Live Updates

ٴپاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک اور ملک کی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے،رحمت خان وردگ

بدھ 11 جون 2025 22:54

رحیم یارخان(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 11 جون2025ء) تحریک استقلال کے مرکزی صدر رحمت خان وردگ نے وفاقی وزیرخزانہ اورنگزیب خان کی جانب سے بڑی فصلوں کی پیداوار میں نمایاں کمی کے تشویش ناک اعتراف پرردعمل کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک اور ملک کی معیشت کا انحصار زراعت پر ہے۔ ملک کو ہر صورت خوراک میں خودکفیل ہونا چاہیے۔

انھوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور سے پہلے دنیا کی ناقص ترین گندم برآمد کی جاتی تھی۔ اس سال کسانوں سی2000-2200 روپے من گندم خریدی گئی ہے۔ موجودہ سال کسانوں کا جس طرح استحصال کیا گیا ہے تو انھوں نے فیصلہ کرلیا ہے کہ ہم صرف اپنے گھریلو استعمال کی گندم ہی کاشت کریں گے۔ کسان کو مختلف مافیاز کے رحم وکرم پر چھوڑ دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے کہا کہ سابق صدر پرویز مشرف کے دور میں پہلی بار ملک نہ صرف خوراک میں خودکفیل ہوگیا تھا بلکہ ہم نے گندم برآمد کرنا شروع کردی تھی۔

انھوں نے زرعی استعمال کے لیے بجلی کے نرخ فکس کردیئے تھے۔ اس سے پہلے تک پاکستان ناقص ترین گندم درآمد کرتا تھا جسے دیگر ممالک میں جانوروں کے لیے بھی مضر قرار دیا جاتا ہے۔ اس بات کا انکشاف اس وقت ہوا تھا جب سابق صدر پرویز مشرف ترکی گئے تھے تو انھوں نے ترکی کے صدر سے گندم کی فراہمی کی بات کی۔ ترک صدر نے کہا کہ ہمارے پاس تو برآمد کرنے کے لیے گندم نہیں ہے۔

سابق صدر پرویز مشرف نے کہا کہ ترکی نے تو پاکستان میں گندم بھیجی ہے۔ اس بات پر ترک صدر نے تحقیقات کرکے پرویز مشرف کو بتایا تھا کہ ہمارے ہاں جو گندم ہم جانوروں تک کو نہیں کھلاتے‘ وہ گندم پاکستان نے درآمد کی ہے۔ ہماری بہت بڑی بدقسمتی ہے کہ قدرتی آبی وسائل سے مالا مال ملک ہونے کے باوجود ہم نے نہ تو چھوٹے بڑے ڈیم بنائے اور نہ ہی کسان دوست اقدامات کرسکے جس سے ہم خوراک میں خودکفالت برقرار رکھ سکیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ سب سے پہلے سندھ میں 3چھوٹے ڈیم1-1ملین ایکڑ فٹ گنجائش کے بنائے جائیں اور پہلے سندھ کی سال بھر کی ضرورت کا پانی ان ڈیموں میں موجود ہو تب مجوزہ بڑے ڈیموں کی ہنگامی تعمیر کا آغاز ہونا چاہیے۔ بڑے زرعی رقبے ہونے کے باوجود کسان اپنے بچوں کو بڑے شہروں میں مزدوری کے لیے بھیجنے پر مجبور ہیں۔میں خودکسان کے گھر پیدا ہوا ہوں اور کسان کے مسائل سے اچھی طرح آگاہ ہوں۔

کھاد، بیج، زرعی ادویات، زرعی مشینری، ڈیزل اور بجلی کی قیمتوں میں بے پناہ اضافہ ہونے کے باوجود فصل کی قیمتوں میں نمایاں کمی نے کسان کو معاشی طور پر دیوالیہ کرکے رکھ دیا ہے۔نہری پانی کی دستیابی سے ہی زراعت میں انقلابی ترقی ممکن ہے۔ سندھ میں موٹرویز اور سڑکوں کی حالت زارپر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا امتیازی سلوک نمایاں ہے۔ وزیراعظم اس بات کا بھی نوٹس لیں۔ انھوں نے فیلڈمارشل عاصم منیر سے درخواست کی کہ خوراک میں خودکفالت کیلئے ایپکس کمیٹی میں انقلابی فیصلے کرکے ملکی معیشت کی ریڑھ کی ہڈی زراعت کو سہارا دیں۔
Live آپریشن بنیان مرصوص سے متعلق تازہ ترین معلومات