پاکستان اور چین کے درمیان جدید ترین دفاعی ساز و سامان کی خریداری کا بڑا معاہدہ طے پا گیا

پاکستان چین سے چالیس ففتھ جنریشن جے-35 اسٹیلتھ فائٹر طیارے، کے جے-500 اواکس طیارے اور ایچ کیو-19 میزائل ڈیفنس سسٹم حاصل کرے گا،امریکی نشریاتی ادارہ بلوم برگ کی رپورٹ

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 10 جون 2025 12:48

پاکستان اور چین کے درمیان جدید ترین دفاعی ساز و سامان کی خریداری کا ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔10 جون 2025)پاکستان اور چین کے درمیان جدید ترین دفاعی ساز و سامان کی خریداری کا بڑا معاہدہ طے پا گیا،پاکستان چین سے چالیس ففتھ جنریشن جے-35 اسٹیلتھ فائٹر طیارے، کے جے-500 اواکس طیارے اور ایچ کیو-19 میزائل ڈیفنس سسٹم حاصل کرے گا،امریکی نشریاتی ادارہ بلوم برگ کی رپورٹ کے مطابق معاہدے کے تحت پاکستان کا دفاعی نظام مزید ناقابل تسخیر بنے گا جب کہ پاک فضائیہ کی فضاوں پر گرفت اور خطے میں اس کی برتری میں غیر معمولی اضافہ متوقع ہے۔

یہ معاہدہ شنیانگ ائیر کرافٹ کارپوریشن کے تیار کردہ جے-35 کی عالمی مارکیٹ میں پہلی برآمد ہوگا۔ یہ طیارہ اپنی جدید اسٹیلتھ صلاحیتوں کی بدولت دشمن کے فضائی علاقے میں گھسنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔جے-35 اسٹیلتھ فائٹر طیارہ چین کی معروف دفاعی کمپنی شنیانگ ایئر کرافٹ کارپوریشن کا تیار کردہ ہے اور یہ عالمی سطح پر اس طیارے کی پہلی برآمد ہو گی۔

(جاری ہے)

جے-500 اواکس طیارہ اپنے کمپیکٹ سائز کی وجہ سے پاکستان کی فضائی نگرانی کی صلاحیتوں کو نا صرف مضبوط کرے گا اور علاقائی جھڑپوں کے دوران بہتر طریقے دفاع بھی فراہم کرےگا۔رپورٹ کے مطابق اسی طرح، ایچ کیو-19 میزائل دفاعی نظام پاکستان کی بیلسٹک میزائلوں سے دفاع کی صلاحیتوں کو نمایاں طور پر بہتر بنائےگا۔بلوم برگ کی رپورٹ میں مزید یہ بھی کہا گیا ہے کہ اس پیش رفت کے بعد شنیانگ ائیر کرافٹ کارپوریشن کے حصص کی قیمتوں میں 10 فیصد سے زائد اضافہ دیکھا گیا جب کہ دیگر دفاعی کمپنیوں کے حصص میں بھی 15 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

دفاعی ماہرین اس معاہدے کو پاک چین اسٹریٹیجک شراکت داری کی نئی جہت قرار دے رہے ہیں۔ماہرین کے مطابق یہ طیارے ”خاموش قاتل“ کی شہرت رکھتے ہیں اور فضاوں پر بلا شرکت غیرے حکمرانی کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ دیگر چینی دفاعی کمپنیوں کے شیئرز میں بھی 15 فیصد تک کا نمایاں اضافہ ہوا ہے۔حکومت نے اپنی بڑی سفارتی کامیابیوں میں چین کی جانب سے 40 ففتھ جنریشن J-35 اسٹیلتھ طیاروں سمیت دیگر ڈیفنس سسٹم کی پیشکش کو بھی بیان کیا تھا۔