Live Updates

پرتشدد کارروائیاں ختم نہ ہوئیں تو میانمار کا راستہ مزید تباہ کن، جولیا بشپ

یو این بدھ 11 جون 2025 03:00

پرتشدد کارروائیاں ختم نہ ہوئیں تو میانمار کا راستہ مزید تباہ کن، جولیا ..

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 جون 2025ء) میانمار کے لیے اقوام متحدہ کی خصوصی نمائندہ جولیا بشپ نے جنرل اسمبلی کو بتایا ہے کہ ملک تین ماہ قبل آنے والے تباہ کن زلزلے کے اثرات سے اب تک نہیں نکلا جبکہ خانہ جنگی اور تشدد بدستور جاری ہے جس میں ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہو چکے ہیں۔

انہوں نے متحارب فریقین کے مابین جنگ بندی پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر ایسا نہ ہو سکا اور لوگوں کی ضروریات پر توجہ نہ دی گئی تو میانمار میں مشمولہ و پائیدار امن کی ضمانت نہیں دی جا سکتی۔

Tweet URL

زلزلے سے تباہ ہونے والی عمارتوں کے ملبے پر متاثرین کے درمیان کھڑے ہو کر بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ لوگ جنگ کا خاتمہ چاہتے ہیں تاکہ وہ امن سے رہ سکیں۔

(جاری ہے)

لڑائی کے باعث زلزلے سے متاثرہ علاقوں میں امداد کی فراہمی اور تعمیرنو کی کوششوں میں بھی رکاوٹ آ رہی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگرچہ چند فریقین نے زلزلے کے بعد جنگ بندی کا اعلان بھی کیا تھا لیکن بڑی حد تک اس پر عمل نہیں ہوا۔ شہریوں کے تحفط کو ترجیح دی جانی چاہیے اور مشمولہ و پائیدار امن کو مشترکہ ہدف ہونا چاہیے۔ اگر لڑائی بند نہ ہوئی تو ملک تباہی کی جانب بڑھتا رہے گا۔

متنازع انتخابات

جولیا بشپ نے خبردار کیا کہ تشدد خاتمے اور مشمولہ و شفاف انتخابی عمل کے بغیر ملک میں بڑے پیمانے پر عوامی مزاحمت اور عدم استحکام دیکھنے کو مل سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ فوج بھی انتخابات میں حصہ لے رہی ہے جبکہ بہت سے سیاسی رہنما بدستور قید میں ہیں۔ ایسے حالات میں مشمولہ انتخابات پر سوالیہ نشان کھڑا ہے۔

خصوصی نمائندہ نے ملک کے منتخب جمہوری رہنما ون میئنٹ اور آنگ سان سو کی سمیت ناجائز طور پر قید کیے گئے تمام لوگوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا۔

روہنگیا کی ابتلا

جولیا بشپ نے بتایا کہ میانمار میں روہنگیا لوگوں کو بدترین حالات کا سامنا ہے جن کی ایک بڑی تعداد بنگلہ دیش میں پناہ گزین ہے۔ دونوں ممالک میں تقریباً 80 فیصد روہنگیا غربت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ میانمار کی ریاست راخائن میں ان کی بڑی تعداد آباد ہے جسے ملکی فوج اور اس کی مخالف آراکان آرمی دونوں سے جبری بھرتیوں سمیت حقوق کی پامالیوں کا خطرہ لاحق ہے۔

امدادی وسائل کی شدید قلت کے باعث بنگلہ دیش کے ساحلی شہر کاکس بازار میں رہنے والے روہنگیا پناہ گزینوں کو دی جانے والی غذائی مدد میں بڑے پیمانے پر کمی آئی ہے جبکہ انہیں تعلیمی سہولیات سے بھی محرومی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ میانمار میں روہنگیا سمیت تمام آبادی کو تحفظ، احتساب اور مواقع کی ضمانت ملنی چاہیے اور تنازع، تفریق اور حقوق کی سلبی کے بنیادی اسباب پر قابو پانا ضروری ہے۔

Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات