امن کے موقف کی سب حمایت کرتے ہیں جنگ کی حمایت کوئی نہیں کر سکتا، بلاول بھٹو

انشاءاللہ امن کا پیغام جیت جائے گا، مودی کاجنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا، پاکستان اور بھارت کے عوام امن چاہتے ہیں، ہم نفرت اور تقسیم کے بیانیے کو دفن کر دیں گے، سربراہ پاکستانی وفد کی میڈیا سے گفتگو

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 10 جون 2025 12:10

امن کے موقف کی سب حمایت کرتے ہیں جنگ کی حمایت کوئی نہیں کر سکتا، بلاول ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 جون 2025)پاکستانی سفارتی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ پاکستان کا پیغام ہے ڈائیلاگ اور ڈپلومیسی کے ذریعے خطے میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں، انشاء اللہ امن کا پیغام جیت جائے گا، مودی کا جنگ اور نفرت کا پیغام ہار جائے گا، برطانوی پارلیمنٹ کے ممبران سے ملاقات کے بعد بلاول بھٹو نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امن کے موقف کی سب حمایت کرتے ہیں۔

جنگ کی حمایت کوئی نہیں کر سکتا۔پاکستان اور بھارت کے عوام امن چاہتے ہیں، ہم نفرت اور تقسیم کے بیانیے کو دفن کر دیں گے۔ اس دنیا میں کوئی جگہ نہیں جہاں میں گیا ہوں اور مجھے کہا ہوکہ جنگ چاہیے صرف ایک ملک بھارت اور مودی جی کہتا ہے کہ مجھے جنگ چاہیے جو امن کیلئے آواز اٹھاتے ہیں وہ کامیاب ہوں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نفرت، تقسیم اور لڑائی کی باتیں دفن کردیں گے۔

ہم مستقبل کی طرف دیکھ رہے ہیں ماضی کی طرف نہیں، ہمارے خطے میں امن سب کے حق میں ہے۔ امن کیلئے آواز اٹھانے والے ہی کامیاب ہونگے۔ بھارت سے غیر مشروط اور جامع مذاکرات چاہتے ہیں۔ مسائل کا حل جنگ سے نہیں مذاکرات سے ہے۔ مسئلہ کشمیر اب بھی حل طلب ہے۔برطانوی تھنک ٹینک سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مودی سرکار کی پانی بند کرنے کی دھمکی جنگ کے مترادف ہے۔

گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا مزید کہنا تھا کہ برطانوی ارکان پارلیمان نے تفصیل سے پاکستان کا موقف سنا۔ جن برطانوی ارکان سے ملاقاتیں کیں وہ سب امن پسند ہیں، برطانیہ کے بھارت اور پاکستان کے ساتھ تاریخی تعلقات ہیں۔ کشمیر کا مسئلہ تقسیم کا غیرمکمل ایجنڈا ہے۔ معاشی، سماجی، سیاسی، سفارتی ہر سطح پر امن کا مقدمہ تگڑا ہے۔ بھارت کا جنگ کا مقدمہ جھوٹ، نفرت اور عوام کو تقسیم کرنے پرمبنی ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ برطانیہ بھارت سے تجارتی ڈیل کا فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تو اسے جنگ سے روکنا ہو گا اگر پاکستان اور بھارت تجارت کر رہے ہوں گے تو برطانیہ کو بھی فائدہ ہو گا۔بلاول بھٹو کی قیادت میں سفارتی وفد نے برطانوی پارلیمانی انڈر سیکرٹری ہیمش فالکنر سے بھی ملاقات کی، بھارتی فوجی اشتعال انگیزیوں کے تناظر میں خطے میں بڑھتی کشیدگی پر گفتگو کی گئی۔