختم کرنے، ٹیکس چھوٹ کا ازسرِنوجائزہ لینے، سرکاری اخراجات کوکم کرنے اور خاص طور پر ناکام سرکاری اداروں کو پرائیویٹائز کرنے کی ضرورت ہے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ موجودہ حالات میں زراعت، آئی ٹی، ایکسپورٹ، اورایس ایم ای سیکٹرزکی بھرپورحوصلہ افزائی کی جائے تاکہ یہ شعبے روزگار کے نئے مواقع پیدا کریں اورمعیشت کومستحکم کریں۔

خصوصی اقتصادی زونزکی فعالیت، بجلی وگیس کی بلا تعتل فراہمی اورسستی توانائی کی فراہمی ترجیح ہونی چاہیے۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ بجٹ کومحض ریونیو بڑھانے کا ذریعہ بنانے کے بجائے اسے عوامی فلاح وبہبود، صنعتی ترقی اورغربت کے خاتمے کا ذریعہ بنایا جائے۔ جب تک پائیداراقتصادی ترقی کا وژن اورواضح روڈ میپ نہیں ہوگا تب تک وقتی اقدامات دیرپا فائدہ نہیں دے سکیں گے۔

میاں زاہد حسین نے کہا کہ عوام باربارقربانیاں دے چکے ہیں اب وقت آگیا ہے کہ انہیں ریلیف دیا جائے۔ اگرحکومت نے درست سمت میں بجٹ پیش کیا تو یہ نہ صرف معیشت کے استحکام کا ذریعہ بنے گا بلکہ اعتماد کی بحالی اورسیاسی استحکام کی طرف بھی ایک مثبت قدم ہوگا۔ میاں زاہد حسین نے کہا کہ موجودہ وقت میں معیشت کوسنبھالنے کے لیے ایک قومی اتفاق رائے، دانشمندی اوردوراندیشی کی اشد ضرورت ہیاور یہ سب کچھ ایک متوازن، جامع اورعوام دوست بجٹ کے ذریعے ممکن ہے۔

میاں زاہد حسین نے مزید کہا کہ اگربجٹ میں معاشی پالیسیوں کوتسلسل دیا گیا سرمایہ کاردوست ماحول فراہم کیا گیا، صنعت کاروں پر بیجا سختی ختم کی گئی اورٹیکس نظام کوسادہ ومنصفانہ بنایا گیا تو اندرونی وبیرونی سرمایہ کاری میں اضافہ ممکن ہے۔ ٹیکس دہندگان کوعزت اورنان فائلرز کو قانون کے دائرے میں لانا بھی ضروری ہے۔ سیاسی مفادات سے بالاترہوکرقومی مفاد میں فیصلے ملک کومعاشی خودمختاری، ترقی اورخوشحالی کی راہ پرگامزن کر سکتے ہیں۔
Live بجٹ 26-2025ء سے متعلق تازہ ترین معلومات